Inquilab Logo

ریاست کی۴؍ ہزار سے زائد گرام پنچایتوں پر کانگریس اورمہاوِکاس اگھاڑی کا قبضہ

Updated: January 19, 2021, 12:29 PM IST | Agency | Mumbai

نتائج ثابت کرتے ہیںکہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کے دوران ریاست کے عوام کا بھرپور اعتماد جیتا ہے: بالاصاحب تھورات

Gram Panchayat - Pic : INN
گرام پنچایت ۔ تصویر : آئی این این

ریاست میں۱۴؍ہزار گرام پنچایتوں میں ہوئے انتخابات کے نتائج پیر کو ظاہر ہوئے جن میں۴؍ ہزار سے زائدگرام پنچایتوں پر کانگریس پارٹی نے اکثریت حاصل کی ہے جبکہ کل۱۴؍ہزار گرام پنچایتوں کی۸۰؍فیصد نشستوں پر مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں نے کامیابی کا پرچم لہرایا ۔ مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اوروزیرمحصول بالاصاحب تھورات نے ان نتائج پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نتائج ثابت کرتے ہیں کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کے دوران ریاست کے عوام کا بھرپور اعتماد جیتا ہے۔ دوسری جانب اس الیکشن میں بی جے پی کی شرمناک شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران اپنی شکست کا اعتراف کرنے کے بجائے جھوٹے اعداد وشمار پیش کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر جس عوام نے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کو کامیاب کیا ہے وہ حقیقت سے واقف  ہیں۔
 میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے تھورات نے مزید کہا کہ ریاست کے عوام کو مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر بھرپور اعتماد ہے اور گرام پنچایت انتخابات کے نتائج نے اس پر مہر ثبت کردی ہے۔کولہاپور، نندوربار، لاتور، ناندیڑ، امراؤتی، ایوت محل، ناگپور، وردھا، چندرپور، عثمان آباد، واشم اور بلڈانہ اضلاع میں کانگریس سب سےبڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔
 بالا صاحب تھورات نے کہا کہ  اسمبلی انتخابات کی مانند عوام نے ان انتخابات میں بھی بی جے پی کو شرمناک شکست سے دوچار کرتے ہوئے کانگریس، این سی پی وشیوسینا کے امیدوراوں کے حق میں اپنی حق  رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ ودربھ میں کانگریس پارٹی کو بھرپور کامیابی ملی ہے جہاں اس نے۵۰؍فیصد سے زائد گرام پنچایتوں پر اپنا پرچم لہرایا ہے۔ وردبھ کےعوام نے کانگریس کوبغیر کسی تردد کے بھرپور کامیابی دی ہے۔ مراٹھواڑہ میں کانگریس کی نشستوں اور ووٹنگ فیصد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہاں بھی کانگریس نمبروَن  پارٹی بن کر ابھرے گی۔
 تھورات نے کہا کہ انتخابی نتائج میں بی جے پی کی جو شرمناک شکست ہوئی ہے وہ دراصل اس کی پالیسی اورپروگرام کی ناکامی ہے، جسے عوام نے مکمل طور پر خارج کردیا ہے۔ بی جے پی کے بیشتر لیڈران اپنے آبائی گاؤں میں بھی بی جے پی کو کامیاب نہیں کراسکے ہیں اور اپنی عادت کے مطابق عوام کے درمیان جھوٹے اعداد وشمار پیش کرکے اپنی پارٹی کے سب سے بڑی پارٹی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کررہے ہیں۔ یہ لوگ اپنی شکست کا اعتراف کرنے کے بجائے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ کھلے دل سے اپنی شکست تسلیم کریں۔ گرام پنچایت کے اس الیکشن میں مہاوکاس اگھاڑی کے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔مجھے یقین ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کی کامیابی کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK