Inquilab Logo

بلاک پرمکھ الیکشن: تشدد اور توڑ پھوڑ کے درمیان جشن

Updated: July 11, 2021, 4:33 AM IST | Lucknow

مختلف اضلاع میں ووٹنگ کے دوران تشدد ہوا ، جگہ جگہ پتھر چلے ، فائرنگ ہوئی ، صحافی کو بے دردی سے پیٹا گیا ، پو لیس کے سینئر افسر کو بھی نہیں چھوڑا گیا ایس پی سٹی کو طما نچہ رسید کیا گیا ، کچھ مقامات پر بی جے پی کے کارکنوں نے اپوزیشن لیڈر وں کو سر عام پیٹا ۔ یو گی نے پریس کانفرنس میں کامیابی کا اعلان کیا

A photo taken from a video of violence in Ottawa.Picture:PTI
اٹاؤ میں تشدد کے ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر۔ تصویرپی ٹی آئی

سنیچر کو اتر پردیش میں پر تشدد بلاک پر مکھ الیکشن میں بی جے پی نے کامیابی کا جشن منایا ۔  قبل ازیں اٹاوہ بلاک پرمکھ انتخاب کے درمیان  اٹاوہ میں پولیس کے افسران کو بی جے پی کارکنوں نے  پیٹ دیا۔اناؤ میں سی ڈی او اور ایک بی جے پی لیڈر  نے صحافی کو بے رحمی سے پیٹا۔ اسی دوران سماجو ادی پارٹی نےالزام عائد کیاکہ اس  کے  امیدواروںا ورکارکنوں کو  ہر اساں کیا گیا اورا نہیں ووٹ تک دینے سے روکا گیا ۔ 
  اٹاوہ کے بڈپورا بلاک پرمکھ کے انتخاب میں ووٹنگ میں تشدد پر آمادہ بی جے پی کارکنوں نے فائرنگ کی جسے روکنے کی کوشش میں پہنچے ایس پی سٹی پرشانت کمار کو ایک بی جے پی لیڈر نے تھپڑ رسید کردیا۔ ایس پی سٹی کو تھپڑ مارنے سے مشتعل پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور ہنگامے کے سبب ووٹنگ بھی  ایک گھنٹے تک متاثر رہی۔ اس کا ویڈیو بھی وائر ل ہوگیا ہے جس میں ایس پی اپنے سینئر سے کہہ رہے ہیں کہ سر بی جے پی والوں مجھے بھی تھپڑ مارا ہے۔ 
 ایس ایس پی ڈاکٹر برجیش کمار سنگھ نے سنیچر کو بتایا کہ ووٹنگ کے دوران  شرپسند وںنے فائرنگ کی اور ہنگامہ کیا ہے ۔ ایس پی سٹی پر بھی ہاتھ اٹھانے کی بات سامنے آئی ہے۔ ویڈیو فوٹیج نکلوائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موقع سے۷ ؍ کھوکھے برآمد کئے گئے ہیں۔ شرپسندوں کی  شناخت   کی جارہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اٹاوہ کے بڈپورا بلاک میں پرمکھ کا انتخاب بی جے پی اور ایس پی دونوں کے لئے ہی وقار کا مسئلہ تھا۔ ایس پی کی جانب سے ایم ایل سی راکیش یادو کے بھتیجے آنند یادو ٹنٹی امیدوار  تھے جبکہ بی جے پی کی جانب سے گنیش راجپوت۔ بی جے پی رکن اسمبلی سریتا  بھدوریہ اور ضلع صدر اجے دھاکرے کا آبائی بلاک ہونے سے اس سیٹ پر بی جے پی کا وقار بھی داؤ پر لگا ہوا تھا ۔ اسی لئے معاملہ اتنا بڑھ گیا ۔ 
 اس دوران بی جے پی ضلع صدر اجے دھاکر اور رکن اسمبلی سریتا بھدوریا نے ایس پی سٹی پر ان کے کارکنوں پر لاٹھیاں برسانے کا الزام لگایا۔ایس پی سٹی پرشانت کمار نے کہا کہ آپ کے لوگوں نے تھپڑ مارا ہے، حالانکہ بی جے پی لیڈروں نے کسی کو بھی تھپڑ مارنے سے انکار کیا ہے۔ اس دوران ایک گھنٹے تک ہنگامہ  ہوا اور ووٹنگ متاثررہی ہے۔
   اسی دوران اناؤ کے میاں گنج بلاک میں بلاک پرمکھ انتخاب کی  رپورٹنگ کرنے گئے صحافی کرشنا تیواری  سے چیف ڈیولپمنٹ افسر دبیانشو پٹیل نے مارپیٹ کی ہے۔ اس  واردات میں صحافی کا فون بھی ٹوٹ گیا اور اسے چوٹیں آئی ہیں۔ صحافی کا الزام ہے کہ مارپیٹ میں ایک سفید پوش لیڈر نے بھی ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور پولیس انتظامیہ خاموش تماشائی بنارہا۔ حادثے سے مشتعل میڈیا نمائندوں نے احتجاج کیا  اور نعرے بازی کی۔
  متاثرہ صحافی کا کہنا ہے کہ چیف ڈیولپمنٹ افسر اسے اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ کئی پریس کانفرنس میں ان کا  آمنا سامنا ہوچکا ہے۔ وہ خود کو میڈیا نمائندہ بتاتا رہا ہے لیکن انہوں نے اس کی ایک نہ سنی۔صحافیوں کا کہنا ہے کہ چیف ڈیولپمنٹ افسر دبیانشو پٹیل جب بارہ بنکی میں ایس ڈی ایم تھے تب ہی بارہ بنکی کی تاریخی مسجد مسمار کی گئی تھی ، انہیں بطور انعام  یہاں کا چیف ڈیولپمنٹ افسر  بنا یا گیا تھا  ۔ یہاں بھی وہ اپنی وفاداری نبھا رہے تھے ۔ 
   ا دھر سماجوادی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ پرتاپ گڑھ کے بلاک آس پور دیوسرا، گورکھپور کے بیلا گھاٹ، ہمیر پور کے بلاک تھروا سمیر پور، شاہجہاں پور کے تلہر بلاک، کوشامبی کے منجھن پور بلاک، چترکوٹ کے بلاک کری، منک پور و پہاڑی،کانپور کے بلاک بھیتر گاؤں، اناؤ، سدھا رتھ نگر، اوریا، امروہہ کے جویا بلاک، چندولی، مظفر نگر کے بڑھانا، بارہ بنکی کے مسولی بلاک، فیروزآباد، ایودھیا، بہرائچ، علی گڑھ، سہارنپور اور جونپور میں سماج وادی پارٹی کے۹؍امیدواروں اور ان کے حامیوں کو پولیس نے ہراساں کیا۔اوریا میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعہ ووٹروں کو دھمکا کر انتخاب کی غیر جانبداری کو متاثر کیا گیا ہے۔ بلیا میں بی جے پی رکن اسمبلی کے حامیوں کی غنڈہ گردی سے عوام میں اشتعال ہے۔ریاستی الیکشن کمشنر اترپردیش کو سماج وادی پارٹی کے نمائندہ وفد کے ذریعہ دئیے گئے میمورنڈم اور ریاست کے مختلف بلاکوں میں ہورہی  بدنظمی کی شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
  ادھر یو گی آدتیہ ناتھ  نےپریس کانفرنس کر کے  اپنی نما یاں کامیابی کا دعویٰ کیا ۔ اس پر موقع انہوں نے پارٹی کے اہم عہد یداروں کو مٹھائی بھی کھلائی ۔  بلاک پرمکھ کے الیکشن میں کامیابی پر وزیر اعظم  نریندرمودی نے بھی ٹویٹر پر مبارکبادد ی ، حالانکہ انہوں نے تشدد کے بارے میں کچھ نہیں کہا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK