Inquilab Logo

کنگنا کی بیان بازی پر مرکز اور ریاست آمنے سامنے

Updated: September 08, 2020, 8:35 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

مودی سرکار نے وائی پلس سیکوریٹی کو منظوری دیکر حمایت کا اشارہ دیا جبکہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ نے بند لفظوںمیں اداکارہ کو احسان فراموش قرار دیا، ممبئی میں  کنگنا کیلئے پریشانیاں کھڑی ہونے کا امکان، بی ایم سی نے دفتر پہنچ کر غیر قانونی تعمیرات کا جائزہ لیا جبکہ اُن کے منشیات کے استعمال کی جانچ کا بھی مطالبہ ہونےلگا

Uddhav Thackeray - Pic : PTI
ادھو ٹھاکرے ۔ تصویر : پی ٹی آئی

ممبئی کا موازنہ  پاک مقبوضہ کشمیر سےکرکے ممبئی واسیوں  اور مہاراشٹر کے عوام کی ناراضگی مول لینے والی فلم اداکارہ کنگنا رناوت کی حمایت کا اشارہ دیتےہوئے مرکزی حکومت  نے پیر کو انہیں وائی پلس سیکوریٹی دینے کی منظوری دیدی۔مرکز کے ا س فیصلے سے ایک بار پھر مہاراشٹر سرکار اور مودی حکومت آمنے سامنے آگئی ہیں۔ ممبئی کو بدنام کرنے کی پاداش میں کئی دنوں سےشیوسینا لیڈر سنجے راؤت کنگنا کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیںجبکہ کنگنا عامیانہ زبان کا استعمال کرتےہوئے شیوسینا کو چیلنج کررہی ہیں کہ وہ ۹؍ ستمبر کو ممبئی آئیں گی جس سے جو بن پڑے کرلے۔  اس تنازع پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے  وزیراعلیٰ  اُدھو ٹھاکرےنے  بندلفظوں میں کنگنا رناوت کو احسان فراموش قراردیا ہے۔
اُدھو کی کنگنا پر مہذب انداز میں تنقید
  وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے جنہوں  نے اب تک اس معاملے میں کسی بھی طرح کی بیان بازی سے گریز کیا ہے، نے پیر کو  خاموشی توڑتے ہوئے کہا  ہے کہ ’’کچھ لوگ جس شہر میںرہتےہیں اور جہاں  روزی روٹی کماتے ہیں اس شہرکے تعلق سے شکر گزار ہوتے ہیں مگر کچھ لوگ نہیں ہوتے۔‘‘ اس دوران انہوں نے کنگنا رناوت کا نام نہیں لیا۔ انہوں  نے مزید کہا کہ ’’انل بھیا(انل راٹھوڑ) راجستھان سےآئے اور مہاراشٹر کو اپنا گھر بنا لیا۔ وہ سخت گیر شیوسینک رہے۔‘‘
 کنگنا کو وائی پلس سیکوریٹی
   اس بیچ کنگنا رناوت کیلئے مرکزی حکومت نے  وائی پلس سیکوریٹی کی منظوری دیدی ہے۔  واضح رہے کہ ممبئی کا موازنہ پاک مقبوضہ کشمیر  سے کرنے کےبعد کنگنا رناوت  کے خلاف ممبئی میں    شدید ناراضگی ہے۔ شیوسینا کی اس دھمکی  کے بعد اگر وہ ممبئی میں خود کو محفوظ نہیں محسوس کرتیں  تو انہیں یہاں آنے کی ضرورت نہیں ہے، کنگنا رناوت نے دوروزقبل عامیانہ زبان کا استعمال کرتے ہوئے چیلنج کیاتھا کہ وہ ۹؍ ستمبر کو ممبئی آرہی ہیں، اگر کوئی کچھ کرسکتا ہےتو کرلے۔ سمجھا جارہاہے کہ ممبئی آمد سے محض ۲؍ روز قبل کنگنا کو مرکز کی  جانب سے سیکوریٹی فراہم کر کے بی جےپی نے ایک بار پھر مہاراشٹر میں اپنی سابق اتحادی شیوسینا کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔ سیکوریٹی ملنے پر وزیر داخلہ امیت شاہ کا شکریہ ادا کرتےہوئے کنگنا رناوت نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’یہ اس بات  کا ثبوت ہے کہ اب کسی دیش بھکت آواز کوکوئی فسطائی نہیں  کچل سکےگا۔ میں امیت شاہ کی شکرگزارہوں، وہ چاہتے تو حالات کا حوالہ دے کر مجھے کچھ دن بعد ممبئی جانے کی صلاح دے سکتے تھے مگر انہوں نے بھارت کی ایک بیٹھی کے چیلنج  کی عزت رکھی۔‘‘ 
 بی ایم سی کنگنا کے دفتر کا جائزہ لینے پہنچی
  اس بیچ مرکز سے سیکوریٹی مل جانے کے بعد بھی ممبئی میں کنگناکیلئے مشکلات کھڑی ہونےکے امکانات کو خارج نہیں کیا جاسکتا۔ پیر کوبی ایم سی اراکین  ان کے پروڈکشن ہاؤس منی کارنیکا فلم  کے  فتر پہنچ گئے جہاں انہوں نے غیر قانونی تعمیرات کا جائزہ لیا۔ کنگنا نے خود اس کی اطلاع دیتےہوئے خوف کا اظہار کیا ہے کہ بی ایم سی ان کے دفتر کو منہدم کرسکتی ہے۔ بی ایم سی افسران کا کہنا ہے کہ کنگنا نے اپنے دفتر میں غیر قانونی تجاوزات کئے ہیں۔
 منشیات کے استعمال کی جانچ کا مطالبہ
  کنگنا نے الزام لگایاہے کہ ۹۹؍ فیصد فلم انڈسٹری منشیات کا استعمال کرتی ہے تاہم ان کے  ایک سابق دوست نے  ویڈیو انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ وہ خود بھی منشیات کی عادی ہیں۔اس بنیاد پر کانگریس کے لیڈر سچن ساونت نے مطالبہ کیا ہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو کنگنا رناوت کے خلاف جانچ کرے۔ ا س کے ساتھ ہی کنگنا کی حمایت کرنے اوران کا موازنہ جھانسی کی رانی سے کرنے پر بی جےپی کے لیڈر رام کدم کی بھی مذمت کی ۔ کانگریس ترجمان  نے کہا ہے کہ  تاریخ میں جھانسی کی رانی کی اس قدر توہین کرنے کی ہمت کسی نے نہیں  کی۔ اس کے لیے بی جے پی کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔‘‘

’ مہاراشٹر سرکار اور پولیس پر بھروسہ نہیں ہے ، تو اپنی ریاست میں  ہی رہیں‘

رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے  کنگنا رناوت کی بیان بازیوں پر کہا ہے کہ اگر وہ مہاراشٹر حکومت اور پولیس پر بھروسہ نہیں کرتی  ہیں  تو انہیں اپنی ریاست ہماچل میں ہی رہنا چاہئے اور  وہیں پرکام کاج شروع کرنا چاہئے ۔ ودھان بھون کے باہر صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے   انہوں نے مزید کہا کہ کنگنا رناوت مکمل طور پر آر ایس ایس اور بی جے پی کا ایجنڈا چلارہی ہے۔ ابھی تک ، فلم انڈسٹری میں کبھی بھی فرقہ پرستی ،بنیاد پرستی اور مذہبی عناد ہے لیکن کنگنا آر ایس ایس اور بی جے پی کی بولی بولتے ہوئے ، فلم انڈسٹری میں فرقہ واریت پھیلا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK