Updated: November 29, 2022, 10:37 AM IST
| ahmedabad
گجرات میں اسمبلی انتخابات کیلئے زعفرانی پارٹی کا پورا بوجھ نریندر مودی اور امیت شاہ کے کندھوں پر، پیر کو وزیراعظم نے یکے بعد دیگرے پالیتانہ، انجار، جام نگر اور راج کوٹ میں انتخابی ریلیاں کیں جبکہ مرکزی وزیرداخلہ نے کھیرالو، ساؤلہ، بھیل واڑہ اور احمدآباد میں عوام سے خطاب کیا، وزیر اعظم کا ایک بار پھرترقی کا وعدہ
بھاؤ نگر میں انتخابی ریلی کے بعد پارٹی کارکنوں میں گھرے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی
گجرات میں انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ اس دوران بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے پوری طاقت جھونک دی ہے لیکن سب سے زیادہ انتخابی ریلیاں اور عوامی اجلاس بی جے پی کی جانب سے ہورہے ہیں۔اسمبلی انتخابات کیلئے بی جے پی کا پورا بوجھ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے کندھوں پر ہے۔ پیر کو بی جے پی کے دونوں اسٹار پرچارکوں نے چار چار انتخابی ریلیاں کیں اوربی جے پی کے حق میں رائے دہندگان کو ہموار کرنے کی کوشش کی۔ وزیراعظم نےجہاں پالیتانا، انجار، جام نگر اور راج کوٹ میں ریلیاں کیں، وہیں وزیرداخلہ نے کھیرالو، ساؤلہ، بھیل واڑہ اور احمد آباد میں عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔ اس دوران ایک بار پھر وزیراعظم اور وزیرداخلہ نے ریاست کی ترقی کا وعدہ کیا اوراس کیلئے بی جے پی کا اقتدار میں آنا ضروری قرار دیا۔
وزیر اعظم مودی نے پیر کو بھاؤ نگر ضلع کے پالیتانا میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات ترقی کرے گا، خوشحال بنے گا اور نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پالیتانا نے آج اپنا رنگ جما رکھا ہے۔ آج سورت سے آرہا ہوں۔ کل شام سورت میں میری میٹنگ تھی۔ مجھے سورت جانا تھا جو ہوائی اڈے سے تقریباً۳۰؍ کلومیٹر دور ہے۔ حیرت تھی کہ پوری سورت سڑک پر اُتر آئی تھی۔ میں نے وہاں جو منظر دیکھا ہے، میرا قافلہ لوگوں کے سمندر کے بیچوں بیچ کشتی کی طرح جا رہا تھا۔ حیرت انگیز جوش اور ولولہ کے مناظر تھے جو دل کو چھو گئے اور آج جب میں یہاں پلیتانا آیا ہوں تو ایک بار پھر وہی جوش اور ولولہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بھاؤ نگر، سوراشٹر اور سورت نے ایک ہی ماحول قائم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس الیکشن کے ذریعہ عوام کو یہ فیصلہ کرنے کا موقع ملا ہے کہ آیا ہماراگجرات ایک ترقی یافتہ گجرات ہونا چاہئے، ہماراگجرات خوشحال ہونا چاہئے اور ہمارے گجرات کو نئی بلندیوں کو چھونا چاہئے۔ آزادی کے۷۵؍ سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اب جو کچھ کرنا ہے۔ آئندہ کے ۲۵؍برسوں میں کرنا ہے۔ گجرات کے رائے دہندگان سمجھدار ہیں۔ کچھ کے علاقے ہوں، کاٹھیاواڑ کے ہوں، جنوبی گجرات کے ہوں، قبائلی علاقے ہوں، سمندر کے کنارے رہنے والے ہوں یا پھر ماہی گیر ہوں، جہاں بھی جا رہا ہوں، مجھے ایک ہی آواز، وہی منتر، ایک بار پھر، ایک بار پھر مودی سرکار سنائی دے رہی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ گجرات میں لوگ بار بار بی جے پی کی حکومت لانے کی خواہش رکھتے ہیں کیونکہ یہاں بیٹھے معمر اور عمر دراز لوگ جانتے ہیں کہ اس ملک کو تقسیم کرنے کی کس طرح کوششیں کی گئی تھیں۔ جب ملک کے اتحاد کی بات آئی تھی تو اُس وقت سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ریاستوں کو متحد کرنے کی پہل کی۔ انہیں کامیابی ملی، اس کی وجہ میرا بھاؤ نگر، میرا مہاراج کرشن کمار سنگھ اور میراگوہیل واڑ ہے۔ انہوں نے ملک کے بارے میں سوچا اور ملک کی یکجہتی کیلئے اس راج پاٹ کو بھارت ماں کے قدموں میں وقف کردیا۔ پورے ہندوستان کو اس آغاز کی پیروی کرنی پڑی جو بھاؤ نگر شروع ہوئی۔‘‘
خیال رہے کہ ان تمام حلقوں میں جہاں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے انتخابی ریلیاں کی ہیں، وہاں پر یکم دسمبر کو پولنگ ہوگی۔