عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے مایوسی کا اظہار ، چینی حکام نے پیشگی اجازت ہونے کے باوجود ٹیم کو روک دیا
EPAPER
Updated: January 07, 2021, 12:04 PM IST | Agency | Geneva
عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے مایوسی کا اظہار ، چینی حکام نے پیشگی اجازت ہونے کے باوجود ٹیم کو روک دیا
چین نے کورونا وائرس کی جائے پیدائش سے متعلق تحقیقات کرنے والی ماہرین کی ٹیم کو ووہان جانے سے روک دیا جس پر عالمی ادارہ صحت نے سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیدروس ایڈنہم نے کورونا کی صور تحال پر یومیہ بریفنگ کے دوران کہا کہ چین کی جانب سے محققین کی ایک ٹیم کو ووہان جانے کی اجازت نہ دینے پر مایوسی ہوئی ہے۔ٹیدروس ایڈنہم نے مزید بتایا کہ ماہرین کی ٹیم کورونا وائرس کی جائے پیدائش اور وجوہات سے متعلق تحقیقات کیلئے ووہان روانہ ہوئی تھی لیکن حیران کن طور پر چین نے ماہرین کی ٹیم کو روک دیا۔سربراہ عالمی ادارہ صحت کا یہ بھی کہنا تھا کہ محققین کی ٹیم کا چین میں ووہان کا دورہ پہلے سے طے تھا جس کیلئے ڈبلیو ایچ او اور بعض دیگر ممالک نے چین سے پیشگی رضامندی حاصل کرنے کے لئے معاہدہ کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب محققین کی ٹیم کے بعض اراکین ووہان کیلئے روانہ ہوئے تو انہیں وہاں جانے سےروک دیا گیا اور چند اراکین کو آخری منٹ میں اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑا۔ایک سوال کے جواب میں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے بتایا کہ وہ چین کے اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں جس پر چین نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ملک کے اندرونی معاملات اور دورے میں حائل رکاوٹوں کو تیزی سے دور کرلیا جائے گا۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس کا سب سے پہلا کیس چین کے علاقے ووہان میں سامنے آیا تھا جب کہ امریکہ نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ کورونا وائرس نے ووہان کی ایک لیب میں تجربے کے دوران جنم لیا تھا۔ جبکہ چینی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بیماری گوشت کے ایک بازار سے پھیلی جو بعد میں دنیا بھر تک پہنچ گئی۔