حیدرآباد میں جاری قومی عاملہ کی میٹنگ میںقرارداد منظور کی گئی، تمل ناڈو اور ادیشہ پر بھی بی جے پی کی نظر،امیت شاہ نے کہا: اگلے۳۰؍تا ۴۰؍سال ان کی ہی پارٹی کی حکومت رہے گی اور ہندوستان ’وشو گرو‘ بن جائے گا،ادے پور قتل پر کہا:منہ بھرائی کی سیاست ختم ہونے کے بعد ملک سے فرقہ پرستی بھی ختم ہوجائے گی
وزیراعظم نریندر مودی دیگر اہم لیڈران کے ساتھ حیدرآباد میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
بی جےپی جلد ہی تلنگانہ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، کیرالہ، مغربی بنگال اور ادیشہ میں حکومت بنائےگی،پارٹی نے اتوار کو حیدرآباد میں منعقدہ قومی عاملہ کی میٹنگ کے دوران منظور کردہ ایک قرارداد میں کہا۔ پارٹی کی نظریں کچھ ریاستوں پر ہیں، جن میںاسے داخل ہونا سب سے مشکل ہے۔آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرماکے مطابق، سیاسی حل کی تجویزپرمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ اگلے ۳۰؍ سے ۴۰؍سال بی جے پی کا دور ہوگا اور ہندوستان ’وشو گرو‘ بن جائے گا۔ راجستھان کےادے پور اور مہاراشٹر کے امراوتی میں پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازع ریمارکس پر ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں، شاہ نےکہا کہ جب ’منہ بھرائی کی سیاست‘ختم ہو نے کے بعد فرقہ پرستی ختم ہو جائے گی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ گزشتہ انتخابات اور ضمنی انتخابات میںبی جے پی کی جیت نے پارٹی کی ترقی اور کارکردگی کی سیاست کے لیے عوام کی قبولیت کو واضح کیا ہے۔انہوں نےخاندانی راج، ذات پات اورخوشامد کی سیاست کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جےپی تلنگانہ اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں خاندانی راج کا خاتمہ کرے گی اور آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور اڈیشہ سمیت دیگر ریاستوں میں بھی اقتدار میں آئے گی۔اس کے ساتھ ہی میٹنگ میں شاہ نے۲۰۰۲ء کے گجرات فسادات کیس میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو’تاریخی‘قرار دیا، جس میں ذکیہ جعفری کی عرضی کو خارج کر دیاگیاتھا۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ فسادات میںاپنے مبینہ کردار کی تحقیقات کا سامنا کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نےخاموشی اختیار کی اور بھگوان شیو کی طرح زہر پی کر آئین میں اپنا اعتماد برقرار رکھا۔