Inquilab Logo

بھیونڈی میں صحتیابی کی شرح ۸۲؍فیصد تک پہنچ گئی

Updated: August 05, 2020, 9:35 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

شہر میں کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں بتدریج کمی ہوتی جارہی ہے۔یہی سبب ہے کہ کوروناسے متاثر مریضوں کی صحتیابی کی شرح ۸۲؍فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔

Fish Market Bhiwandi
میونسپل اہلکار تین بتی مچھلی مارکیٹ میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے۔

شہر میں کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں بتدریج کمی ہوتی جارہی ہے۔یہی سبب ہے کہ کوروناسے متاثر مریضوں کی صحتیابی کی شرح ۸۲؍فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔سب سے بڑی راحت کی بات یہ ہے کہ مریضوں کی تعداد دُگنی ہونے کی  میعاد۷۰؍ دن ہوگئی ہے۔میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے اس کامیابی کا سہرہ شہر کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے محکمہ صحت کے اہلکاروں، محلہ کلینک اورشہریوں کے سر باندھا ہے۔
 واضح رہےکہ ۱۲؍ اپریل کوشہرمیں کوروناسے متاثر پہلا مریض پایا گیا تھا۔ تاہم اس سے قبل مارچ کے مہینے سے ہی میونسپل کارپوریشن نے کورونا سے جنگ کا آغاز کردیا تھا۔ لیکن وبائی امراض سے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے کارپوریشن کا سارا منصوبہ کاغذوں پر شروع ہوکر کاغذوں پر ہی ختم ہوجاتا تھا۔یہاں تک کہ جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ اور صاف صفائی مہم اخبارات میں شائع ہونے تک ہی کیا جاتا ہے۔ کارپوریشن کی مبینہ لاپرواہی کا خمیازہ شہریوں کوبھگتنا پڑا۔کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد اپریل کے مہینے میں بہت کم تھی لیکن مئی میں مریضوں کی تعدادمیں بتدریج اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔ کورونانے پورے شہر کو اپنے شکنجے میں جکڑکر تباہی مچانا شروع کردیا۔مئی ، جون کے مہینے میں کورونا مریضوں کی تعداد اور اموات کی شرح میں بہت اضافہ ہوگیا۔عالم یہ تھا شہریوں پر خوف طاری ہوگیا تھا۔شہر اور شہریوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے رکن اسمبلی رئیس شیخ ،معروف قانون داں ایڈوکیٹ یاسین مومن،بزرگ رہنما فیضان اعظمی اور ایم آئی ایم کے مقامی صدر محمدخالد گڈو ودیگر سیاسی سماجی افراد نے  وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے درخواست کی کہ وہ شہر میںکسی آئی اے ایس افسر کومیونسپل کمشنربنائیں جس کے بعد اس وقت  کےمیونسپل کمشنر ڈاکٹر پروین اشٹیکر کا تبادلہ کر کے ان کی جگہ ڈاکٹر پنکج آشیا کو شہری انتظامیہ کی باگ دوڑ سونپ دی۔
  ڈاکٹرآشیا کے چارج لینے کے بعد سے ہی تیزی سے کام کرنا شروع کیا۔جو منصوبہ پہلے کاغذوں پر ہی ختم ہوجاتا تھا کارپوریشن نے اسے عملی طور پر انجام دینا شروع کیا۔ اس درمیان سماجی اداروں نے شہر میں محلہ کلینک کے ذریعہ شہریوں کو مفت طبی امداد پہنچانے کا سلسلہ کردیا۔جس سے مثبت نتائج آنا شروع ہوئے۔ 
 محکمہ صحت کے  چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نتن موکاشی نے بتایا کہ شہری انتظامیہ کی حدود میں کورونا مکمل طور پر قابو میں ہے۔ اس وقت کوروناسےصحتیابی کی شرح ۸۲؍ فیصد تک پہنچ گئی۔انہوں نے بتایا کہ مئی کے آخری دنوں میں جب مرض اپنے شباب پر تھا۔ اس وقت محض ۵؍دنوں میں ہی مریضوں کی تعداد دگنی ہوجاتی تھی لیکن اب  دگنی  ہونے کی شرح۷۰؍ دن تک پہنچ گئی ہے۔ڈاکٹر موکاشی نے بتایا کہ اموات کی شرح میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ جولائی کے مہینے میں ۸۸؍ مریضوں کی موت ہوئی تھی جس کی وجہ سے اموات کی شرح ۵ء۵؍فیصد ہے۔ ان ۸۸؍ اموات میں ۶۰؍ فیصد سے زیادہ مریضوں کی موت بھیونڈی سے باہر دوسرے اسپتالوں میں ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK