Inquilab Logo

محمد طارق کی موت پرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے کینڈل مارچ نکالا

Updated: March 16, 2020, 12:00 PM IST | Hasan Khalid | Aligarh

پولیس کے ساتھ نوک جھونک ہوئی۔ ۱۱؍ طلباء کو نامزد اور ۵۰؍ تا ۶۰؍ ، نامعلوم طلبہ پر مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا گیا

CAA Protest at Aligarh - Pic : Inquilab
علی گڑھ میں شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : انقلاب

سی اے اے مخالف مظاہرے کےدوران اوپرکوٹ ہنگامے میں سماج دشمن عناصر کی گولی سے زخمی ہونے والے محمدطارق نامی نوجوان  نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا ۔ جمعہ کو دیر رات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ طارق کی موت سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے طلبہ میں غم وغصہ پایا جارہا ہے۔  انہوں نے سنیچر کو دیر رات کینڈل مارچ نکالا اور ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دیا۔ اس درمیان  اے ایم یو طلبہ اور پولیس  کے درمیان تیکھی نوک جھونک بھی ہوئی۔پولیس نے دیر رات گئے  عارف تیاگی، عمران،  عاطف، محمد عامر، شہباز، جنید، مصباح، راہل، شفق۔ ناظم، نصیب سمیت ۱۱؍طلباء کو نامزداور ۵۰ ؍سے ۶۰ ؍ نامعلوم طلبہ پر۱۸۸، ۳۴۲،۳۵۳ ؍کے تحت کیس درج کیا ہے   ۔ واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی کے طلبہ نے ہلاک شدہ طارق کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کیلئے ہفتہ کو دیر رات  گئے کینڈل مارچ نکالا۔
  طلبہ ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم  دینے جا رہے تھے۔یہ طلبہ باب سید سے باہر نکل آئے، اس درمیان مقامی پولیس بھی وہاں پہنچ گئی ۔ سی او سول لائنس موقع پر پہنچ گئے،طلبہ کو دیکھ کر ان کا غصہ ساتویں آسمان پر تھا۔ اس درمیان پولیس اہلکار طلبہ کوروکنے کی کوشش کرنے لگے اور ان میں تیکھی نوک جھونک ہو گئی۔ وہیں سی او پر الزام ہے کہ انھوں نے طلبہ پر لاٹھی چارج کرنے اور گولی مارنے کی بات کہی لیکن  سی او نے اس سے انکار کردیا۔  انھوں نے کہا کہ طلبہ کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK