Inquilab Logo

کانگریس کا مہاجر مزدوروں کو منریگا کے تحت روزگار دینے کا مطالبہ

Updated: May 18, 2020, 9:28 AM IST | Agency | New Delhi

پارٹی ترجمان آنند شرما نےپریس کانفرنس میں کہاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب کی روزی روٹی چلی گئی ہے اور نقل مکانی کرنےوالے مزدور گاؤں کی طرف لوٹ رہے ہیں اس لئے مزدوروں کو گاؤں میں مہاتما گاندھی راشٹریہ روزگار گارنٹی یوجنا کے تحت روزگار ملنا چاہئے اور منریگا کی مزدوری۳۰۰؍ روپے فی دن کی جانی چاہئے

Anand Sharma - Pic : INN
آنند شرما ۔ تصویر : آئی این این

کانگریس نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کےمنریگا کےلئے اعلان شدہ رقم کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ منریگا کی مزدوری۳۰۰؍ روپے کرنے کے ساتھ ہی گھر لوٹ رہے مزدوروں کو اس کا فائدہ دیا جانا چاہئے۔کانگریس ترجمان آنند شرما نے اتوار کو یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب کی روزی روٹی چلی گئی ہے اور نقل مکانی کرنےوالے مزدور گاؤں کی طرف لوٹ رہے ہیں اس لئے مزدوروں کو بھی گاؤں میں مہاتما گاندھی راشٹریہ روزگار گارنٹی یوجنا - منریگا کے تحت روزگار ملنا چاہئے اور منریگا دیہاڑی۳۰۰؍ روپے فی دن کی جانی چاہئے۔واضح رہے کہ و زیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منریگا کیلئے۴۰؍ ہزار کروڑ روپے دینے کا آج اعلان کیا ہے۔
 کانگریس ترجمان آنندشرمانے کہا کہ حکومت نے  اعتراف کیا ہے کہ لاک ڈاؤن سے غریب شہری اور نقل مکانی کرنے والے مزدور  سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی حالت کو سمجھتے ہوئے حکومت کو ان لوگوں کی جیب میں پیسہ ڈال کران کی مالی صلاحیت بڑھانی چاہئے۔آنند شرما نے کہا کہ گاؤں میں غریب خواتین لاک ڈاؤن سے پریشان ہیں۔ان کے جن دھن کھاتے میں۵۰۰؍ روپے ڈالے گئے ہیں لیکن جن دھن کھاتے صرف۲۱؍ خواتین کے ہیں اس لئے منریگا سے غریب خواتین کو پیسہ دیاجانا چاہئے اور ان سب کی مدد ہونی چاہئے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت جسے پیکیج بتا رہی ہے ،صحیح معنی میں وہ پیکیج نہیں ہے اور نہ ہی وہ جی ڈی پی کا۱۰؍ فیصد ہے،جیسا کہ حکومت دعویٰ کررہی ہے۔یہ لوگوں کو فوری فائدہ دینے والا اقتصادی پیکیج نہیں بلکہ معیشت بڑھانے کےلئے مالی مدد ہے اور یہ جی ڈی پی کا ۱۰؍ نہیں بلکہ تقریباً تین فیصد ہے۔
 کورونا بحران کی وجہ سے،پورے ملک میں مہاجر مزدوروں کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔خوفزدہ کرنے والی تصاویر ملک کے مختلف حصوں سے سامنے آرہی ہیں جہاں یہ مزدور سیکڑوں کلومیٹر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے تارکین وطن مزدوروں کو یقین دلایا ہے کہ وہ انہیں کسی بھی قسم کی تکلیف نہیں ہونے دیں گے۔ اس دوران  دہلی حکومت نے بھی ایک حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم کے مطابق ، تمام عہدیداروں کو ہدایت  دی گئی ہے کہ مہاجر مزدوروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
  وزیر اعلیٰ کیجریوال نے ٹویٹ کیا ہے کہ  `دہلی میں مقیم مہاجر مزدوروں کی ہماری ذمہ داری ہے۔ اگر وہ دہلی میں ہی رہنا چاہتے ہیں تو وہ ان کا پورا خیال رکھیں گے اور اگر وہ اپنے گاؤں واپس جانا چاہتے ہیں تو وہ ان کے لئے ٹرین کا انتظام کر رہے ہیں۔ کسی بھی حالت میں عام آدمی پارٹی حکومت انہیں بے سہارا نہیں چھوڑیں گے۔ `دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا نے  بتایا کہ کل شام تک دہلی حکومت نے شرامک اسپیشل ٹرین کے ذریعے۳۵؍ ہزار  مزدوروں کوروانہ کیا ہے۔ آج(اتوارکو) بھی۸؍ ٹرینوں میں ۱۲۰۰۰؍ کے قریب مسافروں کو  ان کی آبائی ریاستوںمیں بھیجاگیا ۔دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ  نےاتوار کو متعدد مراکز کا دورہ کیا اور  وہاں مقیم  مزدوروںکا جائزہ لیا۔ جن کی تصاویر کو انہوں نے ٹویٹ کیا اور  اس بارے میں اطلاع فراہم کی ۔
 دہلی حکومت نے خصوصی ٹرینوں کے ذریعہ باہر سے آنے والے مسافروں کی جانچ کے لئے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) بھی جاری کیا ہے۔ دہلی کے محکمہ صحت نے اپنے ایک حکم میں کہا ہے کہ قومی دارالحکومت آنے والے صرف ان لوگوں کو ہی گھر جانے کی اجازت ہوگی ، جن میں کورونا وائرس کی علامت نہیں ہوگی۔ حکم میں کہا گیا تھا کہ مسافروں کے لئے جانچ اور علیحدگی کے معیاری پروٹوکول کی پیروی کی جائے گی۔ اس میں دہلی آنے والے لوگوں میں علامات دیکھی جائیں گی۔
 کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریل خدمات۵۰؍ سے زیادہ دنوں تک بند  رہنے کے بعد منگل کو ریلوے نے منتخب روٹس پر   اپنی مسافر خدمات دوبارہ شروع کردی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK