Inquilab Logo

بھیونڈی:لاک ڈاؤن کے سبب مجسمہ سازی کی صنعت کو شدید نقصان

Updated: August 10, 2020, 7:42 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں روپےمالیت کے مجسمے کارخانے میں دھول کھارہے ہیں،مالک اور مزدوروں کے سامنے بھکمری کی نوبت

Sculpture
کارخانے میں لاکھوں روپے مالیت کے مختلف مجسمہ رکھے ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں بڑی تعداد میں انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے وہیں  اس وائرس نے لاکھوں لوگوں کیلئے شدید مالی پریشانیوں اور بے یقینی کو بھی جنم دیا ہے۔ چھوٹے بڑے سبھی کاروباربند ہونے کے سبب بنکروں،  تاجروں، مزدوروں،کسانوںکے ساتھ ساتھ مجسمہ ساز بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔مضافات کے بھینار کے جتیندر بھوئیر کے کارخانے (کلا مندر) میں بنائے گئے خوبصورت اور دلکش مجسمے نہ صرف ریاست میں بلکہ ملک کی مختلف ریاستوں میں بھیجے جاتے ہیں۔ان کے ذریعہ بنائے گئے مجسموں کو بیرون ملک میں بھی کافی پسندکیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے بنائے ہوئے دیوی دیوتاؤں،عظیم رہنماؤںکے ساتھ ہی جانوروں اور تاریخی شخصیات کے مجسموںکی زبردست مانگ  رہتی ہے۔
 گزشتہ۳۰؍برسوں سے وہ مجسمے بناکراسے  بڑے پیمانے پر فروخت کرنے کا کاروبار کررہے ہیں لیکن کوروناوائرس کی وباء کے پیش نظر ملک گیر سطح پر نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آرٹسٹ جتیندر بھوئیر کے مجسموں کا کاروبارپوری طرح سے ٹھپ  ہو گیا ہے۔ان کے کلا مندر میں لاکھوں روپے مالیت کے راجے مہاراجے اور تاریخی مجسمے دھول کھا رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں زبردست مالی  نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کاروباربند ہوجانے کے سبب ان کے کارخانے میں کام کرنے والے مزدوروں کے سامنے بھکمری کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔
 کلیان میں رہائش پذیر جتیندر بھوئر کا بھیونڈی تعلقہ کے بھینار میں ’جیتو کلا کیندر‘ کے نام سے مجسمہ سازی کا کارخانہ ہے۔ یہاں خوبصورت اور دلکش مجسمے بنائے جاتے ہیں۔ جن میں سنت تکارم، گیانیشور،شنکر، پاروتی، رام، لکشمن، سیتا، ہنومان، گنپتی وشنوی ، کالیکا، سرسوتی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور سائی بابا کے ساتھ کسان، بیل، شیر، ہاتھی، گھوڑا وغیرہ مختلف قسم کی مورتیاںبنانے کا کام  جتیندر بھوئیر برسوں سے کر رہے ہیں۔ انہیں مہاراشٹر کے ساتھ ہی ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی جانا جاتا ہے۔ ان کے بنائے ہوئے مجسمے گجرات، بڑودہ، راجستھان، بھوج، رام لیلا میدان دہلی، پنجاب، جالندھر، ہری دوار، آندھرا پردیش، کرناٹک اور مدھیہ پردیش تک سپلائی کئے جاتے ہیں۔
 جتیندر بھوئیر کے ذریعہ بنائے گئے مجسموں کو بیرون ملک میں بھی کافی پسندکیا جاتا ہے۔اسی کے ساتھ جتیند بھوئر سجاوٹ کا کام بھی کرتے ہیں۔تاہم کورونا وائرس کے سبب  وہ گزشتہ ۴؍ماہ سے اپنے گھر میں   ہیں۔ ان کا سارا کاروبار تعطل کا شکار ہے۔کارخانے میں لاکھوںروپے مالیت کے  مجسمے دھول کھارہے ہیں۔ کاروبار بندہونے کی وجہ سے ان کیلئے بچوں کی فیس، بجلی کا بل، کرایہ، کارخانے میں کام کرنے والے مزدوروں کی تنخواہوں کی ادائیگی کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK