دبئی سے کلیان آنے والی ایک خاتون کے کورونا وائرس سے متاثر ہو نے کی خبر دن بھر سوشل میڈیا پر گشت کرتی رہی جس کے بعد کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن ( کے ڈی ایم سی) کے محکمہ صحت نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ خاتون دبئی سے ضرور آئی ہے مگر وہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہے۔
میڈیکل چیک اپ ۔ تصویر : پی ٹی آئی
دبئی سے کلیان آنے والی ایک خاتون کے کورونا وائرس سے متاثر ہو نے کی خبر دن بھر سوشل میڈیا پر گشت کرتی رہی جس کے بعد کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن( کے ڈی ایم سی) کے محکمہ صحت نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ خاتون دبئی سے ضرور آئی ہے مگر وہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہے۔ اس در میان کلیان ڈی سی پی زون نمبر ۳؍ نے انتباہ دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق کسی بھی قسم کی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق دبئی سے کلیان پہنچنے والی خاتون کورونا وائرس سے متاثر ہو نے کی خبر بد ھ کو جیسے ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ ہوئی شہر یوں میں دہشت پھیل گئی۔ اس ضمن میں جب محکمہ صحت کے افسران سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ریاستی محکمہ صحت کی جانب سے ہدایت ملنے کے بعد ڈاکٹروں کی ایک اسپیشل ٹیم نے مذکورہ خاتون کی جانچ کی اور کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ حفظ ماتقدم کے طور پر اسے مزید ۱۴؍ دن تک نگرا نی میں رکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ کھڑک پاڑہ میں رہنے والے خاتون ۲۹؍ فروری کو دبئی سے ممبئی آنے والے ۴۰؍افراد کے گروپ میں شامل تھیں۔ اِ دھر کے ڈی ایم سی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سر دی ، کھانسی اور بخار آنے پر کسی بھی قسم کی لاپروائی نہ برتیں اور فوراً پرائمری ہیلتھ سینٹر سے رجوع کر یں ۔ نیزکورونا وائرس سے بچنے کیلئے صاف صفائی کا خوب خیال رکھیں اور عوامی اختلاط سے بچنے کی کوشش کر یں۔ دوسر ی جانب ڈی سی سی پی وویک پانسر نے نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کیس در ج کر نے کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص میں کورونا وائر س کی علامات پائی جاتی ہیں تو احتیاطی قدم اٹھائے نہ کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل کر کے شہر یوں میں دہشت کا ماحول پیدا کر یں۔