مرکزی حکومت نے جمعرات کے روز کورونا وائرس کے انفیکشن اور اس کی روک تھام کے لئے لاک ڈان کی وجہ سے معیشت پر پائے جانے والے اثرات کو کم کرنے کیلئے انتہائی منتظر معاشی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے ذریعہ پیش کردہ پیکیج کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں
وزیر خزانہ نے لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریب اور روز مرہ مزدوروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں رہنے والوں کے لئے ۷ء۱ لاکھ کروڑ کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ تعمیرات سے وابستہ ساڑھے ۳ کروڑ مزدوروں کے لئے ۳۱ہزار کروڑ روپے کے فنڈز استعمال کیے جائیں۔ ریاستی حکومتوں سے اس کے لئے کہا جائے گا
نرملا سیتا رمن ۔ تصویر : آئی این این
مرکزی حکومت نے جمعرات کے روز کورونا وائرس کے انفیکشن اور اس کی روک تھام کے لئے لاک ڈان کی وجہ سے معیشت پر پائے جانے والے اثرات کو کم کرنے کیلئے انتہائی منتظر معاشی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے ذریعہ پیش کردہ پیکیج کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں
وزیر خزانہ نے لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریب اور روز مرہ مزدوروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں رہنے والوں کے لئے ۷ء۱ لاکھ کروڑ کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ تعمیرات سے وابستہ ساڑھے ۳ کروڑ مزدوروں کے لئے ۳۱ہزار کروڑ روپے کے فنڈز استعمال کیے جائیں۔ ریاستی حکومتوں سے اس کے لئے کہا جائے گا۔
ریاستی حکومتوں کو کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے میڈیکل ٹیسٹ ، اسکریننگ اور دیگر ضروریات کیلئے ڈسٹرکٹ منرل فنڈ کو استعمال کرنے کی آزادی دی جائے گی۔ اس فنڈ کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔
سو سے کم ملازمین والی کمپنی کیلئے ، جس میں ۹۰ فیصد ملازمین کی تنخواہ ۱۵ ہزار روپے سے بھی کم ہو ، حکومت آئندہ تین ماہ کے لئے ملازمین اور کمپنی کی جانب سے اپنے ملازمین کے ای پی ایف او اکاؤنٹ میں رقم رکھے گی۔ حکومت دونوں کی طرف سے ۱۲ فیصد کا حصہ ڈالے گی۔ اس سے ۸۰ لاکھ سے زیادہ مزدور مستفید ہوں گے۔
منظم سیکٹر ملازمین کیلئے ای پی ایف او کے ضابطے میں تبدیلی کی جائے گی۔ اب ملازمین اپنے ۷۵ فیصد پروویڈنٹ فنڈ اکاؤنٹ یا تین ماہ کی تنخواہ واپس لے سکتے ہیں ، جو بھی کم ہے۔ انہیں یہ رقم واپس نہیں کرنے ہوں گے۔۵۰ لاکھ کا انشورنس کور ان لوگوں کے لئے دستیاب ہوگا جو کورونا وائرس کے علاج میں براہ راست یا بلاواسطہ اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ ان میں ڈاکٹر ، پیرا میڈیکل اسٹاف ، اسکویونجرز وغیرہ شامل ہیں۔
پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت ، ۸۰ کروڑ غریب اور روز مرہ مزدوروں کو خوراک کی امداد فراہم کی جائے گی۔ ۵ کلو گندم یا چاول پہلے ہی دستیاب تھا ، اب حکومت آئندہ تین ماہ تک ۵ کلوگرام مفت میں دے گی۔ لوگوں کو ہر ماہ اپنی پسند کی ۱ کلو دالیں مفت میں ملیں گی۔ حکومت کسی کو بھوکا نہیں رہنے دے گی ، سب کو کھانا ملے گا۔
سیتارامن نے کہا کہ کاشتکاروں کو ۶ ہزار پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت ملتے ہیں۔ اب ہم انہیں دو ہزار روپے براہ راست دینے جا رہے ہیں۔ اس مشکل وقت میں ۶۹ء۸ کروڑ کسانوں کی مدد ہوگی۔ یہ رقم اپریل کے پہلے ہفتے میں اکاؤنٹ میں ڈال دی جائے گی۔ دیہی علاقوں میں منریگا کے تحت کام کرنے والوں کو اب ۱۸۲ روپے کی بجائے ۲۰۰ روپے ملیں گے۔ ان کی آمدنی میں ۲ ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔ اس سے ۵ کروڑ خاندانوں کی مدد ہوگی۔
غریب بزرگ شہریوں ، طلباء اور معذور افراد کو براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے تین ماہ کیلئے ایک ہزار روپے دیئے جائیں گے۔