Inquilab Logo

غزہ میں جنگ بندی کااعلان مگریروشلم میں اسرائیلی جارحیت کاسلسلہ جاری بیت المقدس میں فلسطینیوں پر حملہ

Updated: May 22, 2021, 7:40 AM IST | Jerusalem

غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بھلے ہی جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہو لیکن مشرقی یروشلم میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ بلکہ جمعہ کو جنگ بندی کا اعلان ہونے کے بعد صہیونی فوج نے بیت المقدس میں گھس کر فلسطینی باشندوں کو نشانہ بنایا

Zionist army fires tear gas near Al-Aqsa Mosque, while one person is being arrested.Picture:PTI
مسجد اقصیٰ کے قریب صہیونی فوج آنسو گیس چھوڑتے ہوئے ، جبکہ ایک شخص کو گرفتار کیا جا رہا ہے تصویرپی ٹی آئی

 غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بھلے ہی جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہو لیکن  مشرقی یروشلم میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ بلکہ جمعہ کو جنگ بندی کا اعلان ہونے کے بعد صہیونی فوج نے بیت المقدس میں گھس کر فلسطینی باشندوں کو نشانہ بنایا۔ ان لوگوں کا قصور صرف یہ تھا کہ یہ لوگ جنگ بندی کا اعلان ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہے تھے۔ 
  الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق  جمعہ کو ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی باشندے بیت المقدس میں نماز پڑھنے کیلئے جمع ہوئے۔ نماز بعد انہوں نے غزہ میں بمباری بند ہو جانے کی خوشی میں جشن منانا شروع کیا۔ یہ لوگ نغمے گا رہے تھے اور انگلیوں سے جیت ( انگریزی کے وی) کا نشان بنا رہے تھے۔ ساتھ فلسطین کے جھنڈے لہرا رہے تھے۔ اتنے میں مسجد کے باہر تعینات پولیس فورس کمپائونڈ میں گھس آئی اور اس نے  ’بھیڑ کو قابو میں کرنے‘ کے نام پر ’اقدامات ‘ شروع کردیئے جو وہ یہاں آئے دن کرتی رہتی ہے۔ پولیس والوں نے فلسطینیوں پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔   رپورٹ کے مطابق انہوں نے بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ تک کر دی۔  حالانکہ اس فائرنگ میں کسی کے زخمی ہونے یا کسی کو چوٹ آنے جیسی کوئی بات رپورٹ میں نہیں لکھی ہے۔ 
  ایک دیگر نیوز ایجنسی کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر کی  تلاشی  لیکن ۱۹؍  فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پرمنتقل کردیا ۔ حراست میں لئے جانے والوں میں’ `حماس‘ کے لیڈر، کارکن اور کچھ ایسے کارندے شامل ہیں جو پہلے اسرائیلی قید میں رہ چکے ہیں۔ الخلیل شہر میں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی رکن پارلیمان اور حماس کے لیڈڑ نائفالرجوب کو ان کے گھر سے حراست میں لے لیا۔اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران الخلیل سے حماس لیڈڑ احمد عواد، سابق اسیر مہند طبنجہ، یزن جبر، نابلس سے جعفر مروان، قبلان سے عبدالرحمان قدورہ،زواتا سے سابق اسیر علا حمیدان، الخلیل سے سابق اسیر یوسف قزاز،یطا سے فادی العمور، محمد العمور، محمد حریزات اور نورالدین شلالدہ کو حراست میں لے لیا۔
  یاد رہے کہ حماس نے جن شرائط پر جنگ بندی منظور کی ہے ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مشرقی یروشل میں جاری اسرائیلی زور زبردستی کو روک دیا جائے۔ جبکہ جنگ بندی ہوتے ہی اسرائیل نے یہاں اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔  ۱۰؍ مئی کو حماس کا راکٹ حملہ اور اسرائیلی بمباری شروع ہی اس لئے ہوئی تھی کہ مشرقی یروشلم کے شیخ جراح نامی مقام پر اسرائیلی فوج زبردستی فلسطینیوں کے مکانات خالی کروا کروہاں یہودیوں کو بسانےکی کوشش کررہی تھی۔جب فلسطینیوں نے مزاحمت کی تو انہوں نے سختیاں شروع کر دیں یہاں تک کہ مسلمانوں کو بیت المقدس میں نماز پڑھنے سے روکا   جس کیلئے تشدد کا راستہ اختیار کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK