بی جےپی کی شکست کی صورت میں اراکین کی خریدوفروخت کےاندیشوں کے سبب پہلے ہی پیش بندی کرلی گئی
EPAPER
Updated: April 10, 2021, 12:00 PM IST | Agency | Guwahati
بی جےپی کی شکست کی صورت میں اراکین کی خریدوفروخت کےاندیشوں کے سبب پہلے ہی پیش بندی کرلی گئی
آسام میں ۳؍ مراحل پر مشتمل انتخابی عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے نتائج ۲؍ مئی کو جاری ہوںگے مگر بی جےپی نے جس طرح مبینہ طور پر اراکین اسمبلی کی خریداری کر کے مختلف ریاستوں میں حکومتیں بنائی ہیں، اس کو ملحوظ رکھتے ہوئےکانگریس اور یوڈی ایف اتحاد کو ابھی سے یہ اندیشہ ہوگیا ہے کہ نتائج کا اعلان ہوتے ہی زعفرانی پارٹی اس کے فاتح امیدواروں کو رجھانے کی کوشش کرسکتی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے کانگریس نے ابھی سے اپنے کم ازکم ۲۲؍ امیدواروں کو جے پور منتقل کردیا ہے تاکہ انہیں بی جےپی کے چنگل سے محفوظ رکھا جاسکے۔ ا س کے علاوہ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مولانا بدرالدین اجمل کی پارٹی آل انڈیا ڈیموکریٹک فرنٹ کے بھی کم از کم ۱۴؍ امیدواروں کو جے پور منتقل کردیاگیا ہے۔ یوڈی ایف نے آسام کی ۱۹؍ سیٹوں پر الیکشن لڑا ہے۔ یوڈی ایف کے ذرائع کے مطابق بقیہ ۵؍ امیدواروں کو بھی جلد ہی ریاست سے باہر منتقل کر دیا جائےگا۔ جے پورمیں ان امیدواروں کو اُسی ریزارٹ میں رکھاگیاہے جس میں راجستھان کی کانگریس سرکار کو خطرات لاحق ہونے پر کانگریسی اراکین اسمبلی کو ٹھہرایا گیا تھا۔ پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اس کی تصدیق کی اور بتایا ہے کہ ’’یہ اب معمول بن گیا ہے کہ جب بی جےپی ہار جاتی ہے تو وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو توڑنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس لئے آسام میں اتحادیوں نے پہلے ہی احتیاطی قدم اٹھانے کافیصلہ کیا ہے۔‘‘ راجستھان میں کانگریس کے چیف وہپ مہیش جوشی اورپارٹی کے رکن اسمبلی رفیق خان کو یہ یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ جے پور میں فائیو اسٹار ریزارٹ میں مقیم آسام کے اسمبلی الیکشن کے امیدواروں سے کوئی انجان آدمی ملاقات نہ کر سکے۔ آسام میں کانگریس کو فتح کی امید ہے جبکہ بی جےپی کسی بھی صورت میں ریاست میں دوبارہ برسراقتدار آنا چاہتی ہے۔