Inquilab Logo

میرا بھائندر میں این پی آر کے تعلق سے عدم تعاون پر اتفاق

Updated: January 15, 2020, 9:02 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

شہریت ترمیمی ایکٹ ،این پی آر اور این آرسی کیخلاف مظاہروں اورمیٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی ضمن میں میرا بھائندر میں پیر کوبانیگرہائی ا سکول میں رات میں دیرتک میٹنگ جاری رہی ۔منگل کو بھی میٹنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ یہ میٹنگ ’ہم بھارتیہ ‘کے بینرتلے کی گئی اوراس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے، ملّی اورسماجی تنظیموں کے اراکین ،مختلف مکاتبِ فکر کے علماء، ائمہ مساجد،ٹرسٹیان ، اداروں کے ذمہ داران اوربرادران وطن نے شرکت کی۔

کوبانیگر ہائی اسکول میں منعقد ہونے والی میٹنگ۔ تصویر: انقلاب
کوبانیگر ہائی اسکول میں منعقد ہونے والی میٹنگ۔ تصویر: انقلاب

میرا بھیندر: شہریت ترمیمی ایکٹ ،این پی آر اور این آرسی کیخلاف مظاہروں اورمیٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی ضمن میں میرا بھائندر میں پیر کوبانیگرہائی ا سکول میں رات میں دیرتک میٹنگ جاری رہی ۔منگل کو بھی میٹنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ یہ میٹنگ ’ہم بھارتیہ ‘کے بینرتلے کی گئی اوراس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے، ملّی اورسماجی تنظیموں کے اراکین ،مختلف مکاتبِ فکر کے علماء، ائمہ مساجد،ٹرسٹیان ، اداروں کے ذمہ داران اوربرادران وطن نے شرکت کی ۔  اس میٹنگ کے دوران یہ بتایا گیا کہ نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر )کے تعلق سے بی ایم سی دفاترمیں عملہ کو کام سونپے جانے کی تیاری شروع ہوگئی ہے ۔ اس لئے یہ طے کیا گیا کہ میرا بھائندرعلاقے میں این پی آر کیلئے کسی بھی سرکاری کارندے کا تعاون نہیں کیا جائے گا ،اسے کوئی کاغذات یا تفصیلات نہیں دی جائیں گی اورمیرا بھائندر کی سطح پراس کام کے لئے انہیں کسی علاقے میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس تعلق سے تمام بلڈنگوں میں نوٹس بھی چسپاں کردی جائیں گی تاکہ ایک ایک شہری کو ان فیصلو ں سے آگاہی حاصل ہو سکے ۔  میٹنگ کے دوران یہ بھی طے پایا کہ علاقے کی سطح پر جگہ جگہ چھوٹی چھوٹی کمیٹیاں بھی بنائی جائیں گی جواتفاق را ئے سے کئے گئے ان فیصلوں پر عمل آوری کے لئے نگرانی کریں گی ا ورمشترکہ کمیٹی کے اراکین سے بھی رابطہ قائم کرکے مطلع کرتی رہیں گی تاکہ اگر کسی علاقے میں ضرورت پڑے توبڑی تعداد میں لوگ جمع ہوکر سرکاری کارندے کولوٹنے پر مجبور کرسکیں ۔  اس میٹنگ کے دوران یہ بھی طے پایا کہ بھائندر میں ڈاکٹر بابا صاحب ا مبیڈکر کے مجسمے کے پاس شاہین باغ  (دہلی) کے طرزجلد ہی خواتین کا ا حتجاج شروع کیا جائے گا، اس کےلئے بھی تیاری شروع کردی گئی ہے۔سی اے اے تمام ہندوستانیوں اورآئین کے خلاف ہے  دوران میٹنگ سی اے اے ،این پی آر ا ور این آرسی کے تعلق سے کئی ذمہ داران نے اظہارخیال کیا ۔ ان حضرات کا کہنا تھا کہ یہ غلط فہمی پیدا کی جارہی ہےکہ یہ قانون مسلمانوں کے خلاف ہے ۔حالانکہ ایسا بالکل نہیں ہے بلکہ یہ قانون آئین کے مختلف آرٹیکلس اورآئین کی تمہید کے بھی خلاف ہے ۔ اس لئے یہ ضروری ہےکہ سنویدھان کے تحفظ کے لئے بلاتفریق مذہب تمام ہندوستانی میدان میں آئیں اورحکومت کو یہ باور کرائیں کہ آئین مخالف کوئی بھی قانون قطعی منظور نہیں ہوگا۔  ان میٹنگوں میں سنتوش پینڈورکر،ایس چکرورتی ، ایڈوکیٹ سچن سالوی ،ڈاکٹر عظیم الدین، کا رپوریٹر زبیر انعامدار، کارپوریٹراشرف شیخ ،کارپوریٹرروبینہ ، مولانا زکریا ، اقبال مہاڈک ، حسن امام ،سلیم عباس خان ، مولانا عطاری ، مولانا محمداختر،مفتی علاء الدین ، مفتی ابوالکلام قاسمی ، ایڈوکیٹ شہود انور، کمل مینائی ، زبیر بانیگر، فرازاحمد اوردیگرذمہ داران شریک ہوئے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK