چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا کہچین دہشت گردی کی تمام اقسام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ۲۲ اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی ’سخت‘ مذمت کرتا ہے۔
EPAPER
Updated: July 19, 2025, 10:07 PM IST | Beijing
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا کہچین دہشت گردی کی تمام اقسام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ۲۲ اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی ’سخت‘ مذمت کرتا ہے۔
امریکہ کی جانب سے دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او) قرار دینے کے بعد، چین نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ۲۲ اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور خطہ میں استحکام کو یقینی بنانے کیلئے علاقائی تعاون میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ کی کوششوں کی ستائش بھی کی۔
ایک بریفنگ کے دوران، جب جیان سے پاکستان میں قائم دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ کی پراکسی تنظیم، ٹی آر ایف کو امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ اور ’خاص طور پر نامزد عالمی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چین دہشت گردی کی تمام اقسام کی مذمت کرتا ہے۔ جیان نے کہا کہ”چین دہشت گردی کی تمام اقسام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ۲۲ اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔ چین علاقائی ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے تحت آپسی تعاون کو بڑھائیں اور مشترکہ طور پر علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھیں۔“
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل، ’غزہ کوریج‘ کیلئے انٹرنیشنل میڈیا پر پابندی ختم کرے: انروا
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو ٹی آر ایف کو ایک ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ کے طور پر نامزد کیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں تسلیم کیا گیا کہ اس تنظیم نے جموں و کشمیر میں ۲۲ اپریل ۲۰۲۵ء کو ہوئے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں ۲۶ شہریوں کی جانیں گئی تھیں۔ لہٰذا، امریکہ نے ٹی آر ایف کو ایک ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ اور ’خاص طور پر نامزد عالمی دہشت گرد‘ کا درجہ دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ کے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔