Inquilab Logo

کانگریس نےکورونا ویکسین کی قیمت اوراس کی برآمدپر سوال اٹھایا لیکن سائنسدانوں کا شکریہ ادا کیا

Updated: January 18, 2021, 11:43 AM IST | Agency | New Delhi

ٹیکہ مہنگی شرح پر فروخت کئے جانے کے حکومت کے اقدام پر تنقید کی

Randeep Surjewala - Pic : INN
رندیپ سرجیوالا ۔ تصویر : آئی این این

کانگریس نے کورونا کے علاج کے لیے ریکارڈ وقت میں ویکسین بنانے پر ہندوستانی سائنسدانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ملک کو ان کا مقروض قرار دیا لیکن حکومت سے پوچھا کہ وہ ٹیکے مہنگی شرح  پر کیوں فروخت کر رہی ہے اور سب کی ٹیکہ کاری کیے بغیر کس بنیاد پر اس کی برآمد کو اجازت دے رہی ہے۔ 
 کانگریس میڈیا سیل کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کے روز یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ پورا ملک اپنے سائنسدانوں، کیمسٹ اور محققین کی صلاحیت، عزم محکم اور ان کی انتھک محنت کو سلام کرتا ہے کہ انہوں نے ریکارڈ وقت میں کورونا وبا کی تباہی سے لڑنے کے لیے ہندوستان میں ٹیکہ تیار کیا۔ اس مقصد سے پورا ملک ان کا مقروض ہے اور ہمیں اپنے سائنس دانوں پر فخر ہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ ٹیکہ آ گیا لیکن حکومت اسے مہنگی شرح پر فروخت کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’کووڈشیلڈ‘ ایک ’ایسٹرازینیکا ویکسین‘ ہے جسے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے بنایا ہے۔ یہ ویکسین حکومت ہند کو۲۰۰؍ روپے فی خوراک کی شرح سے دے کر منافع کما رہی ہے جبکہ بلجیم کے وزیر ایوا ڈے بلیکر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں اس ویکسین کی قیمت ہندوستانی کرنسی میں۱۵۸؍ روپے ہے۔ 
 ترجمان نے سوال کیا کہ حکومت ہند  ویکسین کے لیے زیادہ رقم یعنی۲۰۰؍ روپے کیوں لے رہی ہے۔ اسی طرح ویکسین کی قیمت کھلے بازار میں ایک ہزار روپے بتائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود سیرم انسٹی ٹیوٹ کے سی ای او اَدَر پونہ والا نے۱۱؍ جنوری کو واضح طور پر کہا تھا کہ مذکورہ ویکسین کھلے بازار میں۱۰۰۰؍ روپے فی خوراک میں فروخت کریں گے یعنی کسی شخص کو کورونا ٹیکہ کیلئے ضروری ۲؍ڈوز کی قیمت ۲؍ ہزار روپے دینی ہوگی۔ سرجے والا نے ٹیکہ کی برآمد کی اجازت دینے پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ ہندوستان سے برازیل کو  ویکسین  کے ۲۰؍ لاکھ ڈوز کے ایکسپورٹ کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی پوری آبادی کو ٹیکہ لگائے جانے سے قبل ویکسین کی برآمد کی اجازت کس بنیاد پر دی گئی ہے۔ 
 انہوں نے ویکسین کی قیمت اور اس کی برآمد میں شفافیت اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سبھی کیلئے کورونا ویکسین حکومت کی پالیسی ہونی چاہئے اور ملک کے عوام کی مفت ٹیکہ کاری ہونی چاہئے۔’آتم نربھر بھارت‘ کے حوالے سے سرجے والا نے کہا کہ ملک نے خود انحصاری چار چھ سال میں حاصل نہیں کی ہے۔ یہ آزادی کے بعد۷۳؍سال کی محنت کا نتیجہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری کی مہم میں حاملہ خواتین  اوربچوں سمیت ہم۴۰؍کروڑ مفت ٹیکے سالانہ ملک کے شہریوں کو لگاتے ہیں۔ 
 انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد کانگریس کی حکومت نے سائنسی تحقیقات کو فروغ دیا، وسیع پیمانے پر پھیلی اندھی عقیدت کو ختم کیا، قومی سطح پر کئی ٹیکہ کاری کی مہم شروع کی۔ ٹیکہ کاری کے ذریعے۷۳؍ سال میں ملک نے ٹی بی، چیچک، پولیو، جذام، خسرہ، ٹِٹنیس، ڈپتھیریا، کالی کھانسی، ہیضہ، دماغی بخار اور ذہنی سوجن جیسی بیماریوں کو شکست دی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK