۱۳؍ ہلاک، ۱۹۶؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے ہوائیں چلیں، سیکڑوں درخت اُکھڑ گئے ،گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، ۲ ؍ لاکھ کے قریب مکان بجلی سےمحروم
EPAPER
Updated: February 20, 2022, 9:23 AM IST | London
۱۳؍ ہلاک، ۱۹۶؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے ہوائیں چلیں، سیکڑوں درخت اُکھڑ گئے ،گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، ۲ ؍ لاکھ کے قریب مکان بجلی سےمحروم
: یورپ میں سمندری طوفان یونس نے برطانیہ سمیت شمالی یورپ میں سنیچر کو زبردست تباہی مچائی۔ تین دہائیوں میں آنے والا یہ خطرناک ترین سمندری طوفان سنیچر کو برطانیہ کے ساحلی علاقے کارن وال سے ٹکرا یا جس کے نتیجے میں ۸؍ ہلاکتوں کی تصدی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آئر لینڈ، نیدر لینڈ، بلجیم، جرمنی اور پولینڈ سے بھی شہری ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ خبر لکھے جانے تک مہلوکین کی تعداد ۱۳؍ بتائی گئی ہے تاہم صرف برطانیہ میں ۲؍ لاکھ کے قریب شہری بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔اسے بحال کرنے کیلئے جنگی پیمانے پر کام ہورہاہے۔
۱۹۶؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں اپنے ساتھ سیکڑوں گھروں کی چھتیں اڑا لے گئیں جبکہ بڑی تعداد میں درخت اکھڑ گئے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے ٹرین نیٹ ورک بھی بری طرح تباہ ہوگیا۔یہی حال نیدر لینڈ کا بھی رہا۔ وہاں بھی طوفانی ہواؤں کی وجہ سے نیٹ ورک بری طرح متاثر ہوا ۔ فرانس میں ٹرین خدمات کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں ساتھ ہی یہاں بھی کم از کم ۷۵؍ ہزار گھر بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر برطانیہ ہوا جہاں ۹؍ ہلاکتوں کے ساتھ ہی ساتھ ۴؍ لاکھ گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی۔ خبر لکھے جانے تک ۲؍ لاکھ رہائش گاہوں کی بجلی بحال ہوگئی ہے بقیہ کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ ۱۹۸۷ء کے ’’عظیم طوفان ‘‘ کے بعد برطانیہ میں آنےو الا یہ اب تک کا سخت ترین طوفان ہے۔