Inquilab Logo

امریکہ کو کسی بھی بے مقصد جنگ میں الجھایا نہیں جائے گا : جوبائیڈن

Updated: November 26, 2020, 7:18 AM IST | Agency | Washington

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ ان کا انتظامیہ امریکہ کو کسی بھی بے مقصد جنگ میں نہیں الجھائے گا۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ بحر الکاہل اور بحر اوقیانوس کے سمندروں میں عالمی قیادت کا کردار ادا کرے گا اور غیر ضروری تنازعات میں اس کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔

Joe Biden - Pic : PTI
جو بائیڈن ۔ تصویر : پی ٹی آئی

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ ان کا انتظامیہ امریکہ کو کسی بھی بے مقصد جنگ میں نہیں الجھائے گا۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ بحر الکاہل اور بحر اوقیانوس کے سمندروں میں عالمی قیادت کا کردار ادا کرے گا اور غیر ضروری تنازعات میں اس کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔  جوبائیڈن  منگل کو اپنی آبائی  ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں خارجہ اور قومی سلامتی کے اُمور سے متعلق اپنی نامزد کردہ ٹیم کے تعارفی سیشن  سے خطاب کر رہے تھے۔ 
  اس موقع پر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اپنی قومی سلامتی کی ٹیم متعارف کروانے کیلئے غیر ضروری جنگوں میں اپنا کردار ادا نہیں کرے گا اور نہ اپنے وسائل کو بے مقصد جنگوں‌ پر صرف کیا جائےگا۔بائیڈن نے اپنی خارجہ پالیسی کی خصوصیات کے بارے میں‌ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک براعظم ایشیا کے خطے میں عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کرنے اور اتحاد کو مضبوط بنانے کی کوشش کرے گا۔ واضح رہے کہ جو بائیڈن کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ وہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مختلف ممالک سے فوجوں کو واپس بلانے کے اقدام سے ناخوش ہیں۔ نیز وہ مختلف خطوں میں جنگوں کے حامی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایسی صورت میں بائیڈن کا یہ بیان انتہائی حیران کن اور دلچسپ ہے۔ حال ہی میں افغانستان سے فوج واپس بلائے جانے کے فیصلے پر بھی ان کا انتظامیہ رضامند نہیں ہے۔
امریکہ دنیا کی قیادت سے پیچھے نہیں ہٹے گا
 نومنتخب صدر کے مطابق امریکہ دنیا کی قیادت سے پیچھے نہیں ہٹے گا بلکہ دنیا کی قیادت کرتے ہوئے مخالفین کا مقابلہ کرے گا اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھے گا۔امریکی صدارتی انتخابات میں اپنی فتح کا اعلان کرنے والے ڈیمو کریٹک امیدوار بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ دنیا کی قیادت کرنے کیلئے بالکل تیار ہے۔جو بائیڈن نے کہا کہ میری منتخب کردہ ٹیم اس پختہ یقین پر اعتماد رکھتی ہے کہ جب امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے تو زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اسی طرح ہم غیر ضروری فوجی تنازعات میں ملوث ہوئے بغیر امریکہ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
 حقیقت بیان کرنے والی ٹیم
 جو بائیڈن  نے  اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ  انٹیلی جنس اداروں کی طرف سےانتقال اقتدار کو پرامن طریقے سے  مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی کابینہ کی بھی جم کر تعریف کی۔ بائیڈن نے کہا کہ’’ میں نے اپنی کابینہ  میں جن اراکین کا انتخاب کیا ہے وہ نہ صرف خارجہ پالیسی کو درست کریں گے بلکہ  آنے والی نسلوں کیلئے خارجہ اور قومی سلامتی سے متعلق پالیسی ترتیب دیں گے۔ وہ مجھے اُن باتوں سے آگاہ کریں گے جن کا جاننا میرے لئے ضروری ہے نہ کہ میں کیا سنتا چاہتا ہوں۔خیال رہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن نے انتھونی بلنکن کو وزیر خارجہ نامزد کیا ہے جو امریکہ کی خارجہ پالیسی سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کےنقطۂٔ نظر سے بالکل مختلف رائے رکھتے ہیں۔ مخالفین  یہ اعتراض کرتے رہے ہیں کہ ٹرمپ کے دور میں امریکہ یورپ میں اپنے دیرینہ اتحادیوں سے دُور ہو گیا ہے جبکہ اس نے روسی صدر ولادی میر پوتن، ترک صدر اردگان اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن جیسے آمروں کے ساتھ تعلقات استوار کر لئے۔ 
 بلنکن کے علاوہ بائیڈن نے  سابق وزیر خارجہ جان کیری کوماحولیات سے متعلق اپنا خصوصی ایلچی نامزد کیا ہے جو نیشنل سیکیورٹی کونسل کا بھی حصہ ہوں گے۔بائیڈن نے الحاندرو مایورکاس کو وزیرِ داخلہ، تھامس گرین فیلڈ​ کو اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سفیر، ور جیک سولیونکو قومی سلامتی کا مشیر نامزد کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK