Inquilab Logo

پیٹرول کے دام ۱۰۰؍روپے کے پارہونے پرکانگریس اور’آپ‘ کا احتجاج

Updated: June 03, 2021, 7:26 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بوریولی میںویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر کانگریسی لیڈروں اور کارکنان نے ہاتھوں سے بیل گاڑی کھینچ کر اور سائیکل چلا کر مودی حکومت کے خلاف آندولن کیا۔ پیٹرول پر عائد کردہ ۱۶؍ روپےرو ڈسیس فوراً رد کرنے کا مطالبہ ۔ دادر میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے مودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے متعدد مظاہرین کو تحویل میں لے لیا

Congress in Borivali against petrol price hike And outside Dadar station, protests are being staged by the Aam Aadmi Party.Picture:Inquilab
پیٹرول مہنگا ہونے کے خلاف بوریولی میں کانگریس اور دادر اسٹیشن کے باہر عام آدمی پارٹی کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے تصویر انقلاب

 پیٹرول کا دام  بڑھتے بڑھتے بالآخر ۱۰۰؍ روپے کے پار پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے عوام میں حکومت کے خلاف سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔  بدھ کو ممبئی کانگریس کے لیڈرو ں اور کارکنان نے بوریولی  میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ہاتھوں سے بیل گاڑی کھینچ کر اور سائیکل چلا کر مودی حکومت کے خلاف  احتجاج کیا اور مرکز کی جانب سے نافذ کئے گئے  ۱۶؍  روپے روڈ سیس کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ اسی طرح دادر میں عام آدمی پارٹی (آپ) کے کارکنوںنے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
’’مودی بھکت کہاں غائب ہوگئے‘‘
 بوریویی میںکئے گئے احتجاجی  مظاہرے میں شامل ممبئی کانگریس کے صدر اور ایم ایل سی  بھائی جگتاپ  نے کہا کہ مودی حکومت نے پیٹرول ،ڈیزل  اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں کا فی اضافہ کیا ہے جس سےملک کے ۱۳۰؍ کر وڑ لوگ شدید پریشان ہیں۔  لاک ڈاؤن  میں  مودی حکومت نے عوام کی جیب کاٹنے کا کام کیا ہے  اور اسے بالکل بھی شرم نہیں آرہی ہے۔‘‘انہوں  نے مزید کہا کہ ’’۲۰۰۵ء میں اٹل بہاری واجپئی کی حکومت نے پیٹرول پر ایک روپے رو ڈ سیس نافذ کیا تھا ۔ اس کے  بعد ۱۰؍ برس تک کانگریس کی حکومت تھی لیکن اس روڈ سیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا لیکن جب ۲۰۱۴ء میں مودی کی حکومت آئی تو اس روڈسیس کو ۷؍ برس میں بڑھا کر ۱۶؍ روپے کر دیا گیا  ۔ اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول پر لگایا گیا ۱۶؍  روپے کا روڈ سیس فوراً رد کیا جائے۔‘‘
 بھائی جگتاپ نے کہا کہ ’’یہ احتجاج عوام ، خواتین اور غریبوں کا احتجاج ہے۔ عوام میں مودی حکومت کے خلاف شدید ناراضگی ہے۔ میرا نریندر مودی کو یہ کہنا ہے کہ  آپ  کی مرکزی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔   جس وقت کانگریس کی حکومت تھی پیٹرول کی قیمت فی لیٹر  ۶۵؍روپے  اور رسوئی گیس کی قیمت ۴۰۰؍ روپے  تھی ۔ اس  وقت بی جے پی کے لیڈروں  اسمرتی ایرانی  اور ہیما مالنی نے چولہے  جلا کر پیٹرو ل ، ڈیزل  او ر رسوئی گیس کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج کیا تھا ،  اب جب پیٹرول کی قیمت ۱۰۰؍ روپے فی لیٹر ہو چکی ہے اور رسوئی گیس کی قیمت  ۹۰۰؍ روپے تک پہنچ گئی ہےتو  یہ مودی بھکت اورمودی کے چمچے کہاں غائب ہو گئے ہیں؟  
 اس احتجاج میں ممبئی کانگریس کے کارگزار صدر چرن  سنگھ سپرا،  نائب صدر اشوک سترالے،  لیڈیز ونگ کی صدر ڈاکٹر اجنتا یادو،   دیگر عہدیدار اور کارکنان موجود تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں سے بیل گاڑی کھینچی اور سائیکل سے سفر کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مذمت کی۔
پیٹرول کی سنچری پر’آپ‘ کا آندولن
 پیٹرول  کے دام ۱۰۰ء۷۲؍  روپے ہونے پر  عام آدمی پارٹی ( آپ) کی جانب سے بھی بدھ کو دادر ریلوے اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں ایک پارٹی کارکن   نریندر مودی اور دوسرا کارکن   امیت شاہ کامکھوٹا پہن کر بلے باز بنا ہوا تھا ۔ اس طرح یہ طنزکرتے ہوئے یہ بتایا کہ ان بلے بازوں نے پیٹرول کی قیمتوں میں سنچری  پار  اسکور کردیا۔
   عام آدمی پارٹی کے نیشنل جوائنٹ سیکریٹری روبین مسکریہنس کے مطابق پیٹرول نے سنچری پار کر دی ہے ،  اسی کی مناسبت سے ہم احتجاجاً  شیواجی پارک  میں علامتی کرکٹ میچ کھیلنے والے تھے لیکن پولیس نے  اجازت نہیں دی ۔اس کے بعد ہم نے  بی جے پی  آفس کے باہر علامتی کرکٹ کھیل کر مظاہرہ کرنے کی اجازت مانگی لیکن اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد ہم نے دادر ریلوے اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا ۔
  مظاہرین اپنے ہاتھوں میں متعد د پلے کارڈز لئے ہوئے تھے جن پر ’ پیٹرول ہوا ۱۰۰؍ کے پار اسی لئے لائے مودی سرکار، پیٹرول ہوا ۱۰۰؍ کے پار  اچھے دن یا اتیاچار اور ترقی کا یہ کیسا وار پیٹرول ہوا ۱۰۰؍ کے پار ‘  جیسے نعرہ لکھے ہوئے تھے۔مظاہرے میں عام آدمی پارٹی ممبئی کی قومی ایگزیکٹیو ممبر پریتی شرما اور دیگر لیڈر ان موجود تھے۔ متعدد مظاہرین کو پولیس نے اپنے تحویل میں بھی لیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK