Inquilab Logo

لکھنؤ :گھنٹہ گھر دھرنے کا ایک ماہ مکمل

Updated: February 17, 2020, 12:05 PM IST | Mohammed Amir Nadvi | Lucknow

دہلی یونیورسٹی کے طالب علم ہر جیت سنگھ کا خطاب ۔کہا :’’حکومت کے خلاف بات کرنے والوں کو غدار اور پاگل کہا جارہاہے۔‘‘ ، جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ دیگر کا بھی خطاب ، شاعرسفیان پرتاپگڑھی بھی پہنچے

دہلی یونیورسٹی کے طالب علم ہرجیت سنگھ ۔تصویر: آئی این این
دہلی یونیورسٹی کے طالب علم ہرجیت سنگھ ۔تصویر: آئی این این

لکھنؤ:  اتوار کو شہر کے تاریخی گھنٹہ گھر پر جاری خواتین کے دھرنے کو ایک ماہ مکمل ہوگئے ۔ دھرنے میں کئی شہروں کے ساتھ ساتھ متعدد یونیورسٹیوں کے طلبہ نے بھی خطاب کیا۔ اتوار کوسوشل میڈیا کے ذریعہ خواتین سے بڑی تعداد میں گھنٹہ گھر پہنچنے کی اپیل کی گئی تھی۔ عام دنوں کے مقابلے زیادہ تعداد میں خواتین گھنٹہ گھر پہنچیں ۔دہلی یونیورسٹی کے طالب علم ہرجیت سنگھ نے خواتین  سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ کی ریلی میں ان کے ذریعہ سی اےاے اور این آرسی کے خلاف لگائے گئے نعروں اور اس کے بعد ان کے ساتھ  کئے گئے سلوک کی روداد بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں حکومت کے خلاف بات کرنے والا اگر مسلمان ہے تو غدار اور اگر ہندو ہے تو پاگل قرار دیا جارہا ہے ۔ ہمیں اس سوچ کو بدلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی آئین کو بچانے کے لئے ہے ، لاکھوں کی تعداد میں دھرنے پر بیٹھے لوگ بیوقوف نہیں ہیں۔ اب ہمیں خود سیاست میں سرگرم ہونا ہوگا تاکہ عوام کو ورغلانے اور ان کو بیوقوف بنانے والے سیاسی لیڈران کو جواب دیا جاسکے ۔ ہرجیت سنگھ نے نعرہ دیا کہ’سوچ بدلو ، دیش بدلو‘۔
 جامعہ ملیہ اسلامیہ سے آئے آصف اقبال تنہا نے کہا کہ ہم گاندھی جی ، ڈاکٹر امبیڈکر ، مولانا ابولکلام آزاد اور حسرت موہانی کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ہم تب تک ڈٹے رہیں گے جب تک سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کو واپس نہیں لے لیا جاتا ہے ۔ موجودہ وقت میں ہمیں سب سے زیادہ این پی آر کی فکر کرنی چاہئے ، کیونکہ یکم اپریل سے اس پر کام شروع کرنے کی تیاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این پی آرکو این آرسی کے پہلے قدم کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش ہے اور مردم شماری کے ساتھ ہی این پی آر کیا جائے گا۔ سبھی لوگ اس پر توجہ دیں اور بیدار رہیں ہمیں این پی آر فارم نہیں بھرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں این پی آر کا کام شرو ع ہوگا وہاں کی اسمبلیوں کا گھیرائو کریںگے۔ 
 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے آئے حذیفہ رشادی نےکہا کہ بی جے پی حکومت صرف نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے ۔بی جے پی نے اپنی ۶؍سا ل کی حکومت میں کوئی ڈھنگ کا کام نہیں کیا ، جو بھی کام کئے صرف عوام کو پریشان کرنے کیلئے اور سرمایہ کاروں اور خود کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں ، وہ اس کا حساب لیں گے ۔ حذیفہ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی لائبریری میں پولیس کے ذریعہ طلبہ کو مارنے پیٹنے کے وائرل ویڈیو کا بھی حوالہ دیا۔انہوں نے کہا ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ پولیس نے کیمپس میں گھس کر پڑھائی میں مصروف طلبہ کو بے رحمی سے مارا پیٹا ،یہ تانا شاہی اور ظلم نہیں تو کیا ہے؟ 
دھرنے سے خطاب کرتےہوئے شاعر سفیان پرتاپ گڑھی نے کہا کہ یہ لڑائی آئین کی ہے مذہب کی نہیں ، موجودہ دور میں ٹھیک اسی طرح کے حالات ہیں جیسے کہ کوئی اپنے گھر کی پہریداری کے لئے چوکیدار رکھے ، چوکیدار پہلے تو چوروں کو گھرمیں داخل کرے اور پھر گھر کے مالک سے ہی کہے آپ ثابت کریں کہ گھر آپ کا ہے ۔ انہوں نے اشعار سے خواتین کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی؎
یہ شیرنی ہیں ان سے نہ ٹکرائیے 
کردیںگی لاجواب تجھے ہر جواب میں 
صدیوں تلک زمانہ اسے یاد رکھے گا
آیا ہے انقلاب یہاں جو نقاب میں 
اس کے علاوہ دھرنے کی خواتین کیلئے رائے بریلی سے آئے ایک وفد نے شیلڈ پیش کیا۔ دھرنے  میں پٹنہ سے آئے محمد کاشف یونس ، رائے بریلی کی ارچنا سریواستو، بارہ بنکی کے شاعر عبید، دہلی سے آئے جماعت اسلامی ہند کے سیکریٹری ملک معتصم خان، ایس آئی او کے جنرل سیکریٹری سید اظہرالدین  اور سماجی کارکن معراج حیدر  کے ساتھ ساتھ دیگر  نے خطاب کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK