حکومت کے تئیں عوامی ناراضگی سے نمٹنے کیلئے بی جے پی نے صوبے کے اراکین اسمبلی کا رپورٹ کارڈ تیار کرانا شروع کردیا ہے جو خفیہ سروے کے ذریعہ کرایا جارہا ہے۔یہ رپورٹ کارڈ براہ راست قومی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے ’چانکیہ‘ امیت شاہ کو بھیجا جائے گا۔ آر ایس ایس کی جانب سے ایک الگ سروے ہو گا اور ان دونوں رپورٹوں کی بنیاد پر ٹکٹوں کی تقسیم اور انتخابی حکمت عملی طے ہوگی
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ تصویر آئی این این
:ملک بالخصوص اترپردیش میں کورونا نے بھلے ہی قہر بپا کررکھا ہو، لیکن بی جے پی کو اس سے کچھ خاص فرق نہیں پڑتا۔ بی جے پی اور اس کی نظریہ ساز تنظیم آر ایس ایس اپنے مشن ۲۰۲۲ءپر کام شروع کرچکی ہیں۔ ان کا فوکس بطور خاص اترپردیش پر ہے جہاں فروری، مارچ میں اسمبلی الیکشن ہونا ہے۔ حکومت کے تئیں عوامی ناراضگی کا جائزہ لینے کیلئے پارٹی نے صوبے کے اراکین اسمبلی کا رپورٹ کارڈ تیار کرانا شروع کردیا ہے جو خفیہ سروے کے ذریعہ کرایا جارہا ہے۔یہ رپورٹ کارڈ براہ راست قومی صدر جے پی نڈا اوربی جے پی کے ’چانکیہ‘ امیت شاہ کو بھیجا جائے گا۔ساتھ ہی، ایک سروے آر ایس ایس بھی کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ان دونوں رپورٹ کی بنیاد پر ہی ٹکٹ تقسیم کا فیصلہ اور مقامی سطح پرانتخابی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔اس درمیان، وزیر اعلیٰ نے حکومت میں کسی بھی قسم کی تیاری کو بعید از قیاس قرار دیتے ہوئے اسے میڈیا کی دین بتایا ہے۔ساتھ ہی، یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اگلے الیکشن میں بی جے پی دو تہائی سیٹیں جیتے گی۔
مغربی بنگال میں شکست کے بعد پھونک پھونک کر قدم رکھ رہی بی جے پی نے اب اپنا پورا فوکس اتر پردیش پر مرکوز کردیا ہے جہاں فروری مارچ میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ آفت ناگہانی بن چکے کوروناسے نمٹنے میں بی جے پی کی قومی اور ریاستی حکومتوں پر ناکامی کے الزامات اور عوام میں وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی کی گرتی ساکھ سے بے چین بی جے پی اور آرا یس ایس میں میٹنگوں کا دور تیز ہوگیا ہے۔نئی دہلی اور لکھنؤ میں میٹنگوں کے بعد اب ضلع سطحی میٹنگوں کا دور شروع ہوگیا ہے۔ پارٹی اور تنظیم کے درمیان تال میل کو انتہائی اہم ماننے والی بی جے پی اور آر ایس ایس اب یوپی کے ممبران اسمبلی کا رپورٹ کارڈ تیار کروارہی ہے۔بی جے پی نے اس کیلئے خفیہ سروے شروع کردیا ہے جبکہ آر ایس ایس بھی جلد ہی اس پر کام شروع کرے گی۔ان دونوں رپورٹ کارڈس کو ان اراکین اسمبلی کی مارکس شیٹ سمجھا جائے گا۔بی جے پی کا رپورٹ کارڈ براہ راست جے پی نڈا اور امیت شاہ کو بھیجا جائے گا جو اُن کا باریک بین جائزہ لیں گے۔
ذرائع کے مطابق، بی جے پی کی قومی لیڈر شپ نے اس سروے کیلئے جو نکات طے کئے ہیں ان میں علاقے میں ایم ایل اے کی پانچ سالہ کارکردگی، ان کی شبیہ، عوام میں مقبولیت اور ان پر گرفت،اپوزیشن لیڈران کے مقابلے ان کے جیتنے کے مواقع شامل ہیںمگر ان تمام سوالات میں کورونا کے دور میں ان کی کاکردگی، عوام سے ان کے تعلقات اور ان کے رابطے کو خاص اہمیت دی جائے گی۔چونکہ، کورونا نے پارٹی کی شبیہ کو مندمل کردیا ہے، اسلئے پارٹی کسی ایسے لیڈر کوٹکٹ نہیں دے گی جو اس پر بوجھ بن جائےاور دوسرے لیڈروں کو بھی اس کی قیمت چکانی پڑے۔
ادھر، آر ایس ایس بھی حسب سابق ایک خصوصی سروے کرائے گی جس کا جائزہ متعلقہ ذمہ داران لیں گے۔پھر، ایک رپورٹ بی جے پی ہائی کمان کو بھیجا جائے گا۔ساتھ ہی کچھ سفارشات اور ہدایات بھی ہوں گی جو امیدواروں کے تعلق سے اور مقامی سطح کی صورتحال اور پارٹی کے امکانات پر مبنی ہوں گی۔ ان دونوں رپورٹوں کے بعدہی آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
دریں اثنا،وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک موقر انگریزی روزنامہ کو دیئے گئے انٹرویومیں دعویٰ کیا ہے کہ اگلا الیکشن بی جے پی واضح اکثریت سے جیتے گی۔ان کا کہنا ہے کہ سرکار اور پارٹی پوری طرح تیار ہے اور ہم دو تہائی سیٹیں جیتیں گے۔انہوں نے حکومت میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کو خارج از امکان بتاتے ہوئے کہا کہ یہ میڈیا کی دین ہے کیونکہ کچھ میڈیا والوں کیلئے سنسنی پھیلانا، مزیدار ہیڈ لائنس لگانا ، خبریں اچھالنا مجبوری ہوتی ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن لیڈروں پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ان میں سے کچھ لوگ لیٹر بازی کرتے ہیں تو کچھ ٹویٹر بازی، مگر انہیں عوام کی پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں کیونکہ یہ ان کے خون میں ہی نہیں۔