Inquilab Logo

صاف توانائی کے شعبہ میں اڈانی اورامبانی میں مقابلہ

Updated: September 22, 2021, 12:02 PM IST | Agency | New Delhi

اڈانی گروپ نے صاف توانائی سے متعلق ٹیکنالوجی پر اگلے۱۰؍ سال میں ۲۰؍ ارب ڈالر(۱ء۴۷؍ لاکھ کروڑ روپے) سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے، مکیش امبانی ا س شعبے میں۱۰؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے تیار، اڈانی گروپ قابل تجدید توانائی سے بجلی کی پیداوار میںتین گنا اضافہ کریگا

Gautam Adani And Mukesh Ambani  .Picture:INN
آئندہ برسوں میںاڈانی اور امبانی کے درمیان قابل تجدید توانائی کے شعبے اور کاروبار میں مقابلہ آرائی کافی بڑھ جائے گی ۔ تصویر: آئی این این

:صاف توانائی کےشعبے میں آگے بڑھنے کیلئے  اڈانی گروپ کےگوتم اڈانی اور مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز (آر آئی ایل) کے درمیان مقابلہ ہے۔ اڈانی گروپ نے صاف توانائی سے متعلق ٹیکنالوجی پر اگلے۱۰؍ سال میں ۲۰؍ ارب ڈالر(۱ء۴۷؍ لاکھ کروڑ روپے) سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
گرین انرجی کیا ہے؟ اس پر زور کیوں دیا جا رہا ہے؟
 قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی توانائی ، سورج کی روشنی ، ہوا یا پانی سے حاصل ہونے والی توانائی گرین اینرجی یا سبز توانائی کہلاتی ہے۔ سبز توانائی کا مطلب ہے قابل تجدید توانائی  ، اسے ماحول کے تحفظ کیلئے اہم مانا جاتا ہے۔سبز توانائی کو فروغ دیا جا رہا ہے کیونکہ اس سےکوئلہ اور  پیٹرولیم کی طرح  نقصان دہ گرین ہاؤس گیسیں پیدا نہیں ہوتیں۔
ساز و سامان کے مینوفیکچرنگ یونٹس اور انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میںسرمایہ کاری کی جائے گی
 اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے کہا ہے کہ یہ سرمایہ کاری سازوسامان کی تیاری کے یونٹس اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گروپ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار  کے شعبے میں د اخل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ  تمام ڈیٹا سینٹرز کو قابل تجدید توانائی سے بجلی فراہم کر نے اور۲۰۲۵ء تک اس کی بندرگاہ کو  زیرو کاربن  بنانے  کا بھی منصوبہ  ہے۔
امبانی کی بھی بڑی سرمایہ کاری کی تیاری 
 دوسری جانب ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے بھی تین سال میں گرین اینرجی کے شعبے میں ۱۰؍ ارب ڈالرکی  سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔مکیش امبانی نے جون میں منعقدہ ریلائنس انڈسٹریز (آر آئی ایل)  کی ۴۴؍ ویں  سالانہ میٹنگ میں کہا تھا کہ ان کی کمپنی اگلے تین سال میں صاف توانائی کے شعبے میں۷۵؍ ہزار کروڑ روپے(۱۰؍ ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ کمپنی۲۰۳۵ء تک اپنے کاروباری اخراجات  کو غیر جانبدار بنانے کے عزم کو پورا کرنے کے مقصد سے یہ قدم اٹھائے گی۔
اڈانی کا  دنیا کی سب سے بڑی پاور کمپنی بنانے کا ارادہ
  منگل کو گوتم اڈانی نے جے پی مورگن انڈیا انویسٹر سمٹ میں کہا کہ اڈانی گروپ کلین انرجی ویلیو چین میں بڑی سرمایہ کاری کرے گا۔ ان کا گروپ صاف توانائی سے وابستہ بیشتر شعبوں  اور اکائیوں میں قدم رکھنے کی منصوبہ  بندی کررہا ہے۔ اڈانی پہلے ہی ۲۰۳۰ء  تک   دنیا کی سب سے بڑی پاور کمپنی بنانے کا ارادہ ظاہر کر چکا ہے۔
ء۲۰۲۵ء تک۷۵ ؍ فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کا منصوبہ 
 اڈانی نے کہا کہ’’ہم نے۲۰۲۵ء  کے لیے جو سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے اس کا۷۵؍ فیصد سے زیادہ سرمایہ گرین ٹیکنالوجی میں لگایا جائے گا۔ ہم اگلے۱۰؍ برسوں میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار ، اجزاء کی تیاری ، ترسیل اور تقسیم میں۲۰؍ بلین ڈ الر کی سرمایہ کاری کریں گے۔اڈانی نے مزید کہا کہ ان کا گروپ اگلے۴؍ سال میں قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو ۳؍ گنا کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس توانائی کو پیدا کرنے کے لیے گروپ کی صلاحیت فی الحال۲۱؍ فیصد ہے جسے۶۳؍فیصد تک لے جایا جائے گا۔ اڈانی نے کہا کہ کوئی بھی کمپنی اتنی بڑی صلاحیت حاصل نہیں کر سکی ہے۔ 
امبانی کا ۲۰۳۵ء تک زیروکاربن کا ہدف 
 آرآئی ایل کااگلے ۳؍ سال میںگرین اینرجی کے کاروبار پر کل۷۵؍ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ  ریلائنس انڈسٹریز۲۰۳۰ء  تک۱۰۰؍ جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی اور۲۰۳۵ء  تک زیرو کاربن کا ہدف حاصل کرنا چاہتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK