اپنی شرا نگیزی کیلئے بدنام بی جے پی لیڈر کپل مشرا جنہیں جعفرآباد میں ہونے والے تشدد کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے، نے دہلی پولیس کو قانون ہاتھ میں لینے کا کھلا چیلنج کیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 24, 2020, 9:35 AM IST | Agency | New Delhi
اپنی شرا نگیزی کیلئے بدنام بی جے پی لیڈر کپل مشرا جنہیں جعفرآباد میں ہونے والے تشدد کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے، نے دہلی پولیس کو قانون ہاتھ میں لینے کا کھلا چیلنج کیا ہے۔
نئی دہلی : اپنی شرا نگیزی کیلئے بدنام بی جے پی لیڈر کپل مشرا جنہیں جعفرآباد میں ہونے والے تشدد کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے، نے دہلی پولیس کو قانون ہاتھ میں لینے کا کھلا چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے پولیس کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ جعفرآباد میں ایک اور شاہین باغ نہیں بننے دیںگے۔ کپل مشرا کے مطابق’’ہم نے پولیس کو ۳؍ دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔ جعفرآباد اور چاند باغ کی سڑکیں خالی کروایئے(ورنہ) اس کے بعد ہمیں مت سمجھائیے گا۔ ہم آپ کی بھی نہیں سنیں گے۔ صرف تین دن!۔‘‘
اس سے قبل انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے بھی دھمکی آمیز لہجے کا استعمال کیا اور کہا کہ ’’ ٹرمپ کے جانے تک تو ہم شانتی سے یہاں سے جارہے ہیں لیکن اس کے بعد ہم آپ کی بھی نہیں سنیںگے۔ ‘‘ انہوں نے پولیس کو متنبہ کیا کہ ’’ٹرمپ کے جانے تک آپ سڑکیں خالی کروالیں ورنہ اس کے بعد ہم کو سڑکوں پر اترنا پڑےگا۔‘‘ اس سے قبل انہوں نے ایک ریلی سے بھی خطاب کیا اوراس میں بھی شرانگیزی کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ لوگ روڈ جام کرکے ۳۵؍ لاکھ لوگوں کا راستہ روکنا چاہتے ہیں مگر ہم ایسانہیں ہونے دیںگے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے روڈ جام کئے جانے کے خلاف اپنے حامیوں کو موج پور میں اکٹھا ہونے کیلئے کہا جس کے بعد تشدد ہوا۔