بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار چودھری کو پیر کو بجٹ اجلاس کے پہلے ہی دن اپنی افتتاحی تقریر اردو میں کرنے پر بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ چودھری کا تعلق بی جےپی کی اتحادی پارٹی جے ڈی یو سے ہے۔
EPAPER
Updated: February 26, 2020, 2:39 PM IST | Agency | Patna
بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار چودھری کو پیر کو بجٹ اجلاس کے پہلے ہی دن اپنی افتتاحی تقریر اردو میں کرنے پر بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ چودھری کا تعلق بی جےپی کی اتحادی پارٹی جے ڈی یو سے ہے۔
پٹنہ : بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار چودھری کو پیر کو بجٹ اجلاس کے پہلے ہی دن اپنی افتتاحی تقریر اردو میں کرنے پر بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ چودھری کا تعلق بی جےپی کی اتحادی پارٹی جے ڈی یو سے ہے۔ اردو میں تقریر کرنے پر ہوٹنگ کا یہ واقعہ جس وقت پیش آیا اس وقت اسمبلی میں نتیش کمار بھی موجود تھے۔
وجے کمار چودھری نےجب شستہ اردو میں تقریر شروع کی تو بی جےپی کے چند اراکین کو یہ ناگوار گزرا اور وہ اپنی نشستوں پر بے چین ہونے لگے۔ اہم بات یہ ہے کہ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔ اردو میں تقریر کے خلاف ہوٹنگ کے طور پر برسراقتدار جماعت کی نشستوں سے’لاحول ولا قوۃ‘کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ اس پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے اردو کی توہین اور اقلیتوں کے جذبات کو مجروح کرنے سے تعبیر کیا۔ اس کے خلاف سب سے پہلے صدائے احتجاج سی پی آئی ایم ایل کے لیڈر محبوب عالم نے چاہ ایوان میں پہنچ کر درج کرایا۔ ان کا ساتھ آر جے ڈی اور کانگریس کے اراکین نے بھی فوری طور پر دیا۔ آر جے ڈی کے رکن اسمبلی بھائی وریندر نے کہا کہ ’’جھجھا کے ایم ایل اے رویندر یادو اور دربھنگہ کے ایم ایل اے سنجے سروگی نے وجے کمار چودھری کے اردو میں تقریر کرنے پر ’’لاحول ولا قوۃ ‘‘ کہا ہے، انہوں نے یہ حرکت صرف اس لئے کی کہ تقریر اردو میں کی جارہی تھی۔یہ اردو زبان کی اوراقلیتوں کی توہین کرنے جیسا ہے۔‘‘