Inquilab Logo

مودی اور امیت شاہ ہٹلر کی زبان بول رہے ہیں : بھوپیش بگھیل

Updated: January 25, 2020, 1:20 PM IST | Agency | New Delhi

چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ کاوزیراعظم اور وزیر داخلہ پر حملہ، کابینی وفد کے ساتھ سونیا گاندھی سے ملاقات

بھوپیش بگھیل سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کےساتھ ۔ تصویر : پی ٹی آئی
بھوپیش بگھیل سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کےساتھ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 نئی دہلی : چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی او روزیر داخلہ امیت شاہ پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے   مودی اور امیت شاہ کا موازنہ جرمنی کے ڈکٹیٹر ہٹلر سے کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہٹلر نے ایک بار اپنی تقریر میں کہا تھا کہ آپ مجھے جتنی چاہے گالیاں دیں مگر جرمنی کو گالی مت دیجئے۔ موٹا بھائی اورچھوٹا بھائی بھی بالکل یہی بات کہہ رہے ہیں، اسی طرح کی زبان بول رہے ہیں۔‘‘
  واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ جمعہ یعنی ۱۷؍ جنوری کو کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بھوپیش بگھیل نے کہا تھا کہ وزیر اعظم  مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے درمیان تلخیاں پیدا ہو گئی ہیں، اور اس میں پورا ملک تباہ ہو رہا ہے۔  مودی کہتے ہیں کہ ملک میں این آر سی نافذ نہیں ہوگا، لیکن وزیر داخلہ کرونولوجی  کے ساتھ  بتاتے ہیں کہ ا ین آر سی نافذ ہوگا۔ لگتا ہے کہ ان  دونوں کے درمیان اس معاملے میں اختلاف ہے جس میں عام لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ یہ پتہ ہی نہیں چل رہا ہے کہ کون صحیح اور کون غلط بول رہا ہے۔‘‘بھوپیش بگھیل نے مزید کہا تھا  کہ’’ جب آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ ہندوستان کے شہری ہیںـ؟ تو یہ سب سے بڑی بے عزتی ہوتی ہے۔ یہ پوچھتے ہیں کہ آپ کے والدین کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ کتنے لوگ بتا سکتے ہیں کہ ان کے والدین کی تاریخ پیدائش کیا ہے۔‘‘
 سونیا گاندھی  سے ملاقات
 واضح رہے کہ بھوپیش بگھیل نے اپنے کابینی وفد کے ساتھ جمعہ کو کانگریس صدر سونیا گاندھی اور  راہل گاندھی سے ملاقات کرنے دہلی آئے تھے۔انہوں نے اپنی حکومت کے کام کاج سے انہیں مطلع کروایا۔ بگھیل کے ساتھ  ۶؍ وزراء، اراکین اسمبلی، میئروں اور میونسبل کارپوریشنوں کے صدور  موجودھ تھے۔ ان میں چھتیس گڑھ کے پارٹی انچارج جنرل سیکریٹری پی ایل پنیا ،اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر چرن داس مہنت،ریاست کے وزیر داخلہ تامردھوج ساہو،کابینہ کے وزیرٹی ایس سنگھ دیو اور جے سنگھ اگروال اہم نام تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK