Inquilab Logo

کنگنا رناوت کے دفترکیخلاف بی ایم سی کی کارروائی قانوناً غلط

Updated: November 28, 2020, 3:22 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ،کہا:بی ایم سی نے طاقت کا غلط استعمال کیا ہے اس لئے اسے ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔بی ایم سی کی انہدامی کارروائی سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کا بھی حکم تاکہ اسے معاوضہ دیا جاسکے،ساتھ ہی کارروائی کے خلاف اداکارہ کے ٹویٹ کو بھی ناجائز قرار دیا۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اداکارہ کنگنا رناوت کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بامبے ہائی کورٹ نے بی ایم سی کی انہدامی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کی اس انہدامی کارروائی سے بد دیانتی کی بو آتی ہے کیونکہ بی ایم سی نےانہدامی کارروائی کا جو جواز پیش کیا ہے وہ قانون کے اصولوں کا حصہ نہیں ہےاور اس طرح سے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کارروائی کرنا شہریوں کے حقوق کی پامالی کرناہے۔‘‘ بامبے ہائی کورٹ کی ۲ رکنی بنچ نےجہاں بی ایم سی کی کارروائی کو غلط قرار دیا ہےوہیں انہدامی کارروائی میں ہونے والےنقصان کا تخمینہ نکالنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ وہیں دوسری طرف کارروائی کے سلسلہ میں اداکارہ کے حکومت اور بی ایم سی کے خلاف کئے گئے ٹوئٹ کو بھی جائز قرار نہیں دیا ہے ۔
  بی ایم سی کی کارروائی کے خلاف اداکارہ کنگنا رناوت کی داخل کردہ عرضداشت جس میں اس کے دفتر پر کی گئی کارروائی کے دوران ہونے والے نقصانات کی بھرپائی کی اپیل کرتے ہوئے ۲؍ کروڑ ہرجانہ کادعویٰ کیاگیاتھا،پرجمعہ کو ہائی کورٹ کی۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس ایس جے کاتھا والا اور جسٹس ریاض چھاگلا نےکہا کہ ’’بی ایم سی نے طاقت کا غلط استعمال کیا ہے اس لئے ہونے والے نقصان کا ہرجانہ بھی بی ایم سی کو ہی ادا کرنا ہوگا۔ ‘‘ ساتھ ہی کورٹ نے اداکارہ پر طنز کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہوگا کہ شہری غیر قانونی تعمیرات کریں اور پھر غیر قانونی تعمیرات پر پر دہ ڈالنے کیلئےحکومت اور سرکاری محکمہ کے خلاف بیان بازی کی جائے۔نہ تو اس طرح کی بیان بازی اور نہ ہی غیر قانونی تعمیرات کو ہی جائزہ قرار دیا جاسکتا ہے ۔
 کورٹ نے کہا کہ جس طرح نہ حکومت اور بی ایم سی کےخلاف اداکارہ کے ذریعہ کیا گیا ٹوئٹ درست ہے،اسی طرح ایک منسٹر(سنجے راؤت)کو بھی ایسے اخبارجو سیاسی پارٹی کا آلہ کار ہو،میں اداکارہ کے خلاف ہونے والی کارروائی کو جائز قرار دیتے ہوئے اس پرطنز کرنا بھی درست نہیں ہے۔ یہ ساری چیزیں ظاہرکرتی ہیں کہ کارروائی میں بد دیانتی کی گئی ہے۔کورٹ نے کنگنا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ’’عرضداشت گزار فلم انڈسٹری سے وابستہ ہونے کے سبب عوامی شخصیت ہیں اس لئے کسی بھی مسئلہ پر ٹویٹ کرنے سے قبل پہلے غور کرنا چاہئےکہ وہ کیا کہہ رہی ہیں اور اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔ بہتریہ ہو کہ اسے نظر انداز کر دیا جائے۔ساتھ ہی سرکاری محکمہ کو کارروائی سے قبل قانون کے چار ستونوں کا پاس رکھتے ہوئے اسے انجام دینا چاہئے ۔‘‘ کورٹ نے بی ایم سی کی کارروائی پر کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ بی ایم سی نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی ہے اور اس میں بد دیانتی نہیں برتی ہےلیکن کارروائی سے جو ظاہر ہو رہا ہے اس سلسلہ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ کم ازکم قانون کے دائرےمیں رہتےہوئے کارروائی کرنا چاہئے جس سے یہ ظاہر نہ ہو کہ ذاتی پر خاش کے سبب کارروائی کی جارہی ہے ۔دو رکنی بنچ نےکنگنا کو راحت دیتے ہوئے انہدامی کارروائی کے دوران ہونے والے نقصانات کی بھرپائی کے تعلق سے ایم ایس سیتگیری نامی فرم سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ نکالنے کی ہدایت دی تاکہ تخمینہ کا پتہ چلنے کے بعد اداکارہ کو ہرجانہ کی رقم ادا کرنے کے سلسلہ میں فیصلہ سنایا جائے۔ کورٹ نے ہرجانہ کے تعلق سے تخمینہ کی رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس ضمن میں مارچ ۲۰۲۱ ء میں فیصلہ سنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کر دیا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK