Inquilab Logo

چین کامسئلہ فلسطین کے حل اورغزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ

Updated: May 31, 2021, 2:10 PM IST | Agency | Geneva

اقوام متحدہ میں متعین چین کے سفیر نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری سلامتی کونسل کی ہے، عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی تاخیر کے بغیر حرکت میں آ ئیں اور فلسطین کے متاثرین کی امداد کیلئے قائم ’ اونروا‘ ایجنسی کو ہنگامی فنڈ فراہم کیا جائے

 Chinese Ambassador to the United Nations Zhang Jun addresses the Security Council. Picture: Twitter
اقوام متحدہ میں متعین چین کے سفیرزانگ جون سلامتی کونسل سے خطاب کرتےہوئے۔ تصویر: ٹویٹر

:اقوام متحدہ میں متعین چین کے سفیرزانگ جون نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری سلامتی کونسل کی ہے، اس لئے اسے فلسطین اوراسرائیل کے مابین مسائل کو حل کروانے کیلئےٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔چینی سفیر کے مطابق مسئلہ فلسطین ۷۰؍برسوںسے زیادہ عرصےسے اقوام متحدہ کے ایجنڈے کا حصہ بنا ہوا ہے۔  اس کے باوجودہر مرتبہ ہنگا مہ آرائی بین الاقوامی قانون کی بالادستی کی تئیں ایک  الارم  ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ فلسطین اسرائیل کشمکش کا نیا دور ہمیں یاد دلا رہا ہے کہ ہم مسئلہ فلسطین کو حاشیے  پر نہیں دھکیل سکتے۔ فلسطینی عوام ، ان کے جائز حقوق  اورسلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ قراردادوںکو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ چین۲؍ ریاستی حل کا حامی تھا اور رہے گا۔ سلامتی کونسل بھی اپنی ذمہ داری سے پہلو تہی نہیں کرسکتی۔ چینی سفیر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی تاخیر کے بغیر حرکت میں آئیں اور فلسطین  کے متاثرین کی مدد کیلئے قائم اقوام متحدہ کی ایجنسی اونروا کو ہنگامی فنڈ فراہم کریں اور  انسانی امداد کی ترسیل کو آسان بنائے۔
  چین کا اسرائیل سے مطالبہ 
  چینی سفیر نے خبردار کیا کہ مسجد الاقصیٰ اور اس کے اندر و باہر حالیہ محاذ آرائیاں مشرقی بیت المقدس میں مسلسل کشیدگی کا پتہ دے رہی ہیں۔ اسرائیل سے چین کا مطالبہ ہے کہ وہ بیت المقدس کی تاریخی حیثیت اور موجودہ پوزیشن کا تحفظ کرے،   فلسطینیوں کی بے دخلی بند کرے،  یہودی آباد کاری کی تمام سرگرمیاں معطل کی جائیں  اور مسلم معاشرے کے خلاف اشتعال انگیزی اور تشدد بند کیا جائے اور   جلد از جلد غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔   
 چین کے صدر کا موقف کیا رہا ہے؟
 چین  کے صدر شی جن پنگ  نے کہا ہے کہ   وہ فلسطین کے عوام  کے منصفانہ   مسئلے کے حل کے  کیلئے  مستقل  جنگ بندی  اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان   امن مذاکرات میں   ثالثی اور اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے مددگار ہونے کے  لئےتیار ہے۔ ‘ٹی آ ر ٹی ‘  کے مطابق  چینی صدرنے  گزشتہ دنوںاقوام متحدہ  میں فلسطینی عوام کی حمایت  کے دن کے موقع پر  اپنا ایک پیغام  روانہ کیا ہے۔ اس میں  انہوں نے مسئلہ فلسطین کو مشرقی وسطیٰ  میں کشیدگی   کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ   فلسطین اور اسرائیل دونوں ہی کو    پختہ عزم  کے ساتھ  آگے بڑھتے ہوئے  اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی صدر کا کہنا تھا کہ  ان کا ملک  اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کم کرنے  کیلئے  اپنی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔  چین اقوام متحدہ  کی سلامتی کونسل  کے مستقل رکن کی حیثیت  سے  عالمی برادری کے ہمراہ   مشرقِ وسطیٰ  کے  مسئلے کے جامع، منصفانہ  اور پا ئیدار  حل  کیلئے  اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا۔
    اسرائیلی اور فلسطینی وفود کو بیجنگ  مدعوکرنے کے متمنی  
   اس   سےقبل مار چ میں بھی چین کے وزیر خارجہ  وانگ یی نے ’ العربیہ ‘کو  دیئے گئےانٹرویو میں کہاتھاکہ چین مسئلہ فلسطین کا پر امن حل چاہتا ہے اور اس کیلئے چینی حکومت جلد دونوں فریقین، فلسطینی اور اسرائیلی اہم شخصیات کو مذاکرات کیلئے بیجنگ میں مدعو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس سسلے میں کوششیں جاری ہیں۔ چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین مشرق وسطیٰ میں علاقائی امن و استحکام کے حصول کیلئے چین  کی جانب سے ۲۰۱۷ء میں پیش کردہ پانچ نکاتی منصوبے کو آگے بڑھانے پر یقین رکھتا ہے جو ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK