Inquilab Logo

بی جے پی کاانتخابی منشور جاری ، وعدوں کی سوغات ،مہنگائی کا اعتراف

Updated: November 27, 2022, 11:22 AM IST | ahmedabad

۲۰؍ لاکھ سرکاری ملازمتیںدینے ، کھانے کا تیل سال میں ۴؍ مرتبہ مفت دینے ، لڑکیوں کو سائیکل اور یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کا وعدہ ، ۲۰۳۶ء میں اولمپک منعقد کرنےاور دہشت گردی ختم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کا بھی وعدہ

BJP President JP Nadda, Chief Minister Bhupinder Patel releasing the manifesto
بی جے پی صدر جے پی نڈا ،وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل منشور جاری کرتے ہوئے

 گجرات میں برسراقتدار پارٹی بی جے پی نے بالآخر ووٹنگ سے محض چند روز قبل اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے جس میں کئی وعدے ہیں اور کئی ارادے ہیں۔ یہاں پارٹی کے ریاستی صدر دفتر میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا ، ریاست کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل اور ریاستی یونٹ کے صدر سی آر پاٹل نے انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ہر حال میں بی جے پی کو ہی کامیاب بنائیں تاکہ ریاست کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ بی جے پی کے انتخابی منشور پر اگر نظر ڈالیں تو یہ بات واضح طور پر نظر آئے گی کہ اس نے کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے بعد محض اس لئے منشور جاری کیا تاکہ جو وعدے ان دونوں پارٹیوں سے چھوٹ جائیں وہ بی جے پی اپنے منشور میں شامل کرلے۔ ویسے کئی  وعدے ایسے بھی ہیں جو  کانگریس نے بھی کئے ہیں اور عام آدمی پارٹی نے بھی ۔  بہر حال بی جے پی کے انتخابی منشور کی خصوصیت یہ ہے کہ اس نے  بہت بڑھ چڑھ کر وعدے کئے ہیں۔
  ان میں سب سے بڑا اور اہم وعدہ یہ ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی تو پارٹی کی جانب سے ریاست کے کسی ایک شہر کو منتخب کیا جائے گا اور وہاں ۲۰۳۶ء کا اولمپک منعقد کروانے کی تیاری ابھی سے شروع کردی جائے گی۔بی جے پی کے وعدوں میں بڑا وعدہ ریاست میں پھیلی بے روزگاری کے تعلق سے  ہے۔ اس نے حکومت بننے پر  ۲۰؍ لاکھ سرکاری ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ساتھ ہی نوجوانوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے اور گجرات میں جو سلیپر سیل موجود ہیں  انہیں ختم کرنے کے لئے خصوصی سیل بنانے کا وعدہ بھی اس منشور میں کیا گیا ہے۔  پارٹی نے خاتون ووٹرس کا خیال رکھتے ہوئے نوجوان لڑکیوں کو مفت میں الیکٹرک اسکوٹر یا سائیکل فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ساتھ  ہی بسو ں میں خواتین کیلئے مفت سفر کا وعدہ بھی شامل منشور ہے۔اس کے علاوہ جو اہم وعدہ بی جے پی نے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کے لئے کمیٹی بنانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ حالانکہ اس تعلق سے ریاستی کابینہ میں تجویز منظور ہو چکی ہے اور وزیر اعلیٰ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی بنائی تھی لیکن اس وعدے کو انتخابی منشور میں بھی شامل کیا گیا ہے۔
 بی جے پی نے اقلیتوں  کے تعلق سے وقف پراپرٹیز کاسروے کروانے اور مدارس کا سروے کروانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ جبری مذہب تبدیلی پر سخت سزا دلانے کا وعدہ بھی منشور میں شامل ہے۔ پارٹی نے ایک طرح سے مہنگائی اور کھانے کے تیل کے مہنگے ہوجانے کا اعتراف کرتے ہوئے یہ وعدہ کیا ہے کہ حکومت بننے پر سال میں ۴؍ مرتبہ کھانے کا تیل مفت فراہم کیا جائے گا۔ حالانکہ گیس سلنڈر کی مہنگائی پر کوئی وعدہ پارٹی کی جانب سے نہیں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی نے ریاست میں مظاہرہ اور احتجاج  روکنے کیلئے  یوپی کی طرزکا خصوصی قانون نافذ کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے  ۔ اس کے تحت جرمانہ بھی وصول کیا جاسکے گا۔

 واضح رہے کہ بی جے پی نے گجرات کےانتخابی منشور میں جو وعدے کئے ہیں وہ گجرات کو بالواسطہ طور سے ’ہندو اسٹیٹ ‘یا ’پولیس اسٹیٹ‘ میں تبدیل کردیں گے۔ ان میں شدت پسندی مخالف سیل کا قیام، مبینہ اینٹی نیشنل طاقتوں کے خلاف مہم، وقف ملکیت کی جانچ، مدارس کا نئے سرے سے سروے اور مذہب تبدیلی پر سخت سزا اور جرمانہ  نافذ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کو بھی نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 
 یہ بات واضح رہے کہ بی جے پی نے جو وعدے کئے ہیں ان میں سے بہت سے کانگریس اپنے انتخابی منشور میں کرچکی ہے جن میں سے ملازمتوں کا وعدہ اہم ہے۔ کانگریس نے گزشتہ دنوں جو منشور جاری کیا تھا اس میں سب سے بڑا اور اہم وعدہ گجرات میں گیس سلنڈر ۵۰۰؍ روپے میں فراہم کرنے کا تھا ۔ اسے سیاسی ماہرین نے ’گیم چینجر ‘ قرار دیا ہے کیوں کہ گجرات کے عوام گیس سلنڈروں کی اونچی قیمت سے سخت نالاں ہیں اور وہ اس مرتبہ بی جے پی کو سبق سکھانےکے موڈ میں ہیں۔ کانگریس نے ساتھ ہی ۱۰؍ لاکھ سے زائد ملازمتیں دینے اور تمام شہریوں کو ۳۰۰؍ یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ ساتھ ہی کسانوں کیلئے ایم ایس پی طے کرنے کا وعدہ بھی تھا ۔

کانگریس پارٹی کے دیگر اہم وعدوں میں کے جی سے لے کر پوسٹ گریجویشن تک مفت تعلیم ، بے روزگاروں کو ۳؍ ہزار روپے ماہانہ بھتہ، سرکاری نوکریوں میں کانٹریکٹ سسٹم ختم کرنے کا وعدہ ،پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے کا وعدہ ،۱۰؍ لاکھ روپے تک مفت علاج ،معمر خواتین کے لئے ۲؍ ہزار روپے کی پنشن  اور دیگر وعدے شامل ہیں۔ کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یہ انتخابی منشور ریاست کے ہزاروں افراد سے گفتگو کرنے کے بعد تیار کیا ہے۔ اسے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی سربراہی میں جاری کیا گیا تھا ۔ 
 دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے بھی  اپنا انتخابی منشور میں کئی ایسے وعدے کئے ہیں جو بی جے پی کے منشور میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے گجرات میں دہلی ماڈل پیش کرتے ہوئے مفت بجلی اور پانی کا وعدہ تو کیا ہے ساتھ ہی مفت علاج اور بہترین سرکاری اسکول قائم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ پارٹی کے مطابق حکومت بننے پرتمام خواتین کو ایک ہزار روپے ماہانہ امداد دی جائے گی۔ ساتھ ہی بجلی مفت ہو گی اور خواتین کا بسوں میں سفر بھی مفت ہو گا۔ عام آدمی پارٹی نے بھی گجرات میں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ  پرانی پنشن اسکیم دوبارہ نافذ کرنے کا وعدہ بھی عام آدمی پارٹی کے منشور میں ہے۔ اس منشور کے تعلق سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ بھی گجرات کے عوام سے گفتگو کرکے بنایا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK