Inquilab Logo

بہار : سیلاب سے ۶۹؍ لاکھ افراد متاثر ، ندیوں میں طغیانی

Updated: August 07, 2020, 9:33 AM IST | Inquilab News Network | Patna

۸؍ ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر ،کئی گاؤں اور قصبے زیر آب، بڑے پیمانے پر تباہی ، عام زندگی بری طرح متاثر ۔ سارن ضلع میںمتاثرین کئی دن سے بھوکے پیاسے ہیں ۔اپوزیشن نے حکومت کےذریعہ راحت رسانی میں لاپروائی کا الزام عائد کیا ، حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پرامداد کا دعویٰ

Patna River - Pic : PTI
بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں سیلاب متاثرین کشتی کے ذریعہ محفوظ مقام پر منتقل ہورہےہیں۔ ( پی ٹی آئی

بہار کے کئی اضلاع  سیلاب کی زد میں ہیں جس کے نتیجے میں  لاکھوںا فراد متاثر ہوئے ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں  ۔  کچھ افراد اب بھی اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں۔ کئی گاؤں اور قصبے زیر آب ہیں ۔ سیلاب سے صورتحال انتہائی  سنگین ہے ۔ا نتظامیہ کی لاپروائی ، مسلسل بار ش اور ندیوں میں طغیانی سے تباہ کن سیلاب نے  متعدد علاقوںکو اپنی زد میں لے لیا اور بڑے پیمانے پرتباہی مچارہا ہے۔ عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ دوسری طرف کسانوں کے فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہے۔ اسی دوران اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ  سیلاب زدہ علاقوں میں کسی قسم کی کوئی راحت رسانی نہیں کی جارہی ہے۔ کچھ علاقوں میں حکومت کی جانب سے سیلاب زد گان کی کوئی مدد کرنے والا نہیں آیا ہے۔
 نیپال اور بہار کے نشیبی علاقوں میں رک  رک کر  ہونے والی بارش سے ریاست میں۸؍ ندیوں میں طغیانی کی وجہ سے سیلاب سے۶۹؍ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ مرکزی آبی کمیشن کی جانب سے ندیوں کی  یومیہ سطح آب سے متعلق جاری اعداد وشمار کے مطابق بہار میں بوڑھی گنڈک ندی کی سطح آب ۵؍مقامات پر ، باگمتی ۴؍ ، گھاگھرا ، ادھوارہ گروپ ، کملا بلان اور کوسی۲۔۲؍ مقامات پر جبکہ  گنگا اور گنڈک ندی ایک  ایک مقام پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں ۔
 بہار میں بوڑھی گنڈک ندی کی سطح آب مظفر پور کے سکندر پور میں۸۴؍ سینٹی میٹر ، سمستی پور میں۱۹۶؍ سینٹی میٹر ، روسڑامیں۳۴۳؍ سینٹی میٹر اور کھگڑیا میں۲۵؍ سینٹی میٹر  جبکہ گھاگھرا ندی سیوان کے درولی میں۶۶؍ سینٹی میٹر اور گنگ پور سسوان میں۸۶؍ سینٹی میٹر اور گنڈک ندی گوپال گنج کے ڈومریا گھاٹ میں۹۷؍ سینٹی میٹر اوپر ریکارڈ کی گئی ہے ۔ اسی طرح باگمتی ندی کی سطح آب سیتامرھی ضلع کے ڈھینگ بریج میں۳۶؍  سینٹی میٹر ، مظفر پور ضلع کے رونی سید پور میں۱۳۹؍ سینٹی میٹر اور بینی باد میں۹۲؍ سینٹی میٹر ، دربھنگہ کے حیاگھاٹ میں۲۳۰؍ سینٹی میٹر اور ادھوارہ گروپ دربھنگہ کے کمتول میں۱۱۵؍ سینٹی میٹر اور ایکمی گھاٹ میں۲۰۷؍  سینٹی میٹر ، کملا بلان ندی مدھوبنی کے جے نگر میں۲۰؍  سینٹی میٹر اور جھنجھار پور میں۵۴؍ سینٹی میٹر ، کوسی ندی کھگڑیا کے بلتارا میں۱۹۷؍  سینٹی میٹر ، کٹیہار کے کرسیلا میں۱۹؍  سینٹی میٹر ، گنگا ندی بھاگلپور کے کہلگاؤں میں۴؍ سینٹی میٹر اور گنڈک ندی ڈمریا گھاٹ میں ۹۷؍ سینٹی میٹر اوپر ہے ۔  اسی دوران سارن  کے سیلاب متاثرین نے  بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے وہ لوگ کئی روز سے بھوکے پیاسے ہیں اور کمیونٹی کچن  اور دیگر سہولیات صرف کاغذوں پر چل رہی ہیں۔ 
  اپوزیشن کا کہنا ہے کہ نتیش سرکارکے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں اور حکومت کچھ کرنا نہیں چاہتی۔سیلاب راحت کے نام پر لوٹ مچی ہوئی ہے اور تباہی کے موقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے سرکاری مشینری لگا دی گئی ہے۔  سیلاب سے نجات کے نام پر عوام کو کچھ نہیں مل رہا ہے۔ عوامی زندگی پوری طرح سے درہم برہم ہو گئی ہے۔
  ادھرقدرتی آفات سےنمٹنے سے متعلق محکمہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رام چندر ڈو نے جمعرات کو ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ  بتایاکہ سیلاب متاثر ہ علاقوں سے۴؍لاکھ ۸۱؍ ہزار افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچادیا گیا ہے ۔ کئی بلاکوں میںپانی کم ہونے یا ختم ہونے کی وجہ سے راحتی کیمپوں کی تعداد بھی کم کر دی گئی ہے ۔ فی الحال ۸؍ راحتی کیمپ چلائے جارہے ہیں جن میں تقریبا ً۱۲؍ ہزار ۲۰۰؍ افراد مقیم ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں  جاری ایک ہزار ۴۲۰؍کمیونٹی کچن سے روزانہ ۱۰؍ لاکھ۲۱؍ ہزار متاثر ین کھانا کھا رہے   ہیں۔
 ایڈیشنل سیکریٹری نے بتایاکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت کے ضمن میں اب تک ۴؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار۱۲۹؍ متاثرہ کنبوں کے بینک کھاتوں میں ۶۔۶؍ہزار روپے فی کنبہ کی شرح سے کل ۲۷۰؍ کروڑ روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔ بقیہ دیگر کنبوں کے کھاتوں میں بھی رقم بھیجنے کی کارروائی کی جارہی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ رقم منتقلی کی اطلاع ایس ایم ایس کے توسط سے متاثرہ کنبوں کو دی جارہی ہے ۔   ان کے مطابق ریاست  کے ۱۶؍  اضلاع کے۱۲۴؍ بلاکوں کی ایک ہزار ۱۸۸؍ پنچایتوں کے۶۹؍ لاکھ افراد  سیلاب کی زد میں ہیں،  حالانکہ متاثرہ علاقوں میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں  سرگرم ہیں۔ 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK