Inquilab Logo

چین کا خواب میرے دور میں پورا نہیں ہوگا: بائیڈن

Updated: March 27, 2021, 10:47 AM IST | Agency | Washington

عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی صدر کی پہلی پریس کانفرنس، چین ، افغانستان اور شمالی کوریا کا تذکرہ چھایا رہا، افغانستان سے یکم مئی تک فوج بلانا مشکل ، شمالی کوریا کے ایٹمی پروگراموں کے خاتمے کو بائیڈن نے اپنی اولین ترجیح قرار دیا، سائنس اور ریسرچ میں سرمایہ کاری کرکے چین کا اثر کم کرنے کا اعلان

Joe Biden - Pic : INN
جو بائیڈن ۔ تصویر : آئی این این

امریکی صدر جو بائیڈن نے بالآخر وہائٹ ہاوس میں اپنی پہلی باضابطہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔  اس پریس کانفرنس میں افغانستان ، چین اور شمالی کوریا کا معاملہ چھایا رہا۔ صحافیوں نے زیادہ تر سوالات بھی انہی ۳؍ موضوعات پر پوچھے۔ بعض نے تارکین وطن کا سوال بھی اٹھایا۔
 افغانستان سے فوج کا انخلاء 
 افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق سوال پربائیڈن نے کہا کہ  ’’امریکہ افغانستان سے ضرور نکلے گا، لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کب ہوسکے گا؟‘‘ان کا کہنا تھا کہ یکم مئی کی مقررہ تاریخ تک افغانستان سے امریکی افواج انخلا مشکل ہو گا۔ البتہ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ آئندہ برس افواج افغانستان میں نہیں ہوں گی۔ اُن سے پوچھا گیا تھا کہ ’’کیا یہ ممکن ہے کہ آئندہ سال بھی امریکی افواج افغانستان میں موجود ہوں گی، تو انہوں نے جواب دیا ’’ میں ایسا نہیں دیکھ رہا ہوں‘‘بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی  بلنکن نے یورپ کا دورہ کیا ہے جہاں  انہوں نے اُن امریکی اتحادیوں سے بات کی، جن کی افغانستان میں افواج موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’’ اگر ہم افغانستان سے نکلتے ہیں تو محفوظ اور منظم انداز میںنکلیں گے۔‘‘ ان کے بقول،’’ سوال یہ ہے کہ کیسے اور کن حالات میں ہم افغانستان سے نکلنے کے اس سمجھوتے کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے جسے صدر ٹرمپ نے طے کیا تھا، اور جو بظاہر لگتا ہے کہ پورا کرنا مشکل ہے۔‘‘
 شمالی کوریا اور اس کے ایٹمی منصوبے 
  شمالی کوریا کے تعلق سے پوچھے گئے سوالات کا  بھی بائیڈن  نے کھل کر جواب دیا۔انہوںنے کہا کہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کا خاتمہ ان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ کسی بھی درجے کی سفارت کاری کیلئے تیار ہیں، لیکن اس کا نتیجہ شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام سے الگ ہونے سے مشروط ہوگا۔
 ’’چین کا خواب پورا نہیں ہونے دیں گے‘‘ 
  پریس کانفرنس میں سب سے اہم موضوع چین کے تعلق سے امریکی پالیسی ہی تھا۔ کیونکہ چین سے امریکہ کی دشمنی ٹرمپ کے زمانے میں شروع ہوئی تھی اور بائیڈن نے الیکشن کے دوران چین کے تعلق سے کوئی بیان نہیں دیا تھا۔ لیکن اپنی پہلی پریس کانفرنس میں  بائیڈن نے ٹرمپ ہی کے موقف کا اعادہ کیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ’’چین کا دنیا کا سب سے دولت مند اور طاقتور ملک بننے کا خواب میرے دور میں پورا نہیں ہوگا۔‘‘انہوں نے کہا کہ وہ سائنس اور ریسرچ کے میدان میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ کر کے چین کے اثر کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ پر واضح کر دیا ہے کہ امریکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق چین کے ریکارڈ پر مسلسل سوال اٹھاتا رہے گا۔
  امریکی صدر کی اولین  پریس کانفرنس ہندوستانی وقت   کے مطابق رات سوا گیارہ بجے، جبکہ واشنگٹن میں جمعرات کو دن کے  ایک بج کر ۱۵؍ منٹ پر شروع ہوئی۔بائیڈن نے عہدہ سنبھالنے کے کوئی ۶۵؍ دن بعد یہ پریس کانفرنس منعقد کی تھی ۔ بائیڈن نےگوئٹے مالا، ہنڈورس، ایل سیلواڈور اور میکسیکو سے آنے والے پناہ گزینوں پر زور دیا کہ وہ ابھی اپنے وطن میں ہی رہیں۔
اپنے ابتدائی کلمات میں  بائیڈن نے ۱۹؍ کھرب  ڈالر کے ریلیف پیکیج کی کانگریس سے منظوری کا ذکر کیا، ساتھ ہی  انہوں نے امریکہ میں پرانے انفرا سٹرکچر کی بحالی کیلئے ۳؍ ٹریلین ڈالر کی تجویز کا بھی ذکر کیا جس میں پرانی، سڑکوں، پلوں اور اس کے ساتھ، بقول ان کے، امریکی معیشت میں ماحول دوست تبدیلیوں کیلئے فنڈنگ شامل ہے۔ جہاں تک بات ہے تارکین وطن کی تو بائیڈن پہلے ہی میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کاکام رکوا چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے لوگ دوبارہ امریکہ کا رخ کرنے لگے ہیں۔ بائیڈن نے بتایا کہ انہوں نے کملا ہیرس سے کہا ہے کہ وہ ان ممالک سے گفتگو کرکے اس کا کوئی حل نکالیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK