گذشتہ ۳ ماہ سے دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر کے خلاف مظاہرے کو دہلی پولیس نے منگل کی صبح ختم کر دیا۔ شاہین باغ میں دونوں اطراف کی سڑک کو پولیس نے صبح سات بجے خالی کرا لیا۔ پولیس کی اس کارروائی میں شاہین باغ سے مجموعی طور پر ۹ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، ان میں ۶ خواتین اور ۳ مرد شامل ہیں۔ دہلی پولیس کے مطابق یہ کارروائی اس لئے کی گئی ہے تاکہ دہلی میں لاک ڈاؤن اور سیکشن ۱۴۴ کے نفاذ کے دوران ضروری سامان اور ہنگامی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
شاہین باغ احتجاج پولیس نے ختم کرایا ۔ تصویر : آئی این این
گذشتہ ۳ ماہ سے دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر کے خلاف مظاہرے کو دہلی پولیس نے منگل کی صبح ختم کر دیا۔ شاہین باغ میں دونوں اطراف کی سڑک کو پولیس نے صبح سات بجے خالی کرا لیا۔ پولیس کی اس کارروائی میں شاہین باغ سے مجموعی طور پر ۹ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، ان میں ۶ خواتین اور ۳ مرد شامل ہیں۔ دہلی پولیس کے مطابق یہ کارروائی اس لئے کی گئی ہے تاکہ دہلی میں لاک ڈاؤن اور سیکشن ۱۴۴ کے نفاذ کے دوران ضروری سامان اور ہنگامی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے اثرات اور خطرے کے پیش نظر ، دہلی مکمل طور پر بند ہے اور فی الحال سیکشن ۱۴۴ بھی نافذ ہے۔ اس کی تعمیل کیلئے ، پولیس منگل کی صبح شاہین باغ میں پیکٹ سائٹ پر پہنچی ، پہلے اس پیکٹ کو ختم کرنے کی درخواست کی اور پھر وہاں موجود ۹ افراد کو احتجاج کے بعد حراست میں لیا گیا۔ اس کے بعد ، دونوں اطراف کی سڑک کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔
دہلی پولیس کے جوائنٹ سی پی دیویش سریواستو کے مطابق ، پیکٹ سائٹ پر پولیس کی کارروائی کیخلاف احتجاج کرنے والے ۹ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو یہاں پر امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔