Inquilab Logo

اسپین میں ۷۰۰؍ سال بعد مسجد کی تعمیر، سابق فٹ بالر فریڈرک عمر نے فنڈ اکٹھا کیا

Updated: May 22, 2020, 9:31 AM IST | Agency | Madrid

سیویلا شہر میں تعمیر ہونے والی مسجد اور کلچرل سینٹر کیلئے فریڈرک عمر نے ’کرائوڈ فنڈنگ ‘ کا طریقہ اپنایا اور کا فی فنڈ اکٹھا کرکے منتظمین کے حوالے کیا

Fedrik Omar - Pic : INN
فریڈرک عمر نے کرائوڈ فنڈنگ کا استعمال کرتے ہوئے مسجد کیلئے فنڈ اکٹھا کیا

 فرانسیسی  نژاد مشہور فٹ بالر فریڈرک  عمر کانوتی نے کرائوڈ فنڈنگ کے ذریعے اسپین میں ۷۰۰؍ سال بعد مسجد کی تعمیر کا راستہ صاف کردیا ہے۔ انہوں نےسال بھر قبل کرائوڈ فنڈنگ کی اپیل جاری کی تھی اور اس دوران انہیں اتنا فنڈ مل گیا ہے کہ وہ اسپین کے سیویلا شہر میں بآسانی ایک مسجد اور اسلامی کلچرل سینٹر تعمیر کرواسکیں۔ انہوں نے یہ ر قم مسجد کی تعمیر کے ذمہ داران کو سونپ دی ہے۔ فریڈرک عمرجوافریقی ملک مالی سے تعلق رکھتے ہیں، نے بتایا کہ وہ جب اپنے کلب کے لئے کھیلنے سیویلا میں آتے تھے تو اس وقت انہیں مسجد تلاش کرنے میں بہت دشواری ہوتی تھی کیوںکہ یہاں پر ایک بھی مسجد نہیں تھی۔ اسی وجہ  سے انہوں نے تبھی ٹھان لیا تھا کہ وہ اس شہر میں ایک مسجد ضرور تعمیر کروائیں گے ۔ لیکن انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ جو مسجد تعمیر کروائیں گے وہ اسپین کی تاریخ میں ۷۰۰؍ سال بعدتعمیر ہونے والی پہلی مسجدہو گی۔
 واضح رہے کہ کسی زمانے میں اسپین اسلامی سلطنت کا مضبوط ترین ستون تھا لیکن سقوط اندلس کے بعد یہاں سے اسلامی تاریخ و تمدن کی تمام نشانیاں مٹادی گئیں۔مگر اب چونکہ اسپین میں افریقی مسلمانوں کی بڑی تعداد پہنچ رہی ہے جن میں الجزائر کے مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے، اس لئے اسپینی حکومت اور مقامی انتظامیہ کو مسلمانوں کی عبادت کے لئے بھی انتظامات کرنے پڑ رہے ہیں۔یہی وجہ ہےکہ سیویلا شہر میں، جہاں الجزائری ، مالی ، مراقش ، سینیگال اور اسپین کے ہی متعدد باشندے جنہوں نے اسلام قبول کرلیا ہے رہائش پذیر ہیں، مسجد کی تعمیر کی اجازت دی گئی ہے۔ فریڈرک عمر جنہوں نے ۲۰؍سال کی عمر میں اسلام قبول کرلیا تھا ،نے بتایا کہ اسپین میں تقریباً ۲۰؍ لاکھ مسلمان ہیں  جن میںسے ۳۰؍ ہزار سیویلا میںہی رہائش پذیر ہیں۔ اتنی بڑی آبادی کے لئے مسجد کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے انہوں نے کرائوڈ فنڈنگ کی ویب سائٹ پر اپنی اپیل ڈالی اورسال بھر میںہی ایک ملین کے قریب فنڈ جمع ہو گیا ۔ وہاں مسجد کی تعمیر کےساتھ ساتھ کلچرل سینٹر بھی تعمیر کیا جائے گاجس میں قرآن مجید اور عربی کی تعلیم ، مقامی افراد کےلئے دوائیوں کا  انتظام ، کلچرل سینٹر ، اسلامی تہذیب اور اندلس کا  آرٹ  اور ایسی ہی دیگر چیزوںکی تعلیم مقامی مسلمانوں کو دی جائے گی۔واضح رہےکہ اسپین میں مسلمانوں کی آبادی کو دیکھتے ہوئے کچھ اسلامی سینٹرس کو مساجد کےطور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن اب تک وہاں باقاعدہ مسجد تعمیر نہیں ہوئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ اس مسجد کی تعمیر کو ۷۰۰؍ سال میں پہلی مسجد کی تعمیر قرار دیا جارہا ہے۔

islam spain Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK