Inquilab Logo

کورونا کے پیش نظر مرکزی وزارت صحت کی ٹیم کا بھساول دورہ ، حالات کا جائزہ لیا

Updated: June 23, 2020, 1:19 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

کمیٹی کے ارکین ہاٹ اسپاٹ قرار د یئے جانےوالے علاقوں میں پہنچے، اسپتالوں کا جائزہ لیا اورکووڈ کے مریضوں کو دستیاب سہولیات اور علاج معالجے کا معائنہ کیا

Union Health Ministry Meeting - Pic : Inquilab
مرکزی ٹیم کے اراکین بھساول کے پرانت آفیسر دفتر میں اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے

ضلع میں کورونا کے خاتمے اور شرح اموات کو روکنے کیلئے مرکزی وزارت صحت عامہ کی ایک دو رکنی ٹیم جلگاؤں ضلعے میں گزشتہ تین دنوں سے خیمہ زن ہے۔کمیٹی نے ضلعے دورے  میںکورونا کا ہاٹ اسپاٹ بنے بھساول شہر پہنچ کر، یہاں کے اسپتالوں کا جائزہ لیا اورکووڈ کے مریضوں کو دستیاب سہولیات اور علاج معالجے کا معائنہ کیا ۔دوسری جانب عارضی کورونا اسپتال ڈاکٹر الہاس پاٹل میڈیکل کالج و اسپتال کی بد نظمی کے تعلق سے کمیٹی کو شکایتیں دی گئی ہیں ۔ان شکایتوں میں یہ سوال بھی پوچھا گیا ہے کہ قلب شہر میں عام مریضوں کیلئے مختص جلگاؤں ڈسٹرکٹ جنرل اسپتال کو ڈاکٹر الہاس پاٹل میڈیکل کالج منتقل کرنے کی کیا وجہ تھی ؟ 
 جلگاؤں شہر و ضلعے پیر شام۶؍ بجے تک۸۱؍نئے معاملات آنے سے ضلع میں متاثرین کی تعداد۲۴۸۳؍ ہوگئی ہے جبکہ اب تک۱۵؍ سو  سے زائد متاثرین صحت یاب ہوئے چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کمیٹی نے جلگاؤں دورے کی طرز پر ہی بھساول شہر میں بھی ٹراما کیئر سینٹر ، ساکے گاؤں کے کووڈ کیئر اسپتال اور بھوئی واڑہ علاقے کے کنٹین منٹ زون کا جائزہ لیا۔بھساول کے پرانت آفیسر دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ارویند الونے (سینئر ریجنل ڈائریکٹر ، محکمہ صحت اور خاندانی بہبود پونے) نے چند تجاویز پیش کی کہ ضلعی و شہری سطح پر کورونا متاثرین کے رابطے میں آنےوالوں کی فوری طور پر تلاش اور ٹیسٹ کیا جائے تاکہ وبا کے پھیلے کو روکا جاسکے ۔شرح اموات کو کم کرنے کیلئے میونسپل بلدیہ کو بھی دستے تشکیل دے کر شہر کی گلیوں ،محلوں میں جاکر شہریوں خاص طور پر ضعیفوں کی جانچ کا نظام قائم کرنا چاہئے ۔
 ڈاکٹر الہاس پاٹل میڈیکل کالج اور اسپتال کی بدنظمی کے متعلق جلگاؤں کے سماجی کارکن گجانند مالپورے نےکمیٹی کو ایک تحریری شکایت دی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر پاٹل میڈیکل کالج و اسپتال میں مہاتما پھولے اور صحت سے متعلق بہت سی سرکاری اسکیمیں جاری ہیں۔  قوانین کے مطابق ان اسکیم کے تحت زیر علاج مریضوں سے کسی بھی قسم کی فیس وصول نہیں کی جانی چاہئے لیکن اسپتال میں مریضوں کو اسکیم کے اندراج میں تاخیر کا بہانا کر اور سیزرین ڈیلیوری کے مریضوں سے کٹ کے نام پر معاشی لوٹ کھسوٹ کی جاتی ہے،اسلئے اس کی جانچ کی جانی چاہئے اور فوری طور پر اس کا سدباب کیا جانا چاہئے تاکہ یہاں کے مریضوں کو دشواریوں سے نجات ملے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK