Inquilab Logo

کورونا کےعلاج کیلئے دوا کی تیاری کا دعویٰ،ابتدائی نتائج حوصلہ افزا

Updated: October 04, 2021, 11:45 AM IST | Agency | Mumbai

اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جارہا ہے کیوں کہ اس دوا کو کھا کرکورونا کو دور بھگایا جاسکے گا،۷۷۵؍افراد پر آزمائش کی گئی،زیادہ تر لوگوں کو فائدہ ہوا

Corona`s treatment is claimed to have been discovered.Picture:INN
کورونا کا علاج دریافت کر لئے جانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

):طبی ماہرین نے کورونا وائرس کے انسداد کے ليے تیار کی جانے والی نئی دوا کو حیران کن اور ایک ’بریک تھرو‘ قرار دیا ہے۔ یہ دوا مشہور امریکی دوا ساز ادارے میرک کی لیبارٹری میں تیار کی گئی ہے۔ اب تک ٹرائل ميں سامنے آنے والے نتائج کو ماہرین نے شاندار قرار دیا ہے۔ان ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس دوا کو حقیقت میں اس بیماری کا علاج قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ دوا گولیوں کی صورت میں دستیاب ہو گی اور اس کا استعمال جان بچا سکتا ہے۔
علاج کے ليے ’پہلی‘ گولی
  اس دوائی کا نام مولن اپیراویر (molnupiravir) رکھا گيا ہے۔میرک کمپنی کییہ دوا ایک انتہائی اہم پیشرفت ہے کیونکہ کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کی یہ پہلی دوا ہے، جو منہ کے ذریعے مریض نگل سکے گا۔اس دوائی کی تیاری میں میرک فارماسوٹیکل کو ایک اور بائیلوجیکل کمپنی رجبیک بائیو تھریپیوٹکس کا تعاون بھی حاصل ہے۔ میرک نے اب اس دوا کی منظوری امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے حاصل کرنے کی ابتدائی کارروائی شروع کر دی ہے۔ امریکی ادارے کی منظوری کے بعد دوسرے ممالک بھی اس دوا کی منظوری جب دے دیں گے تو پھر یہ دوا ساری دنیا میں دستیاب ہو سکے گی۔
ماہرین کی رائے
 امریکہ کے جان ہوپکنز سینٹر برائے ہیلتھ سکیوریٹی کی سینئر اسکالر امیش اڈالیجا کا کہنا ہے کہ دوا سے اسپتالوں پر بوجھ کم ہو گا کیونکہ یہ دوا یقینی طور پر’گیم چینجر‘ ثابت ہو گی۔ ایک اور ماہر مائیکل یی کا کہنا ہے کہ لوگ کورونا وائرس سے اتنے خوفزدہ نہیں ہیں جتنے وہ اس کی ویکسین سے ہیں اور اب گولی جلد دستیاب ہو گی تو پھر بیماری کا خوف پوری طرح چلا جائے گا۔اس وقت انسداد کورونا کیلئے مختلف کمپنیوں کی ویکسینیں ہی دستیاب ہیں۔ میرک ادارے کے چیف ایگزیکٹو رابرٹ ڈیوس نےنیوز ایجنسی رائٹرز کو بتایا اس تناظر میں معاملات کو عملی طور پر آگے بڑھانا بہت ضروری ہے تاکہ کووڈ۱۹؍بیماری کو پوری طرح کنٹرول کیا جا سکے۔سینئر ریسرچر امیش اڈالیجا کا کہنا ہے کہ اس وقت کووڈ۱۹؍کا اسپتالوں میں علاج کا سلسلہ تھکا دینے والا اور اسپتالوں کی انتظامیہ کے لیے مشکل کا باعث بنا ہوا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ایک گولی منہ سے کھانا کہیں زیادہ آسان اور قابلِ عمل علاج ہو گا۔
گولی کی آزمائش اور مستقبل کی منصوبہ بندی
 میرک کی تیار کردہ گولی کے ٹرائلز اس وقت تیسرے مرحلے میں ہیں۔ اس دواکی مثبت خبروں کے عام ہونے سے امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں میرک کمپنی کے حصص کی قدر میں ۹؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح کی گولی ایک اور امریکی دوا ساز کمپنی ایٹیا فارماسوٹیکلز بھی تیار کر رہی ہے۔اب تک۷۷۵؍ مریضوں پر تیسرے مرحلے کے ٹیسٹ کیے گئے۔ ان میریضوں کی ایک بہت قلیل تعداد بیماری سے جانبر نہیں ہو سکی کیونکہ یہ افراد پہلے سے شدید علیل تھے۔ اس دوا کا سب سے بڑا فائدہ یہ بتایا گیا ہے کہ گھر بیٹھ کر بھی دوا کھائی جا سکے گی اور اسپتالوں کے چکر نہیں کاٹنے پڑیں گے۔ امریکی دوا ساز ادارے میرک نے واضح کیا ہے کہ اس دوا کی باضابطہ منظوری کے بعد یہ ۱۰؍ملین دوا کے کورسیز تیار کر سکے گا۔ ایک مکمل کورس کی قیمت ۷۰۰؍ڈالر ہے۔ میرک کو امریکی حکومت نے ۱۷؍ ملین کورسز فراہم کرنے کا کنٹریکٹ دے دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK