Inquilab Logo

کورونا وائرس: نیویارک میں مزید ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

Updated: April 06, 2020, 11:54 AM IST | Agency | Washington

امریکی صدر ٹرمپ نے اس ہفتہ میں بہت زیادہ ہلاکتیں ہونے کا انتباہ دیا،کہا:لوگوں نے احتیاط نہ برتی تواندازوں سے زیادہ نقصان ہوگا،یورپی ممالک کو بحران کے چوٹی پر ہونے کا اندیشہ

Donald Trump - Pic : PTI
ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

امریکی صدرٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نیویارک میں کورونا وائرس کے خلاف جاری کارروائیوں میں مدد کے لیے مزید ایک ہزار فوجی بھیج رہے ہیں۔ اس سے پہلے نیویارک میں تقریباً ہزار بستروں پر مشتمل ایک بحری فوجی اسپتال بھیجا جا چکا ہے جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔امریکہ میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ امریکی صدر نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ملک سب سے مشکل ترین ہفتے میں داخل ہورہا ہے۔ وبا سے متعلق اپنی روزانہ کی بریفنگ کے آغاز میں ان کا کہنا تھا کہ ’’ہلاکتیں ہوں گی، بد قسمتی سے بہت زیادہ ہلاکتیں ہوں گی۔‘‘ ان کاکہناتھا کہ ’’ہمارا ملک ایسا نہیں تھا کہ اسے کبھی بند کیا جاسکے تاہم علاج مسئلے سے زیادہ برا نہیں ہوسکتا۔‘‘  ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر لوگوں نے احتیاط نہ کی تو جانی نقصان اندازوں سے کہیں زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔اس سے قبل وہ خبردار کر چکے ہیں کہ مہلک وائرس ایک لاکھ سے ۲؍ لاکھ ۴۰؍ ہزار تک امریکیوں کو ہلاک کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے کیلئے وینٹی لیٹرز سمیت تمام ضروری ساز و سامان اور آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
 نیویارک میں سنیچر کی شام تک کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ۱۴؍ہزار سے زیادہ تھی جن میں سے ۶۳؍ہزار سے زیادہ صرف نیویارک شہر میں ہیں جس کی وجہ سے اسپتالوں پر بہت بوجھ پڑ گیا ہے اور طبی عملہ بھی اس عالمگیر وبا سے متاثر ہو رہا ہے۔امریکہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن چکا ہے جہاں سنیچر کی شام تک متاثرہ افراد کی تعداد ۳؍ لاکھ سے بڑھ گئی تھی۔ اور ۸؍ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
یورپی ممالک کو بحران کے چوٹی پر ہونے کا اندیشہ
کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی اور اسپین نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے ممالک میں یہ بحران اپنی چوٹی پر ہوگا۔
اٹلی میں ایمرجنسی جلد ختم ہونے کا امکان نہیں
 اطالوی حکام نے کہا انفیکشننز چوٹی پر ہیں مگر کم نہیں ہورہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی ختم ہونے سے ابھی بہت دور ہے۔اٹلی میں نئے انفیکشنز کی شرح کم ہوگئی ہے جہاں سنیچر کے روز۴؍ ہزار ۸۰۵؍ کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کل تعداد ایک لاکھ ۲۴؍ ہزار ۶۳۲؍ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ۱۵؍ ہزار ۳۶۲؍ہے۔
اسپین میں وبا کم ہونے کی امید
 اسپین جہاں اسی طرح کے انفیکشنز کی تعداد سب سے زیادہ ہے، وزیر اعظم پیدرو سانچیز کا کہنا تھا کہ ان کی قوم کو ’’سرنگ کے دوسرے حصے میں روشنی نظر آنے لگی ہے۔‘‘ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو ماہرین کا ماننا ہے کہ اسپین میں آنے والے وقت میں وبا کم ہوجائے گی۔
 عالمی تشویش ریکارڈ سطح پر: آئی ایم ایف
 کورونا وائرس کے دنیا بھر میں پھیلاؤ سے بیماریوں اور آمدنی کے نقصان کے خوف سے پوری دنیا میں غیر یقینی صورتحال بڑھتی جارہی ہے۔وبائی امراض اور دیگر بیماریوں کے وبا سے متعلق غیر یقینی صورتحال پر اٹھائے گئے نئے اقدامات سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس سے غیر یقینی صورتحال میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہوا ہے اور یہ اس سے قبل سامنے آنے والی وباؤں کی نسبت کہیں زیادہ ہے۔
پرتگال : ۵؍لاکھ لوگوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
 پرتگال میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ۱۰؍ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ سرکاری ڈیٹا میں بتایا گیا کہ ۵؍لاکھ افراد اس وبا کی وجہ سے عارضی طور پر بے روزگار ہوسکتے ہیں۔رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت مارٹا تمیدو کا کہنا تھا کہ ’’یہ لڑائی ۱۰۰؍میٹر کی ریس نہیں بلکہ ایک طویل میراتھون ہے۔‘‘انہوں نے شہریوں سے اس لڑائی میں شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کا کہ ’’اب بھی سرنگ کے دوسری جانب کوئی روشنی دکھائی نہیں دے رہی۔‘‘
برازیل میں ’جنگی بجٹ‘ منظور
برازیل میںں کیسز کی تعداد ۱۰؍ہزار سے تجاوز کرنے پرکانگریس کے ایوان ذیریں میں کورونا وائرس سے متعلق اخراجات کو حکومتی بجٹ سے علاحدہ کرنے اور معیشت کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے’جنگی بجٹ‘ منظور کرلیا گیا۔اس بجٹ کو اب بھی سینیٹ سے منظور کیا جانا باقی ہے جو آئندہ ہفتے ہوگا۔
تھائی لینڈ  میں کورونا کے۱۰۲؍  نئے معاملے، ۳؍ ہلاک
 تھائی لینڈ  میں کرونا وائرس  (کووڈ۱۹؍)کے۱۰۲؍ نئے معاملے سامنے آنے کے ساتھ متاثرین کی تعداد بڑھ کر ۲؍ہزار ۱۶۹؍ ہوگئی ہے اور۳؍لوگوںکی موت کے بعد مرنے والوں  کی تعداد بڑھ کر۲۳؍ ہوگئی ہے۔
 قومی کووڈ۱۹؍مرکز کے ترجمان  تاوسین وسانیوتھن نے  اتوار کو بتایا کہ متاثرین کے۱۰۲؍نئےمعاملے درج  کئے گئے ہیں  اور۳؍اور لوگوں  کی موت ہوگئی  ہے۔  تھائی لینڈ میں وبا کی  ابتدا کے  بعد سے اب تک کورونا متاثروں کی تعداد بڑھ کر ۲؍ہزار ۱۶۹؍ہوگئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر۲۳؍ ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ  ملک  میں سامنے  آئے  معاملوں میں سے زیادہ  تر معاملے  بیرون ممالک سے  لوٹنے  والے کورونا متاثرین اور ملک  کے اندر ہی انفیکشن کے نامعلوم  گروپ  کے رابطہ میں  آئے تھے۔
پاکستان : آخر اپریل تک متاثرین۵۰؍ ہزار سے زیادہ ہونگے
 پاکستان میںاپریل کےاواخر تک کورونا وائرس متاثرین  کی تعداد ۵۰؍ہزارسےتجاوزکرسکتی ہے۔یہ خدشہ پاکستان  کی نیشنل ہیلتھ سروسیز، ریگولیشن  اینڈ کوآرڈینیشن  وزارت نے سپریم کورٹ میں سونپی رپورٹ میں  ظاہر کیا ہے ۔ پاکستان میڈیا کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل  کے اواخر  تک کوروناوائرس متاثرین کی تعداد ۵۰؍ ہزار سے تجاوزکرسکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ۲؍ہزار ۳۹۲؍مریضوں کیلئےانتہائی نگرانی کی ضرورت ہوگی جبکہ ۷؍ہزار ۲۴؍شدید طور سےمتاثرہو سکتےہیں۔ اس کے علاوہ۴۱؍ہزار ۴۸۲؍ مریض ایسے ہوں گے جو معمولی متاثر اور انہیںگھریلو قرنطینہ  کی ضرورت ہو گی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تخمینہ دیگر ممالک اوریورپی ممالک کی ۳۵؍ دن کی صورتحال کی بنیاد پر لگایاگیاہے۔فی الوقت پاکستان میں۲؍ہزار ۸۳۵؍افراد   کورونا وائرس  سے متاثر  ہیں ، جبکہ۴۲؍کی موت ہو چکی ہے ۔
اسرائیل میں کورونا متاثرین کی  تعداد ۸؍ ہزارسے زیادہ
 اسرائیل میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے  والے افراد کی تعداد بڑھ کر۸؍ہزار ۱۸؍ہوگئی  ہے اور اب تک یہاں اس  جان  لیوا  انفیکشن کی وجہ سے۴۶؍لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ یہ اطلاع اسرائیل کے وزارت صحت نے اتوار کو  دی۔وزارت صحت نے  بتایا کہ پورے ملک  میں سنیچر کو متاثرین کے  ۴۲۳؍نئے معاملوں  کے ساتھ اس انفیکشن  سے متاثر ہونے والوں کی  تعداد بڑھ کر۷؍ہزار۸۵۱؍تھی اور۴۳؍لوگوں کی موت ہوئی تھی۔وزارت نے بتایا کہ اتوار کی  صبح۸؍ بجے تک متاثرین کی تعداد بڑھ کر۸؍ہزار ۱۸؍ہوگئی اور مرنے والوں  کی  تعداد  بڑھ کر۴۶؍ ہوگئی  ہے۔ وہیں اب تک۴۷۷؍ لوگ اس  انفیکشن سے  ٹھیک ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK