Inquilab Logo

اسلحہ سازی میں چین دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا

Updated: January 29, 2020, 2:04 PM IST | Agency | Stockholm

’ا سپری‘ کی تازہ رپورٹ کے مطابق۴؍ چینی کمپنیاں دنیا کے سب بڑےاسلحہ سازاداروں میں شامل

اسلحہ سازی میں چین دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ۔ تصویر : آئی این این
اسلحہ سازی میں چین دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ۔ تصویر : آئی این این

  اسٹاک ہوم : دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین اب اسلحہ سازی میں بھی دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے’ا سپری‘ کے تازہ  ترین اعداد و شمار کے مطابق چین اسلحہ سازی کے شعبے میں عالمی سطح پر اب صرف امر یکہ  سے پیچھے ہے۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق چینی اسلحہ سازی میں اب بھی مجموعی طور پر امریکی کمپنیوں سے تو پیچھے ہیں مگر  وہ اس شعبے میں روس کو بہرحال واضح طور پر پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
 اسپری  کے مطابق  اس کے پاس اس شعبے میں چینی حکومت کے جاری کردہ کوئی سرکاری اعداد  و شمار نہیں ہیں لیکن چین کے ۴؍ سب سے بڑے اسلحہ ساز اداروں کی طرف سے جاری کئے ڈیٹا سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
 اسپری نے ۲۰۱۵ء سے ۲۰۱۷ء تک چین  کے۴؍ بڑے اسلحہ ساز کمپنیوںایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا، چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ کارپوریشن، چائنا نارتھ انڈسٹریز گروپ کارپوریشن  اور چائنا ساؤتھ انڈسٹریز گروپ کارپوریشن  کی کارکردگی جائزہ لیا جس میں سامنے آیا کہ ان کمپنیوں نےاس عرصے کے دوران مجموعی طور پر۵۴ء۱ بلین یورو (۴۹؍ بلین ڈالر) مالیت کی دفاعی مصنوعات فروخت کیں۔یہ مالیت روس کی۱۰؍ سب سے بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں  کی  آمدنی سے بھی۱۶؍ بلین ڈالر زیادہ تھی۔
 اسپری کے مطابق اگر۲۰۱۷ءء کے دوران دنیا بھر میں اسلحے کی سب سے زیادہ تجارت کرنے والے اداروں کو دیکھا جائے تو چینی کی یہی ۴؍ اسلحہ  ساز کمپنیاں دنیا کے ۲۰؍ سب سے بڑے اداروں میں شامل تھیں جن میں  ۳؍ چینی کمپنیاں دنیا کی ۱۰؍ سب سے بڑی کمپنیوں میں شمار کی گئیں ۔
 ا سپری کی ۲۰۱۷ء کی  فہرست کے مطابق دنیا کے۲۰؍ سب سے بڑے اسلحہ ساز اداروں میں سے۱۱؍ امریکی کمپنیاں تھیں،  یورپی ممالک کی۶؍ اور ۳؍ روس سے تھی۔ ان میں چین  کی  ایک بھی  کمپنی  شامل نہیں تھی۔
 چین دفاعی بجٹ میں اضافہ کرتا جارہا ہے
 ا سپری کے ماہرین کے مطابق گزشتہ ڈھائی عشروں کے دوران بیجنگ حکومت نے ملکی دفاعی بجٹ میں اتنا تیز رفتار اضافہ کیا ہے کہ ۲۰۱۸ء میں چینی دفاعی بجٹ کی سالانہ مالیت۱۹۹۴ء کےفوجی بجٹ  سےتقریباً ٍ۱۰؍ گنا  زیادہ ہے۔۲۰۱۷ء میں دفاعی شعبے میں چین نے تقریباً۲۲۸؍ بلین ڈالر کے برابر مالی وسائل خرچ کئے اور۲۰۱۸ء چینی فوجی بجٹ کی مالیت مزید بڑھا ۲۵۰؍ بلین ڈالر  کی گئی اور ۲۰۱۹ء میں اس میںمزید اضافہ کیا گیا۔ 

china Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK