کورونا ویکسین کو بہار میں مفت تقسیم کرنے کے وعدے پر بی جے پی گھر گئی، اپوزیشن کاسوال کہ صرف بہار ہی کیوں؟ کانگریس نے پوچھا کہ کیا بی جے پی کو ویکسین مل گئی؟ کیجریوال نے بھی طنز کیا، کہا: غیر بی جے پی ریاستوں کیلئے کیا فرمان ہے؟ کیا یہ ویکسین صرف انہی لوگوںکیلئے ہے جنہوں نے بی جےپی کو ووٹ دیا ہے
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجےو الا پٹنہ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے
ضرورت سےزیادہ خود اعتمادی کی شکار بی جے پی بہار میں بری طرح پھنستی نظر آرہی ہے۔ یہاں پر انتخابی منشور جاری کرتے ہی وہ چاروں طرف سے اپوزیشن کے نرغے میں آگئی ہے۔بہار میں بی جے پی کی حکومت بننے پر اہل بہا ر میں کورونا ویکسین مفت تقسیم کرنے کا وعدہ زعفرانی پارٹی کیلئے مہنگا ثابت ہورہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں سوال کررہی ہیں کہ صرف بہار ہی کیوں؟ دوسری ریاستوں کے رہنے والوںکو ویکسین مفت کیوں نہیں ملے گا؟ کانگریس نے بی جے پی سے پوچھا کہ کیا اسے ویکسین مل گئی ہے؟ بہت سارے معاملات پر بی جے پی کا ساتھ دینے والے اور اس کے تئیں نرم رویہ رکھنے والے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی اس وعدے پر خود کوروک نہیں سکے۔ انہوں نے طنز کیا کہ کیا یہ ویکسین صرف انہی لوگوں کیلئے ہے جنہوں نے بی جے پی کو ووٹ دیا ہے؟ ان ریاستوں کیلئے کیا فرمان ہے جہاں غیر بی جے پی حکومتیں قائم ہیں؟
صرف سیاسی جماعتیں ہی نہیں، ملک کے دیگر خطوں کے عوام بھی اس وعدے پربرہم ہیں۔ انتخابی منشور جاری ہوتے ہی سوشل میڈیا پر’ویکسین الیکشن ازم ہیش ٹیگ‘ کے ساتھ بی جے پی پر تنقیدوں کی بوچھار شروع ہوگئی ہے۔اس کے دفاع میں بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کو سامنے آنا پڑا ہے لیکن وہ بھی عوام کو مطمئن کرنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آرہے ہیں۔ پارٹی کا دفاع کرتے ہوئے امیت مالویہ نے کہا کہ ’’ہر اسکیم کی طرح اس معاملے میں بھی مرکز تمام ریاستوں کو ایک اوسط قیمت پرویکسین فراہم کرے گا۔اس کے بعد ریاستی حکومتوں کو یہ طے کرنا ہے کہ وہ اسے مفت تقسیم کریں یا فروخت کریں۔‘‘لیکن وہ اس سوال کا جواب نہیں دے سکے کہ کیا ویکسین کی قیمت طے ہوگئی ہے؟ ریاستوں کو کس حساب سے ویکسین فراہم کیا جائے گا؟ آبادی کے لحاظ سے یا متاثرین کی مناسبت سے؟ وہ یہ بھی بتانے سے قاصر رہے کہ بہار کی پوری آبادی کو ویکسین فراہم کرنے میں کتنے سال لگیںگے؟
راہل گاندھی نے اس تعلق سے ٹویٹ کیا کہ ’’مودی سرکار نے کووڈ ویکسین کی تقسیم کا اعلان کر دیا ہے ۔ یہ جاننے کیلئے کہ ویکسین اور جھوٹے وعدے آپ کو کب ملیں گے ؟ برائے مہربانی اپنے صوبے میں الیکشن کی تاریخ دیکھیں۔‘‘ کانگریس لیڈر جے ویر شیر گل نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ویکسین کو عوام کی جان بچانے والی دوا کے طور پر نہیں بلکہ انتخابی لالی پاپ کے طور پر استعمال کیا ہے۔‘‘
بی جے پی کا دوسرا وعدہ بھی کچھ اسی طرح کا ہے جس میں اس نے ۱۹؍ لاکھ ملازمتوں کا راستہ ہموار کرنے کی بات کہی ہے۔ خیال رہے کہ ابھی ایک دن قبل نتیش کمار نے ایک انتخابی جلسے میں تیجسوی یادو کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا تھا کہ’’۱۰؍ لاکھ ملازمتوں کیلئے پیسے کہاں سے لاؤگے؟ جیل سے یا نقلی نوٹ چھاپو گے؟‘‘ نتیش کمار کے سُر میں سُر بی جے پی لیڈر سشیل مودی نے بھی ملایاتھا۔ ا نہوں نے کہا تھا کہ جب ریاست کا سارا بجٹ تنخواہ میں ہی خرچ کردیا جائے گا تو دوسرے کام کیسے ہوںگے؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بیان کے جاری ہونے کے دوسرے ہی دن بی جے پی نے ۱۹؍ لاکھ ملازمتوں کا وعدہ کردیا ہے، جس پر وہ مذاق کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ تیجسوی یادو کا ۱۰؍ لاکھ ملازمتوںکا راستہ ہموار کرنے کا وعدہ بہار میں اس طرح مقبول ہوگیا ہے کہ جے ڈی یو او ر بی جے پی لیڈروں پر بوکھلاہٹ طاری ہوگئی ہے۔
ویکسین کا پیسہ کیا بی جے پی دے گی:عمرعبداللہ
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کےاس وعدے پر سوال کیا ہے کہ اگر کورونا ویکسین کی فراہمی سرکاری خزانے سے کی جائے گی تو بہار کو مفت ویکسین کیسے مل سکتی ہے؟اور اگر بہار کو مفت دی جائے گی تو کیا باقی ملک کے لوگوں کو اس ویکسین کی قیمت ادا کرنا پڑے گی؟ انہوں نے بی جے پی کی اس کوشش کو کووڈ خدشات کو استعمال کر کے پارٹی کی مقبولیت کی ساکھ تعمیر کرنے سے تعبیر کیا ہے۔