Inquilab Logo

بی جےپی لیڈران ایس ٹی ملازمین کو گمراہ کررہے ہیں

Updated: November 16, 2021, 10:35 AM IST | Mumbai

این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ انہیںریاستی حکومت کے ملازم کادرجہ دینا ممکن نہیں

Nawab Malik.Picture:Inquilab
نواب ملک تصویر انقلاب

:این سی پی کے قومی ترجمان اور کابینی وزیر نواب ملک نے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ( ایس ٹی) کے ملازمین کی ہڑتال کے تعلق سےالزام لگایاکہ بی جے پی  لیڈران ایس ٹی ملازمین کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ان کا جو مطالبہ  ہے کہ ایس ٹی کے ملازمین کو ریاستی حکومت کا ملازم قرار دیا جائے ، یہ کسی ریاست کے لئے قطعی ممکن نہیں۔ اسی دوران انہوں نے ممبئی بند احتجاج کے دوران تشدد اور فساد کے معاملے میں رضااکیڈمی کے بھی رول کی  جانچ کا یقین دلایاہے۔
 پیر کو این سی پی آفس میں  منعقدہ پریس کانفرنس میں نواب ملک نے کہا کہ ’’ ایس ٹی ملازمین کی ہڑتال بی جے پی  غلط سمت میں لے جارہی ہے۔حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ  ایس ٹی ملازمین کی تنخواہ  میں اضافہ ہو، انہیں بونس ملے، ان کے مسائل حل کئے جائیں  لیکن انہوںنے جو مطالبہ رکھا ہے کہ انہیں بھی ریاستی حکومت کا ملازم قرار دیا جائے جو ممکن نہیں کیونکہ نگر نگم اور اسی طرح دیگر کارپوریشن کے ملازمین کوریاستی حکومت کے ملازمین قرار دیا جائے تو ریاست کے پاس اتنے پیسہ بھی نہیں بچیں گے کہ ان کی تنخواہ  دی جاسکے۔ تنخواہ دینے کیلئے بھی الگ سے قرض لینا پڑے گا۔جو بھی نگم، بورڈ ، میونسپل کارپوریشن یا کارپوریشن ہے،  وہ خود مختار ادارہ ہے ، ان  کے ملازمین کی تنخواہ دینا ان کی ذِمہ داری ہے۔ اگر کوئی ادارہ کمزور ہے تو ریاستی حکومت اسے مالی مدد دے سکتی ہے لیکن ان سبھی کو ریاستی حکومت کا ملازم قرار دینا ممکن نہیں ہے ،کوئی حکومت ایسا نہیں کر سکتی اور حکومت کبھی بھی اس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی ۔  انہو ںنے مزید کہا کہ ’’ بی جے پی  لیڈروں کو اگر اتنی ہی فکر ہے تو ایئر انڈیا ، ٹیلی کام کے ملازمین کی ذمہ داری لیں او رمودی سے انہیں تحفظ فراہم کرائے۔ ایس ٹی  ملازمین کو بھی یہ سمجھ میں آنے لگا ہے اور  اب وہ  واپس ہونے لگے ہیں۔
 دری اثناء تریپورہ  میں مسلمانوں پر  مظالم  اور شاتم رسول وسیم رضوی کی کتاب کی مذمت میں ممبئی اور ریاست  بند احتجاج کے دوران پر تشدد کے واقعات کے تعلق سے اقلیتی امور کے ریاستی وزیر نواب ملک نے کہا کہ’’ مجھے ایک تصویر موصول ہوئی ہے جس میں بی جے پی  لیڈر اشیش شیلارضا اکیڈمی کے آفس میں بیٹھے میٹنگ کر رہے ہیں۔ اس معاملے کی پولیس جانچ کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’رضا اکیڈمی کی اتنی حیثیت نہیں کہ وہ پورے مہاراشٹر کا ماحول خراب کر سکے  البتہ کچھ تنظیموں کے چند مولانا ہیں جو اس شہر میں سب کے آفس میں گھومتے رہتے ہیں۔ بیان بازی کرتے ہیں لیکن فساد کرنا ان کی طاقت نہیں۔کسی کی مدد کے بغیر یہ ممکن نہیں ۔ جو بھی فسادی ہے اسے بخشا نہیںجائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK