Inquilab Logo

چالیس گاؤں بلدیہ کا سالانہ بجٹ اپوزیشن کے احتجاج کے بعد نامنظور

Updated: February 26, 2020, 2:49 PM IST | Sharjeel Qureshi | Chalisgaon

برسراقتدار بی جے پی کا ساتھ اس کے اتحادی کونسلروں نے بھی نہیں دیا جس کی وجہ سے ووٹنگ میں بی جے پی کو منہ کی کھانی پڑی

چالیس گاؤں بلدیہ کا سالانہ بجٹ اپوزیشن کے احتجاج کے بعد نامنظور ۔ تصویر : آئی این این
چالیس گاؤں بلدیہ کا سالانہ بجٹ اپوزیشن کے احتجاج کے بعد نامنظور ۔ تصویر : آئی این این

 چالیس گاؤں : مالیاتی سال۲۰۔۲۰۱۹ءکیلئےچالیس گاؤں نگر پالیکا کا سالانہ عام  بجٹ اپوزیشن کی مخالفت کے سبب نا منظور ہوگیا۔ خاص بات ہے کہ سالانہ بجٹ کی مخالفت میں اپوزیشن شہر وکاس اگھاڑی کے ساتھ برسر اقتدار بی جے پی کی اتحادی پارٹی  شیوسینا اور آزادکونسلروں بھی  پیش پیش رہے۔ آخر کار صدر بلدیہ کو بجٹ پر ووٹنگ کرانی پڑی جس میں بجٹ کی حمایت میں ۱۲؍ ووٹ اور  بجٹ کی مخالفت میں۱۸؍ ووٹ پڑے۔صدر بلدیہ آشا لتا چوہان نے اکثریتی ووٹ کی بنا پر بجٹ کو نا منظور کردیا اور بلدیہ انتظامیہ کو آئندہ میٹنگ میں بجٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔
  خیال رہے کہ چالیس گاؤں میونسپل کونسل کے سالانہ عام بجٹ کی منظوری کیلئے ۲۴؍ فروری کو ماہانہ جنرل بورڈ کی میٹنگ کا انعقاد عمل میں آیا ۔صبح ۱۱؍ بجے شروع ہونےوالی اس میٹنگ میں قریب۲؍ بجے تک بحث و مباحثہ ہوتا رہا اور آخر کار صدر بلدیہ آشا لتا چوہان نے بجٹ منظور کرنے کیلئے ووٹنگ کا اعلان کیا جس میں برسراقتدار طبقے کو منہ کی کھانی پڑی۔میٹنگ میں زوردار ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔ کونسلروں میں آپسی تنقید کے سبب معاملہ اتنا زیادہ بڑھ گیا کہ لڑائی جھگڑے  کی نوبت آگئی تھی۔شہر وکاس اگھاڑی کے کونسلر بنٹی ٹھاکر نے بجٹ میں تمہید نہ ہونے پر اعتراض کیا اور شہریوں سے کچرے کی صاف صفائی کے نام پر وصول کئے جانے والے چارج فی مکان۶۶۰؍ روپے اور شاپنگ کمپلیکس دکانداروں سے۵۶۰؍روپے کا حوالے دے کر گھنٹہ گاڑی کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران آزاد کونسلر ساحلی روشن جادھو اور ڈپٹی صدر بلدیہ آشا رمیش چوہان نے صدر بلدیہ کو تحریری خط دے کر بجٹ کی مخالفت کی۔ ان کونسلروں کا الزام تھا کہ بجٹ میں جو فنڈ مختص کیا گیا یا جو رقم طے کی گئی، اس سے حکومت اور شہریوں کو دھوکا دیا جارہا ہے ۔اس میٹنگ میں بر سر اقتدار طبقے کے ۶؍ کونسلر غیر حاضر تھے جو بعد میں ایک ایک کر کے میٹنگ میں پہنچے۔بی جے پی کے مقامی صدر اور کونسلر گھشنیشور پاٹل دوپہر ایک بجے میٹنگ میں پہنچے اور بجٹ پر دوبارہ سے بحث کروانے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس دوران انہوں نے شہر وکاس اگھاڑی کو شہر وکاس بگڑی کہہ دیا جس پر خوب ہنگامہ ہوا۔اس کی وجہ سے حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین آپس میں بر سر پیکار ہوتے ہوتے بچے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK