Inquilab Logo

ملک کی عدالتوںکیلئے ضروری انفراسٹرکچر پرچیف جسٹس رامنا کی رپورٹ تیار

Updated: September 05, 2021, 9:08 AM IST | new Delhi

جلد ہی وزارت قانون کو سونپیں گے ، نیشنل جوڈیشیل انفراسٹرکچر کارپوریشن کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا ،انتظامی عملے کی کمی پر تشویش ظاہر کی

Chief Justice of the country NV Ramana.picture:PTI
ملک کے چیف جسٹس این وی رامنا تصویرپی ٹی آئی

  ملک کے چیف جسٹس این وی رامنا نے ملک کی عدالتوں بنیادی ڈھانچے اور انتظامی عملہ کی کمی اور زیرالتوا معاملات میں اضافہ پر ایک بار پھر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے نیشنل جوڈیشیل انفراسٹرکچر کارپوریشن (این جے آئی سی) کی تشکیل کی ضرورت ظاہر کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جلد ہی تمام عدالتوں کے لئے ضروری انفراسٹرکچر کی رپورٹ قانون اور انصاف کے وزیر کو سونپنے والے ہیں۔
 جسٹس رامنا نے بار کونسل آف انڈیا (بی سی آئی) کی طرف سے منعقدہ تقریب میں کہا کہ ملک کی عدالتیں برطانوی دور کی ہیں اور ان میں ضروری سہولیات کی کافی کمی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان عمارتوں میں نہ تو مدعی کے لئے جگہ ہے اور نہ ہی مدعا علیہان کے لئے، نہ وکلا کے لئے۔چیف جسٹس نے کہاکہ ان عدالتوں میں خواتین وکلاء تک کے لئے بنیادی سہولتیں نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ ملک میں این جے آئی سی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ملک کی تمام عدالتوں کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے اور اسے جلد ہی قانون اور انصاف کے وزیر کے حوالے کروں گا۔
  جسٹس رمن نے عدلیہ میں خواتین کی حصہ داری نہ ہونے کے برابر پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہی گنتی کی خواتین کو اعلیٰ عدلیہ میں موقع ملتا ہے۔ بہت دقتوں کے بعد سپریم کورٹ میں محض ۱۱؍فیصد خواتین جج ہیں۔انہوں نے ہائی کورٹس میں بھی ججوں کے خالی عہدوں کو بھرنے کی ضرورت ظاہر کی اور کہا کہ   انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے انہوں نے اپنی رپورٹ میں کئی اہم سفارشات کی ہیںجس پر عمل در آمد ہو گا تو حالات بہتر ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK