Inquilab Logo

کورونا کا اثر : ایک لاکھ افراد نے ’ای پی ایف‘ کا پیسہ نکالنےکی درخواست دی

Updated: April 08, 2020, 12:26 PM IST | Agency | New Delhi

گزشتہ۱۰؍ دنوں میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں نے اپنے پی ایف اکاؤنٹس سے پیسہ نکالنے کیلئے درخواست داخل کی ہے ،امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگے اس کی رفتار مزید تیز ہوگی،پی ایف انتظامیہ نے اب تک تقریباً ۱۲۵؍ کروڑ روپے الاٹ بھی کردئیے ہیں، درخواست ملنے کے ۳؍ دن کے اندر ہی رقم منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ پی ایف دہندگان پریشان نہ ہوں

EPF Money - Pic : INN
ای پی ایف کا پیسہ ۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کے درمیان تقریباً ایک لاکھ لوگوں نے ایمپلائی پرویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) سے پیسہ نکالنے کے لیے درخواست دی ہے۔ دراصل کورونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد مرکزی حکومت نے ای پی ایف میں جمع رقم کو نکالنے کی سہولت لوگوں کو دی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس سہولت سے فائدہ حاصل کرنے کے  لئے گزشتہ ۱۰؍ دنوں میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں نے اپنے پی ایف اکاؤنٹس سے پیسہ نکالنے کے لیے درخواست داخل کر دی ہے۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ای پی ایف میں پیسہ نکالنے کے لیے سہولتیں دی گئی ہیں اور ریٹائرمنٹ فنڈ باڈی ای پی ایف او نے اب تک تقریباً ۱۲۵؍کروڑ روپے الاٹ بھی کردئیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران سے بچنے کے لیے وزارت محنت نے پہلے ہی یہ جانکاری دی تھی کہ لوگوں کے ذریعہ پی ایف اکاؤنٹس سے پیسہ نکالنے کی عرضی ملنے کے تین دن کے اندر ہی معاملے کو سیٹل کیا جائے، یعنی درخواست کنندہ کے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ ٹرانسفر کرد یا جائے۔ اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پی ایف باڈی کی جانب سے یہی کام کیا جارہا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایف باڈی نے اپنے اسٹاک فنڈ میں گزشتہ کچھ دنوں میں اضافہ کرلیا ہے تاکہ جیسے جیسے اسے پی ایف کی کچھ رقم نکالنے کی درخواستیں موصول ہوں وہ اس میںسے درخواست رقومات منتقل کرسکیں۔
 واضح رہے کہ وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ۲۶؍ مارچ کو اعلان کیا تھا کہ ملک کے تقریباً۸ء۴؍کروڑ ملازمین جو کہ ای پی ایف کے رکن ہیں، وہ اپنے پی ایف اکاؤنٹس سے پیسہ نکال سکتے ہیں۔ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ ای پی ایف سبسکرائبرس تین مہینے کی بیسک سیلری یا مہنگائی بھتہ یا ای پی ایف اکاؤنٹ میں جمع رقم کی تین چوتھائی یا ۷۵؍ فیصد رقم سے زیادہ رقم نہیں نکال سکتے ہیں۔ ان میں سے جو بھی کم ہوگا اتنی رقم ای پی ایف ہولڈرس نکال سکتےہیں۔
 اس کے بعدسےرقم نکالنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ چونکہ کورونا کی وجہ سے ملک میں بےروزگاری بڑھنے کا خدشہ ہے اس لئے یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پی ایف سے پیسہ نکالنے و الوں کی تعداد بڑھتی جائے گی۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایف کے راستے رقم نکالنا محفوظ راستہ ہے لیکن اس کی وجہ سے جمع پونجی ختم ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لئے پی ایف کا پیسہ اسی صورت میں نکالا جائے جب اشد ضرورت ہو اور وہ کہیں سے بھی پوری نہ ہو رہی ہو ۔ ذرائع نے کہا کہ حکومت نے یہ تجویز ضرور پیش کی ہے کہ لیکن اس نے بھی اپیل کی ہے کہ لوگ اشد ضرورت کے بغیر پیسے نکالنے سے گریز کریں کیوں کہ یہ ان کی جمع پونجی ہے جو اکثر ریٹائر منٹ کے بعد بہت زیادہ کام میں آتی ہے۔اسی وجہ سے پی ایف کی رقم کو خرچ کرنے کے بارے میں بھی احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حکومت کا کہناہ ے کہ یہ رقم اشد ضرورت کے تحت نکالی جائے اور بالکل ضروری کاموں پر ہی خرچ کی جائے تو اس کا فائدہ زیادہ ہو گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK