۲۲۷؍ وارڈ وں میں سے ۱۱۴؍ نشستیں خواتین کے لئے ریزرو کی گئی ہیں۔ ۱۴؍ تا ۲۰؍ نومبر اعتراضات پیش کئے جاسکتے ہیں۔متعدد مسلم سابق کارپوریٹروں کو راحت ملی ہے۔
باندرہ مغرب کے ہال میں وارڈوں کے ریزرویشن کیلئے قرعہ اندازی کی جارہی ہے۔ تصویر: انقلاب
مہاراشٹر الیکشن کمیشن کی ہدایت پر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے انتخابات کیلئے منگل کو وارڈوں کے ریزرویشن کیلئے قرعہ اندازی کی گئی ۔بی ایم سی میں ایک وارڈ ایک کارپوریٹر کی طرز پر ہی الیکشن ہوگا ۔ ممبئی کے میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کی صدارت میں منعقدہ قرعہ اندازی میں ۲۲۷؍ میں سے ۱۱۴؍ وارڈ خواتین کیلئے مختص کئے گئے جبکہ درج فہرست ذات( ایس سی) کیلئے ۷؍ وارڈ اور ایس سی(خواتین) کیلئے ۸؍ وارڈ مختص کئےگئے ہیں، اسی طرح درج فہرست قبائل(ایس ٹی)کیلئے ایک وارڈ، ایس ٹی ( خواتین ) کیلئے ایک وارڈ، دیگر پسماندہ طبقے(او بی سی ) کیلئے مختص ۳۰؍وارڈ اور او بی سی (لیڈیز) کیلئے ۳۱؍ وارڈ جنرل خواتین کیلئے ۷۴؍وارڈ مختص کئے گئے ہیں۔ اس ا لیکشن میں محض ۷۵؍ وارڈ اوپن ہوں گے جہاں سے کوئی بھی الیکشن لڑسکتا ہے۔
یہ قرعہ اندازی باندرہ (مغرب )میں واقع بال گندھرو رنگ مندرمیں عمل میں آئی۔ عوام کی اطلاع کیلئے قرعہ اندازی کا ڈرافٹ جمعہ۱۴؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو شائع کرنے کا بی ایم سی نے اعلان کیا ہے۔اسی کے مطابق ۱۴؍نومبر سے جمعرات ۲۰؍نومبرکی دوپہر۳؍بجے تک شہری ریزرویشن ڈرافٹ پر اعتراضات اور تجاویز دے سکیں گے۔ انتخابی وارڈ سے متعلق دفتر کا پتہ اور اعتراضات اور تجاویز داخل کرنے کیلئے دیگر تفصیلات بی ایم سی کی ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی۔
اس موقع پر میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی نے بتایا کہ ریزرویشن کی تصدیق اور ڈرائنگ کا عمل ریاستی الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔ انہوں نے اراکین کی تعداد، ریزرویشن کا حساب، ریزرویشن کا روٹیشن، درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کے افراد کیلئےمختص وارڈوں کا تعین، خواتین کیلئے مختص وارڈوں کا تعین، خواتین کے ریزرویشن کیلئے قرعہ اندازی کے بارے میں تفصیلی معلومات دی۔
قرعہ اندازی ایچ /ویسٹ وارڈ میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے لکشمی نگر اسکول(کھار) کے طلباء کے ذریعے کی گئی اور ان بچوںنے ہی اسٹیج پر وارڈ نمبروں کے نام لکھے گئے پرچہ نکالے۔
او بی سی کیلئے ۶۱؍ وارڈمختص
قاعدہ کے مطابق شہریوں کے پسماندہ طبقے کے زمرے کیلئے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کیلئے مختص وارڈوں کو چھوڑ کر باقی۲۱۰؍ وارڈوں سے قرعہ اندازی کے ذریعے ۶۱؍ نشستوں کا تعین قرعہ اندازی سے کیا گیا۔ ان میں سے۳۱؍ وارڈ او بی سی (خواتین)کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کئے گئے۔
درج فہرست قبائل کیلئےمختص وارڈوں کا تعین
ایس سی کی طرز پر ہی درج فہرست قبائل ( ایس ٹی) کے وارڈوں کا انتخاب کیاگیا اور اس کے بعد ان میں سے ایس سی خواتین کے وارڈ قرعہ اندازی کے ذریعے مختص کئے گئے۔ ایس ٹی کیلئے۲؍ وارڈ اور اس میں سے ایک وارڈ ( نمبر : ۱۲۱؍ ایس وارڈ) ایس ٹی خاتون کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعے مختص کیا گیا جبکہ دوسرا وارڈ نمبر ۵۳؍ ایس ٹی کیلئے مختص کیا گیا۔
درج فہرست ذاتوں کیلئےمختص وارڈوں کا تعین
درج فہرست ذات ( ایس سی )کی نشستوں کا ریزرویشن اس طرح کیاگیا ہےکہ سب سے زیادہ درج فہرست ذات کے لوگ کس وارڈ میں آباد ہیں، اسے پہلے منتخب کیا جائے اور اس کے بعد ترتیب کے مطابق وارڈوں کی درجہ بندی کی گئی۔ ایس سی کیلئے کل ۱۵؍ وارڈ منتخب کئے گئے جن میں سے ۸؍ سیٹیں ایس سی خواتین کیلئے مختص کی گئیں جن کا انتخاب قرعہ اندازی سے کیا گیا ہے۔
متعدد سابق کارپوریٹروں کو راحت
مذکورہ قرعہ اندازی سے ان امیدواروںنے راحت کا سانس لیا ہے جن کا وارڈ اوپن یا جنرل لیڈیز ہوا ہے۔البتہ ان امیدواروں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے جہاں ایس سی یا ایس ٹی ریزرویشن آیا ہے۔
کرلا میں کانگریس کے سینئر کارپوریٹر اشرف اعظمی نے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے بتایاکہ ان کا وارڈ نمبر ۱۶۵؍ اب اوپن ہو گیا ہے جو پہلے لیڈیز وارڈ تھا۔ اسی طرح وارڈ نمبر ۱۶۷؍ او بی سی لیڈیز ہو گیا ہے جہاں سے وہ اپنے اہل خانہ میں سے کسی کو امیدوار بنانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح وارڈ نمبر ۶۶؍ جوہو گلی جنرل لیڈیز ہو گیا ہے اور وارڈ نمبر ۶۵؍ اوپن ہو گیا ہے۔ محسن حیدر ۶۵؍ سے خود اور وارڈ نمبر ۶۶؍ سے اپنی بیوی کو امید وار بنانا چاہتےہیں۔