Inquilab Logo

نپور شرما ، نوین جندل اور یتی نرسمہانند کیخلاف کیس درج

Updated: June 10, 2022, 9:35 AM IST | new Delhi

اشتعال انگیز تقاریر کیخلاف دہلی پولیس کی ایف آئی آر میں پوجا شکون پانڈے، اسد الدین اویسی ، صبا نقوی اور مفتی ندیم کا نام بھی شامل ، جلد ہی سبھی کو نوٹس بھیجا جائے گا

Protests against Napur Sharma and Naveen Kumar Jundal continue. Students demonstrate outside a college in Kolkata. (Photo: PTI)
نپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ کولکاتا کے ایک کالج کے باہر طلبہ مظاہرہ کرتے ہوئے ۔(تصویر: پی ٹی آئی )

مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والی دہلی پولیس نے اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے میں بالآخر کارروائی کرتے ہوئے  ۹؍ افراد کے خلاف کیس درج کیا ہےجن  میں بی جے پی کی سابق ترجمان اور اہانت رسول ؐ کی مرتکب نپور شرما کا نام سب سے اوپر ہے جبکہ   ان کے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزی اور ہرزہ سرائی کرنے والے یتی نرسمہانند کے خلاف بھی کیس درج کیا گیا ہے۔ ان دونوں کے علاوہ  اہانت رسول ؐ کے ایک اور قصوروار اوربی جے پی سے نکال باہر کئے گئے نوین جندل کے خلاف بھی کیس درج کیا گیا ہے۔ ان سبھی پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ پیغمبراسلامؐ  کی شان میں گستاخی کا معاملہ بھی درج کیا گیا ہے۔ ان تینوں کے علاوہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے اور غلط معلومات دینے کے معاملے میں پوجا شکون پانڈے سمیت ۵؍افراد کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ 
 دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ان لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں چند حیرت انگیز نام بھی شامل ہیں جن میں ایم آئی ایم چیف اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کا نام بھی شامل ہے۔  ان کے علاوہ صحافی صبا نقوی ، پیس پارٹی کے چیف ترجمان شاداب چوہان، راجستھان کے  مولانا مفتی ندیم، عبدالرحمان، گلزار انصاری، انیل کمار مینا اور ہندو مہاسبھا کی عہدیدار پوجا شکون پانڈے کے نام شامل ہیں۔ دہلی پولیس اب ان  تمام کو پوچھ گچھ کے  لئے نوٹس بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اندازہ ہے کہ ۱۵؍ جون تک انہیں  پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے کے سلسلے میں نوٹس روانہ کئے جائیں گے ۔ 
 دہلی پولیس کی جانب سے ان تمام افراد کے خلاف دو فرقوں میں دشمنی پھیلانے، لوگوں کو بھڑکانے اور آپسی بھائی چارے میں دراڑ پیدا کرنے میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ بی جے پی، پیغمبر اسلامؐ پر نازیبا تبصرہ کرنے والی پارٹی کی ترجمان نپور شرما کو پہلے ہی معطل کر چکی ہے جبکہ نوین جندل کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ادھر، معروف صحافی صبا نقوی پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت مبینہ طور پر ہندوئوں کی مذہبی علامت کا مذاق اڑاتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا جب بھگواگروپ دعویٰ کر رہے تھے کہ انہیں وارانسی میں گیان واپی مسجد کے احاطے سےمذہبی علامت ملی ہے۔ ان کے ٹویٹ پر لوگوں نے اعتراض کیا تھا۔ صبا نقوی نے بعد میں ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے وضاحت جاری کی تھی۔ دہلی پولیس کی آئی ایف ایس او یونٹ نے اشتعال انگیز بیان دینے کے معاملے میں اسدالدین اویسی پر بھی کیس درج کیا ہے۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ مسلسل  اشتعال انگیزی کرتے ہیں اور دو فرقوں کے درمیان نفرت پھیلارہے ہیں۔ 
 دہلی پولیس کے ڈی سی پی ملہوترہ نے کہا کہ ہم نے متعدد افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ان کے خلاف تفتیش کررہے ہیں۔ ان سبھی کے خلاف ۲؍ مختلف ایف آئی آر ہوئی ہیں جن میں سے ایک اشتعال انگیزی اور نفرت آمیز بیانات کے سلسلے میں ہے جبکہ دوسری سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے اور اشتعال انگیزی سے متعلق ہے۔  انہوں نے بتایا کہ دوسری ایف آئی آر میں نپور شرماکو بھی نامزد کیا گیا ہے جبکہ پہلی ایف آئی آر میں جندل  اور نرسمہانند اہم ملزم  ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK