Inquilab Logo

بھیونڈی :اہم بازاروںکی سڑکوں پر جا بجا کیچڑ، عوام کودشواریوں کا سامنا

Updated: September 18, 2021, 7:03 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

سڑکوں  کےگڑھے چھوٹے چھوٹے ’تالاب‘ کی شکل اختیار کرچکے ہیں، آمد ورفت میں شدید پریشانی ، مقامی افراد شہری انتظامیہ پربرہم

Pits can be seen on the road of an important market of Bhiwandi.Picture:Inquilab
بھیونڈی کے ایک اہم بازار کی سڑک پر گڑھے ہی گڑھے نظر آرہےہیں۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں  میونسپل کارپوریشن  اور عوامی نمائندوں کی لاپروائی اور نااہلی کی وجہ سے شہر کے سب سے اہم بازارکی سڑکوں اور گلیوں میں پڑ جانے والے گڑھے اب  چھوٹے چھوٹے تالاب کی شکل اختیار کرگئے  ہیں۔ یہاں آنے والے صارفین اور دکاندار اکثر  کیچڑ سے لت پت ہوجاتے ہیں۔ خریداروں کی آمد ورفت میں ہونے والی دشواریوں  سے کاروبار بھی متاثر ہورہاہے۔
  شہریوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کا اقتدار ضرور تبدیل ہوگیا ہے لیکن شہر کی بدتر صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔بازاروں کے حالات جیسے کل تھے ویسے ہی آج بھی ہیں۔ یہاں  گندگی، غلاظت اور کیچڑ کا ڈھیر پہلے کی طرح اب بھی موجود ہے جبکہ بارش نے اس میں اضافہ کردیا ہے۔  بھیونڈی میں  تین بتی کا علاقہ ہر خاص و عام کیلئے خریداری کا اہم مرکز ہے۔تین بتی اور بازار پیٹھ دونوں ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔اس اہم بازار میں ضروریات زندگی کی وہ تمام چیزیں دستیاب ہیں جن کی ایک عام آدمی کو ضرورت ہوتی ہے۔ان بازاروں میں بالخصوص لالہ شاپنگ سینٹر میں فروخت ہونے والے برقعے ملک گیر شہرت رکھتے ہیں۔یہی سبب ہےکہ ان برقعوں  اور دیگر اشیاء کی خریداری کی لئے بیرون شہر سے بھی لوگ یہاں آتے ہیں۔شہریوں کا الزام ہے کہ بازار کی اس قدر اہمیت کے باوجود میونسپل کارپوریشن  اسے برباد کرنے پر تلا ہوا ہے۔ بازار کی سڑکیں انتہائی خستہ حال ہیں۔ان میں چھوٹے بڑے گڑھے  بروقت نہ بھرے جانے کی وجہ سے اب  چھوٹے چھوٹے’’ تالاب‘‘ کی شکل اختیار کرچکے ہیں ۔ 
 صاف صفائی کے فقدان اور  پانی کی  نکاسی  کا کوئی معقول نظام نہ ہونے کی وجہ سے پورا بازار گندگی اور کیچڑسے اٹھا ہوا ہے۔  خریداری کیلئے آنے والی خواتین،بچوں ،بزرگ شہریوں کو پیدل چلنے میں شدید دشواری پیش آرہی ہے۔گڑھوں میں جمع گندے پانی سے  بازار میں خریداری کیلئے آنے والی خواتین وحضرات  کے کپڑے خراب  ہونے کا خطرہ ہروقت بنا رہتا ہےنیز  وبائی امراض کے دور میں  اس کی وجہ سے بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ بھی ستاتا رہتا ہے۔
 غیبی نگر میں رہنے والے جاوید انصاری نے بتایا کہ  بارش کے ایام میں تین بتی ، بازار پیٹھ اور بھاجی مارکیٹ جانے میں  چپلیں کیچڑسے بھر جاتی ہیں۔ہم کسی طرح بچ بچا کر چلنے کی کوشش کرتے ہیں مگر اچانک آنے والی موٹر سائیکل گڑھوں کا پانی کچھ اس طرح اڑاتی ہے کہ  کپڑوں کے رنگ ہی بدل جاتے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ ’’ایسے وقت سمجھ میں نہیں آتا کہ ہم میونسپل کارپوریشن کو برا بھلا کہیں یا اس موٹر سائیکل سوارکو؟‘‘  فاطمہ نامی ایک بڑی بی نے  بتایا کہ ’’بازار پیٹھ اور اس سے متصل بھاجی مارکیٹ میں جانے کیلئے کیچڑ میں چل کراپنی ضروریات کی چیزیں خریدنی پڑتی ہیں۔‘‘ بازار پیٹھ میں کراکری کی سیٹ کی خریداری میں مصروف روشن باغ  کے عادل انصاری نے بتایا کہ’’ بارش کے ایام میں ان بازاروں  میں موٹر سائیکل سے آنا  خطرہ کا کام ہے۔  کتنا  ہی سنبھال کر چلو اچانک گندے پانی سے بھرا کوئی گڑھا آجاتا ہے جس سے پیدل افراد  پر گندہ پانی یاکیچڑ کے چھینٹے  اڑ جاتے ہیں اور وہ  کوسنا شروع کردیتے ہیں۔ جو کچھ نہیں کہتا وہ بھی ایسی  شکایت بھری نظروں سے گھورتا ہے کہ احساس  جرم ہونے لگتا  ہے۔‘‘
 تین بتی علاقے میں ہی بیگ فروخت کرنے  والے سراج احمدانصاری  نے بتایا کہ’’ گٹروں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ۱۵؍منٹ کی بارش میں ہی ہماری دکانوں میں گھٹنوں تک پانی جمع ہوجاتا ہےاس سے کاروباری  نقصان تو ہوتا ہی ہے  ساتھ ہی  بارش کاپانی اپنے ساتھ گندگی لیکر آتا ہے،جس سے پورے مارکیٹ میں بدبو پھیل جاتی ہے۔ اس سلسلے میں نمائندہ انقلاب  نے سٹی انجینئر ایل پی گائیکواڑ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی حاصل نہیں  ہوئی۔ 

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK