Inquilab Logo

راہل اور پرینکا حقوق انسانی کمیشن پہنچنے، حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی جانکاری دی

Updated: January 27, 2020, 8:26 PM IST | New Delhi

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور سیکریٹری جنرل پرینکا گاندھی واڈرا کی قیادت میں پارٹی وفد نے پیر کو قومی انسانی حقوق کمیشن سے ملاقات کی اور اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کے حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق معاملے کی تفصیلی جانکاری دی۔ اس وفد میں شامل سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کمیشن سے ملاقات کےبعد میڈیا کو بتایا کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے کمیشن کو اترپردیش میں حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی پارٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ حقوق انسانی کمیشن کے دفترکے باہر۔ تصویر: پی ٹی آئی
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی پارٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ حقوق انسانی کمیشن کے دفترکے باہر۔ تصویر: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور سیکریٹری جنرل پرینکا گاندھی واڈرا کی قیادت میں پارٹی وفد نے پیر کو قومی انسانی حقوق کمیشن سے ملاقات کی اور اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کے حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق معاملے کی تفصیلی جانکاری دی۔ اس وفد میں شامل سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کمیشن سے ملاقات کےبعد میڈیا کو بتایا کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے کمیشن کو اترپردیش میں حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کئی واقعات کا ذکر کیا اور ثبوت پیش کرتے ہوئے کمیشن کو بتایا کہ وہاں کس طرح لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے تقریباً آدھے گھنٹے تک کانگریس لیڈروں کی باتیں سنیں، اس دوران انہیں واقعات کےمتعلق ۹؍ نکات بتائے گئے، اور چند نکات پر مختلف واقعات کے سلسلے میں تفصیلی جانکاری دی گئی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں دن دہاڑے حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کمیشن کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ریاست میں ہونے والے مظاہروں میں ۲۳؍ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہےلیکن ایک بھی پولیس اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ مظاہرہ میں شامل ہونے والے لوگوں کو گولیاں لگی ہیں اور ان کے جسموں پر چوٹ کے نشان ہیں۔ حتیٰ کہ انتظامیہ کو قصور وار پولیس اہلکاروں اور افسران کے نام بھی دیئے گئے ہیں ۔ اس ضمن میں ویڈیو بھی وائرل ہوئے ہیں لیکن پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہیں۔ 
ابھیشیک منو سنگھوی نے الزام عائد کیا کہ اترپردیش میں ’متر پولیس‘ زیادتی کررہی ہے۔انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ’متر پولیس‘ میں آر ایس ایس کے لوگ بھی شامل تھے۔ ا نہوں نے بتایا کہ ’’ان میں سے ایک شخص کی تصویر بی جے پی کے پوسٹر پر اس کےلیڈر کے طور پر چھپتی ہے لیکن ایک ویڈیو میں وہ ’متر پولس‘ بن کر ہاتھ میں ڈنڈا لئے گاڑی سے اترتا ہے، آگے بڑھتا ہے اورعوام کو دھمکی دیتا ہے کہ مخالفت کروگے تو کارروائی کی جائے گی۔‘‘ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ان کے وفد نے کمیشن سے اس معاملے میں جلد از جلد ٹھوس اقدام کرنے اورجامع کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح کمیشن نے ان کی بات سنی ہے اور کانگریس نے جن ثبوتوں کے ساتھ کمیشن کو ۳۱؍ صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ حوالےکی ہے، اسے دیکھتے ہوئے امید کی جارہی ہے کہ اس معاملے میں کمیشن جلد اقدام کرے گی۔
انہوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ ریاست میں پولیس ہی حقوق انسانی کی خلاف ورزی کررہی ہے اور خاص طور سے ’متر پولیس‘ اس کام کو بے رحمی سے انجام دے رہی ہے۔ پولیس لوگوں کو دھمکی دے رہی ہے اور آندولن کرنے کے ان کے بنیادی حقوق سے انہیں روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ دھمکی دی جارہی ہے کہ ایسا کرنے پر ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK