Inquilab Logo

سی اے اے کیخلاف سکھ برادری بھی مسلمانوں کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے

Updated: February 15, 2020, 2:51 PM IST | Tamim Ahmed Naseemi | Moradabad

مراد آباد کے عیدگاہ میدان میں جاری احتجاج میں شرکت کیلئے پنجاب سے آئے امر ونگ سنگھ نے اپنے سماج کی جانب سے حمایت کا اعلان کیا۔

 امر ونگ سنگھ مرادآباد پہنچ کر سکھ سماج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
امر ونگ سنگھ مرادآباد پہنچ کر سکھ سماج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

مرادآباد،: عید گاہ کے میدان میں جاری دھرنے اور مظاہرے کے۱۶؍ ویں دن پنجاب کے ضلع بھٹنڈہ سے آئے سردار امر ونگ سنگھ نے سیاہ قانون کے خلا ف احتجاج پر بیٹھے مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم آپ کے ساتھ ہے اور اس قانون کے خلاف آپ کے کاندھے سے کاندھا ملاکر کھڑی ہے۔انہوں نے مقامی سکھ قوم کے رہنماؤں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس قانون کے خلاف عید گاہ میدان میں آکر اپنے بھائیوں کا ساتھ دیں ۔ مرکزی حکومت کو انہوں نے عوام مخالف بتاتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت عوام کا دھیان مہنگائی، بھکمری اور بے روز گاری سے ہٹا کر عوام کو بھٹکا نا چاہتی ہے۔ جس کے لئے وہ مذہبی بیان بازی کا سہارا لے کر عوام میں انتشار پیدا کر رہی ہے۔ ان کی اس پالیسی کو عوام بہت اچھی طرح سمجھ چکے ہیں اور اس لئے تمام مذہب اور ذاتوں کے لوگ اس حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔
 آئین کو بچانے اور اس کو فرقہ پرستی سے بچانے کیلئے ہم سب ساتھ ہیں ۔ انہوں نے دھرنے اور مظاہرے میں شامل لوگوں سے کہا کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں ، ہم بھی آپ کے قدم سے قدم ملائے ہوئے کھڑے ہیں اور ایسے کسی بھی خیال کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جس سے ملک کے اتحاد اور اس کے تحفظ کو خطرہ ہوگا۔ حکومت جب تک اپنا یہ سیاہ قانون واپس نہیں لے لیتی ہمارا مظاہرہ اور دھرنا جاری رہیگا۔
فیصلہ آنے تک احتجاج جاری رہےگا
 دوسری جانب احتجاج کر رہی کمیٹی کے اراکین نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ کچھ لوگ افواہیں پھیلا کر ہمارے حوصلوں کو پست کرنا چاہتے ہیں مگر وہ جان لیں کہ مظاہرہ و دھرنا عوام کا آئینی حق ہے۔ عدالت کا بھی یہ صاف احکام ہے کہ اس طرح کے پروگراموں میں کوئی رخنہ اندازی نہیں کر سکتا۔ عید گاہ میں جاری دھرنے اور مظاہرے میں کسی بھی طرح کی بد نظمی پیدا نہیں ہو رہی ہے۔ جو اس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اگر ضرورت پڑی تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔
 مرادآباد کے علماء کرام اور سماجی لیڈران نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں کی بھر پور حمایت کی ہے اور اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔ ہمیں ہر مذہب اور ہر فرقے کے لوگوں کی بھر پور حمایت مل رہی ہے۔ سیکڑوں کی تعداد میں اس مظاہرے اور دھرنے میں مرد و خواتین موجود ہیں ۔ ادھرامام شہر حکیم سید معصوم علی آزاد کی سر پرستی میں ایک ہنگامی مجلس کا انعقاد کیا گیا جس میں مفتی محمد سلمان منصور پوری، مفتی سید فہد علی، مولانا کعب رشیدی وغیرہ شامل ہوئے اور انہوں نے عوامی جذبات کا خیال رکھتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ لوگ افواہوں پر دھیان نہ دیں جب تک اس سیاہ فانون کے خلاف،جس کی عدالت عظمیٰ میں سنوائی چل رہی ہے اس کی تاریخ ۲۲؍ ؍ فروری ہے۔ اس لئے عوام کی رائے اور ان کے جذبات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ دھرنا مظاہرہ ۲۲؍ فروری تک جاری رہیگا اس کے بعد کو ئی فیصلہ لیا جائیگا۔ چاند خاں ، ببن عباسی، وقی رشید، آصف چودھری، ذکی راعینی، عظیم گڈو، شاکر حسین، ساحل شمسی، عنبر جاوید، اسلم خان، احتشام منصوری، حافظ عرفان، سید مصطفیٰ علی کی قیادت میں دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK