Inquilab Logo

توہین عدالت معاملہ: ایک روپے کی سزاکو پرشانت بھوشن نےسپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

Updated: October 02, 2020, 8:56 AM IST | Agency | New Delhi

اپنی پٹیشن میں انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہئے

Prashant Bhushan - Pic : INN
پرشانت بھوشن ۔ تصویر : آئی این این

پرشانت بھوشن نے عدالت عظمیٰ کی توہین سے متعلق  معاملہ میں قصوروار قرار دیئے گئے معروف وکیل پرشانت بھوشن نے اپنے خلاف سنائی گئی سزا کو چیلنج کردیا ہے۔ توہین عدالت کا قصوروار پائے جانے کے بعد پرشانت بھوشن کو بطور سزا ایک روپے کا جرمانہ ادا کرنے کے  لئے کہا گیا تھا ۔ وقت مقررہ پر  پرشانت بھوشن نے اس کی ادائیگی بھی کر دی  تھی لیکن  ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے ۔ جس کے بعد جمعرات کو انہوں نے جسٹس مشرا کی بنچ کے اس فیصلے کو  سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ فیصلہ پر از سر نو غور کیا جانا چاہئے۔
 سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے پرشانت بھوشن نے۳۱؍اگست کو سنائے گئے عدالت کے فیصلہ کا از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ میں ایک روپے کا جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی پرشانت بھوشن نے میڈیا سے کہا تھا کہ جرمانہ کی رقم جمع کرنے کا یہ قطعی مطلب نہیں ہے کہ انھوں نے عدالت کا فیصلہ منظور کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ پرشانت بھوشن اس سے قبل بھی عدلیہ کے تئیں توہین آمیز دو ٹویٹ کی وجہ سے قصوروار ٹھہرائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر چکے ہیں۔ انھوں نے عدالت کی رجسٹری میں توہین عدالت معاملہ میں بطور سزا ایک روپے کا علامتی جرمانہ ادا کرنے کے بعد۱۴؍ اگست کے فیصلے پر از سر نو جائزہ کے  لئے عرضی داخل کی ہے۔ سپریم کورٹ میں یہ عرضی داخل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھیں قصوروار ٹھہرانے کے فیصلہ میں قانون اور دلائل کی نظر سے کئی خامیاں ہیں جن پر دوبارہ غور کیا جانا چاہئے ورنہ یہ انصاف کے معاملے میں سخت نا انصافی کے زمرے میں چلا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK