Inquilab Logo

بہار: زہریلی شراب سے اموات پر سیاست

Updated: March 22, 2022, 8:12 AM IST | patna

اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادونےکہا کہ ہولی میں شراب پر پابندی کے دعوے کی قلعی کھل چکی ہے ، حکمراں اتحاد کا کہنا ہے جب شراب پر پابندی ہے تو لوگ پیتے کیوں ہیں؟

Opposition Leader tejashwi Yadav in Bihar Assembly
بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو

:بہار میں ایک طرف جہاں شراب بندی کو مزید سختی کے ساتھ نافذ کرنے کی لگاتار کوشش کی جارہی ہے، وہیں شراب کے غیرقانونی دھندے کے ساتھ ہی انسانی جانو ں سے کھلواڑ کرنے والوں کی سرگرمی میں بھی کوئی کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ اس کا اندازہ وقفے وقفے سے زہریلی شراب سے ہونے والی اموات سے آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار شراب بندی کے فائدے بتانے اور نشہ کے منفی اثرات سے لوگوں کو بچانے کی خاطر سماجی بیداری مہم بھی چلا رہے ہیں۔ ہولی کے موقع پر بھاگلپور، بانکا اور مدھے پورہ اضلاع میں مشتبہ حالات میں ۳۰؍ سےزائد افراد کی موت ہوگئی۔ ہولی کے بعد بہار اپنے یوم تاسیس کا جشن منانے کیلئے تیار ہورہا تھاکہ سیوان سے ۲؍ لوگوں کے مرنے کی اطلاع ملی۔ اس دوران حکمراں اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے درمیان بیان بیازی بھی تیز ہوگئی ہے۔ 
 بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادونے حکومت کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہولی میں شراب پر پابندی کے دعوے کی قلعی کھل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب پر پابندی اور اتنی سختی کے باوجود نہ تو شراب کی فروخت  بند ہو رہی ہے اور نہ ہی شراب سے موت کا سلسلہ رُک رہا ہے۔
 آرجے ڈی لیڈر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈبل انجن حکومت کی کوششوں کی وجہ سےشراب بندی والے بہار میں گزشتہ۲؍ دنوں میں زہریلی شراب سے مزید۳۷؍ افراد مارے گئے۔پچھلے ۶؍مہینوں میں۲۰۰؍ سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ وزیراعلیٰ، حکومت اور انتظامیہ تینوں بدعنوان اور ناکام ہیں۔ تیجسوی نے وزیر اعلی نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کبھی کسی افسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، یہ بس ڈرون اورہیلی کاپٹر اڑائیں گے۔ادھر جے ڈی یو لیڈر اور حکومت بہار کے وزیر ڈاکٹر اشوک چودھری نے کہا ہے کہ ابھی تک انہیں پختہ اطلاع نہیں ملی ہے کہ زہریلی شراب سے موتیں ہوئی ہیں۔ اس لیے یہ کہنا کہ زہریلی شراب سے موتیں ہوئی ہیں، مناسب نہیں ہے۔اگر پھر بھی زہریلی شراب سے موت ہوئی ہے ، تو ہم دیکھتے ہیں کہ جب جب زہریلی شراب سے موت ہوتی ہے ، اس کو میڈیا والے شراب بندی سے جوڑ دیتے ہیں۔ یہ شراب بندی سے جوڑنے کا معاملہ نہیں ہے۔ ملک میں جہا ںجہاں شراب بندی نہیں ہے، وہاں بھی زہریلی شراب سے موتیں ہوتی ہیں۔اصل میںسماج میں زہریلی شراب بنانے والے الگ طرح کے لوگ ہیں،  وہ پیسے بنانے کیلئے ایسا دھندہ کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK