Inquilab Logo

بھیم آرمی کے’بھارت بند‘ کا ملا جلا اثر،کئی پارٹیاں شامل

Updated: February 24, 2020, 12:11 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

پروموشن میں ریزرویشن کیلئے احتجاج، چندرشیکھر آزادکا بہار کے اورنگ آباد میں خطاب ، اسے وجود کا معاملہ قراردیا ، سی اے اے اور این آر سی کے خلاف بھی نعرے بازی

بھیم آرمی کے چیف چندرا شیکھر آزاد۔ تصویر : آئی این این
بھیم آرمی کے چیف چندرا شیکھر آزاد۔ تصویر : آئی این این

نئی دہلی: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد  کے پروموشن میں ریزرویشن کیلئے  منائے گئے  ’بھارت بند‘ کا ملا جلااثردیکھنے کو ملا۔ چندر شیکھر نے او بی سی، ایس سی ایس ٹی اور اقلیتی طبقے کے لیڈروں سے بھی اس بند میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔ آزاد نے ان لیڈروں کو انتباہ دیتےہوئے کہا تھا کہ دھرنے کی حمایت نہ کرنے کی صورت میں ان کے گھروں کے سامنے بھی دھرنے  دئیے جائیں گے۔ چندرشیکھر آزاد نے بہار کے اورنگ آباد میں دھرنے کو خطاب کیا، اس دوران انہوں نے بھیم راؤ امبیڈکر  کے مجسمہ پرگل پوشی کی۔مظاہرین نے ریزرویشن   کے مطالبہ کے ساتھ سی اے اے ،این آرسی اور این پی آرکے خلاف بھی آواز اٹھائی۔ دہلی، بہار، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے کئی حصوں سے لوگ اس احتجاج میں شامل ہوئے۔ دن بھر مختلف ریاستوں کی پولیس کی نظر ان مظاہروں پر رہی۔اس موقع پر چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ یہ ہمارے حق، وجود کا معاملہ ہے، ہم لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت تک بات جائے اور امید ہے کہ ہمارے  حقوق پر ڈاکہ نہیں پڑے گا۔واضح رہےکہ سپریم کورٹ  نے اپنے فیصلے میں ریاستوں کوسرکاری ملازمین کو پروموشن میںریزرویشن دینے کا پابند نہیں کیا ہے جبکہ چندر شیکھر آزادنےحکومت سے آرڈینس لاکر اس عدالتی فیصلے کومنسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سنیچر کی صبح ہی چندر شیکھر آزاد نے ٹویٹر پرپورے بہوجن سماج سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا ہمارا بنیادی حق ہے لہٰذا پرامن طریقے سے بھارت بند کروائیں، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچیں،بی جے پی کے لوگ آپ کو اکسانے کی کوشش کریں گے مگر کسی بھی قسم کے اشتعال میں نہ آئیں۔اس بند کو یوپی میں شیو پال یادو کی پارٹی  پرگتی شیل، سماج وادی پارٹی لوہیا کی حمایت ملی تو بہار میں راشٹریہ جنتا دل  نے بھی حمایت کی۔ اس کے علاوہ کانگریس کے ایس سی شعبے کے  چیئرمین نتن راوت نے بھی بند کی حمایت کی تھی۔جن ادھیکار پارٹی بھی بند میں شامل رہی ۔
 بھارت بند کا اثر بہار کے کئی اضلاع میں دیکھنے کو ملا ۔بیگو سرائے میں بند حامیوں نے صبح سے ہی قومی شاہراہ کو جام کرکے ٹریفک مکمل طور ٹھپ کر دیا تھا۔ بیگو سرائے کے علاوہ آرہ، سیوان اور جہان آباد میں بھی بند حامیوں نے ٹرینوں کو روکا اور دکانوں کا بند کرایا۔بیگو سرائے میں جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں  بند میںشامل ہوکر مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بیگو سرائے ریلوے اسٹیشن پہنچ کر کئی ٹرینوں کو روک دیا۔اس دوران مظاہرین ریزرویشن کی سہولت  بحال کرنے اور سی اے اے ،این آرسی  نیز این پی آرجیسے سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔بھیم آرمی اور دیگر تنظیموں کی سرپرستی میں اتوار کو منائے گئے ’بھارت بند‘  کے تحت ادیشہ میںبھی کئی مقامات پربھیم آرمی کے کارکنان نے ریلیاں نکال کر احتجاج کیا ۔
  بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد (راون) نے سرکاری نوکریوں میں درج ذیل ذات وقبائل کو پروموشن میں ریزرویشن کےمعاملےمیں سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلے کے جائزہ کےلئے منگل کو نظرثانی کی عرضی دائر کی تھی جس میں کہا گیا  کہ سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن کا دعویٰ کرنا بنیادی حقوق  میں شامل نہیں ہے۔لہٰذا درج فہرست ذات و قبائل کو پروموشن میں ریزرویشن دینے کے لئے ریاستی حکومتیں پابند نہیں  ہیں۔ یہ مکمل طور پر حکومت  کے اختیارمیں ہے۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف گھمسان تیز ہو گیا ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے سرکاری نوکریوں میں پروموشن میں ریزرویشن دینے کے لئے حکومت کو حکم دینے سے انکار کر دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں تقرری میں ریزرویشن بھی بنیادی حق نہیں ہیں۔لہٰذا حکومت کو بنیادی حقوق کی طرح ریزرویشن دینے کے لئے پابند نہیں کیا جا سکتا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK